وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سول ڈیفنس اور ریسکیو 1122 کی فرضی مشقوں کا آغاز کرا دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد کسی بھی ناگہانی آفت یا ہنگامی صورتحال میں فوری، مؤثر اور منظم ردِعمل کو یقینی بنانا ہے۔ ترجمان کے مطابق محکمہ سول ڈیفنس کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے اور پنجاب کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں شہری دفاع کی مشقیں جاری ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان مشقوں کی سخت مانیٹرنگ کریں تاکہ ان کی افادیت کو جانچا جا سکے۔ ریسکیو 1122 نے بھی مختلف شہروں میں موک ایکسرسائز کا آغاز کر دیا ہے تاکہ عملی تربیت کے ذریعے اہلکاروں کی صلاحیتوں میں مزید بہتری لائی جا سکے۔ اس وقت راولپنڈی، مری، جہلم، چکوال، سرگودھا، نارووال، گوجرانوالہ، ساہیوال، پاکپتن، ملتان، مظفرگڑھ، لیہ، وہاڑی اور دیگر شہروں میں مشقیں جاری ہیں۔ وزیراعلیٰ نے سول ڈیفنس اور ریسکیو اداروں کو ہمہ وقت مستعد رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی حالات میں شہریوں کی رہنمائی اور مدد سول ڈیفنس کے ذریعے یقینی بنائی جائے۔یہ فیصلہ پنجاب حکومت کی جانب سے عوامی تحفظ کو اولین ترجیح دینے کی عکاسی کرتا ہے اور مستقبل میں کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط حکمت عملی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سول ڈیفنس
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز کا پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ
لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں کچرا جمع کرنے کے لیے رَنگ دار کوڑے دان استعمال کرنے کا حکم دے دیا۔
پہلے مرحلے میں ’’اسمارٹ ویسٹ مینجمنٹ پراسیس‘‘ پنجاب بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں نافذ کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
پنجاب حکومت کے حکم نامے کے مطابق سرکاری و نجی درس گاہوں میں پانچ رنگ کے کوڑے دان رکھے جائیں۔
سینیئر وزیر موحولیات اینڈ کلائمٹ چینج مریم اورنگزیب منصوبے کی نگرانی کریں گی۔ رانا سکندر وزیرِ تعلیم اور ذیشان ملک وزیر لوکل گورنمنٹ کو ٹارگٹس سونپ دیے گئے، 30 ستمبر تک تمام اسکولوں میں رنگوں والے کوڑے دان لگانے کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی۔
یکم اکتوبر سے معائنہ شروع ہوگا اور رنگ دار کوڑے دان نہ رکھنے پر جرمانے ہوں گے۔
الگ الگ رنگ کے کچرے کے ڈبوں میں الگ الگ قسم کا ک کوڑا کرکٹ جمع کیا جائے گا، ماحولیاتی تحفظ کے ادارے نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
پیلے رنگ کے ڈبوں میں کاغذ اور ردی جمع کی جائے گی۔ سبز رنگ کے ڈبوں میں بوتلیں، کانچ کے ٹکڑے، لیبارٹری میں استعمال ہونے والا ضائع شدہ سامان ڈالا جائے گا۔
سُرمئی (گرے) رنگ میں پھلوں کے چھلکے، ضائع شدہ کھانا، پتے اور گلی سڑی سبزیاں پھینکی جائیں گی۔ لال رنگ کے کچرے کے ڈبے لوہے اور دیگر دھاتی کوڑے کے لیے استعمال ہوں گے، نارنجی (اورنج) ڈبے پلاسٹک ویسٹ کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
ان اشیاء کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ اس جدید طریقے کا مقصد کچرے کی مقدار میں کمی لانا اور ماحول دوست رویوں کو فروغ دینا ہے۔
پنجاب مینجمنٹ ہیلپ لائن (1139) پر تعلیمی ادارے کچرے کو اٹھانے کے لیے رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ رنگدار کوڑے دانوں کے انتظام میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
ماحولیات کے تحفظ کا ادارہ (ای پی اے) تعلیمی اداروں میں اس طریقہ کار کے نفاذ کو یقینی بنائے گا، ای پی اے ٹیم درس گاہوں کا معائنہ بھی کرے گی۔ معیار پر پورا اترنے والے تعلیمی اداروں کو ای پی اے کی جانب سے سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔