لندن؍ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے گزشتہ روز برطانوی وزیر مملکت برائے جنوبی ایشیا ہیمش فالکنر سے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے برطانوی وزیر کو بھارتی حملوں اور صورتحال سے آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی علاقائی خودمختاری کا بھرپور دفاع کرے گا اور بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ وزیر خزانہ نے برطانوی وزیرکو یاد دہانی کروائی کہ پاکستان نے پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ اور آزادانہ بین الاقوامی تحقیقات کے لیے ہندوستان کو متعدد بار پیشکش کی، تاہم ہندوستان نے پاکستان کی ان مخلصانہ پیشکشوں کو مسترد کر کے پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت کی۔ وزیر خزانہ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان  کی ان بلا اشتعال کارروائیوں کی مذمت کرے۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ برطانوی وزیر ہیمش فالکنر نے بھارتی حملوں میں ہونے والے شہری جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو بات چیت اور باہمی روابط کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثناء بھارتی حملوں کے بعد پاکستان کی معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی اجلاس ہوا۔ وزارت خزانہ میں منعقدہ اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے ویڈیو لنک کے ذریعے کی۔ اجلاس میں گورنر سٹیٹ بنک آف پاکستان، چیئرمین سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان، سیکرٹری خزانہ اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں حالیہ بھارتی جارحیت کے بعد خطے میں بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر مالیاتی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مارکیٹ کے تسلسل اور استحکام کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے تمام مالیاتی اور متعلقہ شعبوں میں کاروباری سرگرمیوں کے تسلسل کو یقینی بنانے کا عزم کیا۔ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا پاکستان کا مالیاتی نظام مکمل طور پر  محفوظ اور مستحکم ہے۔ تمام متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے کام کرتے ہوئے ملکی معیشت کی حفاظت کو یقینی بنا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: برطانوی وزیر اجلاس میں

پڑھیں:

27 ویں ترمیم مسئلہ نہیں، بلدیاتی نظام سمیت کئی اقدامات پر عملدرآمد چاہتے ہیں،خالد مقبول

 

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے گزشتہ کئی روز سے لوگ رابطے کررہے ہیں، 26ویں آئینی ترمیم کے وقت بھی ایک ہی مطالبہ رکھا تھا، ہم نے کہا تھا جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں۔

انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے معاملے پرہم نے خودوزیراعظم سے رابطہ کیا، 27ویں آئینی ترمیم گڈگورننس اور صوبوں میں بہترہم آہنگی سے متعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ایک الگ آئینی عدالت کے قیام کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے ، آئینی مقدمات دس فیصد ہیں لیکن پچاس فیصد وقت مانگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اہم ترین مرحلے سے گزر رہا ہے، تعلیم کو صوبوں کے حوالے کرنے سے نتائج الٹے نظر آرہے ہیں، اب غور کیا جارہا ہے کہ تعلیم کے حوالے سے فیصلے کیا جائے ، ہماری رائے ہے کہ بہبود ابادی کا محمکہ وفاق کے ساتھ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں اس سال نے یہ تقاضا پیدا کیا ہے کہ اس کو قومی ہم آہنگی اور دفاع کے جدید تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم ملک میں بلدیاتی نظام سمیت بہت سے اقدامات پر عملدرآمد چاہتی ہے، بلدیاتی حکومت کو بھی آئین کے تحت حکومت سمجھاجائے، بلدیاتی حکومت کا تحفظ آئین کرے اور سپریم کورٹ نگرانی کرے اور جو بھی ناظم اور میئرمنتخب ہوں وہ اپنا وقت پوراکریں۔

ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ آئین ایک مقدس دستاویز ضرور ہے مگر صحیفہ آسمانی نہیں، اور اس میں حالات کے مطابق ترامیم ہوسکتی ہیں، 26کے بعد27 ویں آئینی ترمیم کی ضرورت ہے تو اس میں پریشانی کی بات نہیں، 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے بہت سی باتیں سامنے آئیں جس پر رسپانس دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت صوبائی خودمختاری دی گئی، صوبائی کے بعد مقامی حکومتوں کی خودمختاری بھی ہونی چاہیے، مقامی حکومتوں کے قوانین مزید وضع کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں وقت کے ساتھ ترامیم بھی ہونی چاہیئں، آئین میں لکھا جائے کہ بلدیاتی حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد الیکشنز ہوں۔

 

متعلقہ مضامین

  • افراط زر بڑھا، افواج کو سپورٹ کرنے کیلئے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر: وزیر خزانہ
  • مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کیلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • 27 ویں ترمیم مسئلہ نہیں، بلدیاتی نظام سمیت کئی اقدامات پر عملدرآمد چاہتے ہیں،خالد مقبول
  • معیشت کی ترقی کیلئے اشرافیہ کے غلبے کو توڑنا ضروری ہے، مصدق ملک
  • 39 وزارتوں کو ضم کیا جا رہا ہے، 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر خزانہ
  • وفاقی حکومت نے 24 سرکاری ادارے فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا: وزیر خزانہ
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اور کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی ورچوئل خطاب کررہے ہیں
  • پاکستانی معیشت درست سمت میں گامزن، بلیو اکانومی معیشت کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگی: وزیر خزانہ
  • ٹیکس نظام اورتوانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں‘ وزیر خزانہ
  • معیشت مستحکم، ٹیکس نظام، توانائی ودیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی: وزیر خزانہ