گھر میں تعمیراتی کام کرنے والے مزدور ڈیڑھ کروڑ کے زیورات لوٹ کر فرار
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
کراچی:
ناظم آباد 4 نمبر میں گھر میں چوری کی بڑی واردات ہوئی، جس میں بدھ کے روز تعمیراتی کام کرنے والے مزدور ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے طلائی زیورات لوٹ کرفرار ہوگئے ۔
بعد ازاں پولیس نے چند گھنٹوں کی تحقیقات کے بعد چھاپا مار کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرلیا اور طلائی زیورات برآمد کر کے واردات میں ملوث مرکزی ملزم سمیت 5 مزدوروں کو گرفتار کرلیا۔
ایس ایچ او ناظم آباد انسپکٹر امجد کیانی نے بتایا کہ ملزمان نے امداد اللہ نامی شخص کے مکان نمبر 4D/36 میں کام کے دوران مچان پر رکھے 45 تولہ کے طلائی زیورات چوری کیے اور شام 7 بجے اپنا کام مکمل کر کے فرار ہوگئے ۔
گھر والوں نے صفائی کے دوران چیک کیا تو طلائی زیورات غائب تھے جس پر فوری طور پر مددگار 15 کو اطلاع دی ۔
ناظم آباد تھانے کی پولیس موقع پر پہنچی اور مکمل تحقیقات کے بعد ناظم آباد نمبر 4 میں ایک ڈیرے پر چھاپا مار کر 5 ملزمان کو گرفتار کرکے ایک ملزم کے صندوق سے سے چوری کیے گئے طلائی زیورات برآمد کر لیے ۔
گرفتار ملزمان میں حماد ولد خائستہ خان ، ادریس ولد جان محمد ، وحید اللہ ولد حمید خان نعیم اللہ ولد فضل الرحمان اور اس کا بھائی یاسین شامل ہیں۔ 4 ملزمان کا کہنا تھا کہ وحید اللہ نے زیورات چوری کیے تھے، جس کے بارے میں دیگر کسی مزدور کو نہیں بتایا تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں چوری کے بارے میں تھانے آکر پتا چلا۔
گرفتار ملزم وحید اللہ کا کہنا تھا کہ اسے نہیں پتا تھا کہ یہ سونے کے زیورات ہیں، تاہم اس نے چوری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ چوری اس نے نہیں کی کسی اور مزدور نے اس کے صندوق میں چوری کا سامان رکھا تھا ۔
پولیس کے مطابق پانچوں مزدوروں کا تعلق خیبر پختونخوا کے ایک ہی علاقے سے ہے ۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا کرکے تفتیش شروع کردی ہے اور ان کا کریمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: طلائی زیورات چوری کی تھا کہ
پڑھیں:
صرف 6 ہزار روپے کی خاطر شہری کو قتل کردیا گیا
لاہور:صرف 6 ہزار روپے کی خاطر شہری کو قتل کردیا گیا، پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
بادامی باغ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے صرف 6 ہزار روپے کی خاطر شہری کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان نے نشہ کی معمولی رقم پر شہری کو چاقو کے وار سے زخمی کر دیا تھا۔
اقو سے سیدھا دل پر وار کیا گیا تھا، جس پر ااسپتال منتقل کرنے کے دوران شہری ابراہیم جانبر نہیں ہو سکا۔
بعد ازاں ڈی ایس پی شفیق آباد کی سربراہی میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے فوری ٹیم تشکیل دی گئی، تاہم اس دوران ملزمان شہری کو قتل کر کے موقع سے فرار ہو گئے، جن کی گرفتاری کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور ہیومین ریسورس سے مدد حاصل کی گئی۔
ملزمان قتل کرنے کے بعد پہلے قبرستان میں چھپے، رات فٹ پاتھ پر گزاری جب کہ پولیس ان کا پیچھا کرتی رہی۔ بعد ازاں ملزمان پولیس کو چکما دینے کے لیے اپنی لوکیشن بدلتے رہے۔ ملزم کا ساتھی اور مرکزی ملزم امیر عرف میرو اپنی فیملی کے ہمراہ پشاور فرار ہو گئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملزم جتنا بھی شاطر ہو قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتا، یہی وجہ ہے کہ لاہور واپسی پر پولیس نے دونوں ملزمان کو دھر لیا، جن میں امیر اللہ عرف میرو اور غلام خان شامل ہیں، جن کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔