امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری، پاکستان کا مالیاتی نظام محفوظ: وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
لندن؍ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے گزشتہ روز برطانوی وزیر مملکت برائے جنوبی ایشیا ہیمش فالکنر سے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے برطانوی وزیر کو بھارتی حملوں اور صورتحال سے آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی علاقائی خودمختاری کا بھرپور دفاع کرے گا اور بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ وزیر خزانہ نے برطانوی وزیرکو یاد دہانی کروائی کہ پاکستان نے پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ اور آزادانہ بین الاقوامی تحقیقات کے لیے ہندوستان کو متعدد بار پیشکش کی، تاہم ہندوستان نے پاکستان کی ان مخلصانہ پیشکشوں کو مسترد کر کے پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت کی۔ وزیر خزانہ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان کی ان بلا اشتعال کارروائیوں کی مذمت کرے۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ برطانوی وزیر ہیمش فالکنر نے بھارتی حملوں میں ہونے والے شہری جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو بات چیت اور باہمی روابط کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثناء بھارتی حملوں کے بعد پاکستان کی معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی اجلاس ہوا۔ وزارت خزانہ میں منعقدہ اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے ویڈیو لنک کے ذریعے کی۔ اجلاس میں گورنر سٹیٹ بنک آف پاکستان، چیئرمین سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان، سیکرٹری خزانہ اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں حالیہ بھارتی جارحیت کے بعد خطے میں بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر مالیاتی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مارکیٹ کے تسلسل اور استحکام کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے تمام مالیاتی اور متعلقہ شعبوں میں کاروباری سرگرمیوں کے تسلسل کو یقینی بنانے کا عزم کیا۔ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا پاکستان کا مالیاتی نظام مکمل طور پر محفوظ اور مستحکم ہے۔ تمام متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے کام کرتے ہوئے ملکی معیشت کی حفاظت کو یقینی بنا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: برطانوی وزیر اجلاس میں
پڑھیں:
یوم استحصال، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیر آزاد کروانے کا بہترین موقع ہے، مقررین
اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت میں یوم استحصال کشمیر کے موقع پر ہونے والے احتجاج میں مقررین نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت آزادکروانے کا یہ بہترین موقع ہے کیونکہ نریندر مودی اپنے ملک میں بہت کمزور ہے اور دنیا بھر میں بھارت کی پوزیشن کمزور ہے لہٰذا پاکستان کو اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ مزید قوت کے ساتھ رکھناچاہیے۔
فرینڈز آف کشمیر کے زیراہتمام کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں مودی حکومت کے 5 اگست 2019 کے غیرقانونی اقدامات کی مذمت کے لیے تقریب کا اہتمام کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے سابق سینیٹر اور سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کشمیر کا مسلہ کوئی زمین کا مسئلہ نہیں، یہ زندگی اور عقیدے کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مسلہ تب حل ہو گا جب پاکستان کی قوم عزم کا اعادہ کرے اور پاکستان یہ فیصلہ کرے کہ ہم کشمیر کو آزاد کروائیں گے، ہم کشمیر کے شہدا کو کیسے بھلا سکتے ہیں، سید علی گیلانی اور یاسین ملک نے ساری زندگی جیلون میں گزاری۔
ان کا کہنا تھا کہ 1991 کے بعد دنیا میں 15 ممالک آزاد ہوئے، سلامتی کونسل نے کشمیر کی آزادی کے لیے 23 قراردادیں منظور کیں، فلسطین کے حق میں ایک ہزار سے زائد قراردادیں منظور ہوئیں۔
سراج الحق نے کہا کہ آزادی صرف قراردادوں کے بدلے نہیں ملتی، آزادی کی جدوجہد ہو تو ثمر اللہ دیتا ہے، اس کے لیے ہمیں خود قربانی دینی ہو گی اور اگر یہ ہماری زندگی کا مسئلہ ہے تو ہمیں گھڑا ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد لازوال ہے،کشمیری قوم اور کتنی قربانیاں دے، میں کشمیریوں کی قربانی کو سلام پیش کرتا ہوں۔
چئیرپرسن فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب نے کہا کہ کشمیر میں مسلم اکثریتی آبادی کا تناسب بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے، آج کشمیر کے سینکڑوں نوجوان اور خواتین جیلوں میں قید ہیں یہ لوگ اس لیے قید ہیں کیونکہ یہ آزادی مانگ رہے ہیں۔
غزالہ حبیب نے کہا کہ کشمیر میں ڈریکونین قوانین نافذ ہیں، ان قوانین کے تحت کسی بھی وقت بھارتی فوجی کسی بھی کشمیری کے گھر میں گھس سکتا ہے، آج آسیہ اندرابی، یاسین ملک اور دیگر آزادی کی آواز بلند کرنے پر جیلوں میں قید ہیں۔
سابق سفیر اور سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود نے کہا کہ حالیہ پاک-بھارت جنگ کے دوران اہل پاکستان اور کشمیر کو فتح مبین کی مبارک باد دیتا ہوں، اللہ تعالی نے پاک افواج اور فضائیہ کو کامیابی دی اور اس کے بعد ہم نے سفارتی محاذ پر بھی کامیابی سمیٹی، ہماری کامیابی کی دنیا نے توثیق کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کامسئلہ حل نہ ہوا تو جنگ منڈلاتی رہے گی، مئی کی جنگ کے بعد صدر ٹرمپ نے تین نکات پر بات کی اور کہا مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مدد کی جائے گی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق سینیٹر راجا ظفر الحق نے کہا کہ کشمیرکمیٹی کو وزیر اعظم آزاد کشمیر اور فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کرنی چاہیے اور ان معاملات کو حل کرے۔
چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم یوم استحصال منا رہے ہیں، 6 سال قبل مودی سرکار نے غیر قانونی طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں 370 اور 35A کو ختم کردیا، 10 مئی کے بعد نئے پاکستان نے جنم لیا ہے، 10 مئی کے سورج نے کشمیریوں کی قربانیوں اور ان کی آوازوں کو انٹرنیشنلائز کر دیا ہے۔
رانا قاسم نون نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کو کسی صورت پس پشت نہیں ڈالیں گے، پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کو سپورٹ کیا ہے، ہماری گلوبل لیڈر شپ سے درخواست ہے کہ مودی سرکار کے بہیمانہ سلوک سے کشمیریوں کو بچایا جائے۔