Daily Ausaf:
2025-05-08@14:29:51 GMT

دھڑکتے دلوں کاعہد۔۔۔اتحادکی صدا

اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
اے وہ مسلمانوجن کے اجدادنے اندلس کے ساحلوں پراذانیں بلند کیں،اے وہ وارثانِ اسلام!جن کی تلوارنے قیصروکسریٰ کے تاج روند ڈالے،آج تم کہاں ہو؟کہاں چھپ گئے،وہ لہوجواحداورصفین میں بہے؟تمہیں نیند کیسے آتی ہے جب غزہ کی بیٹیاں دوپٹے کے بغیردفن ہوتی ہیں؟تم کیسے خاموش ہوجب کشمیری بچے ماں کے آغوش میں لاش بن جاتے ہیں؟دشمن نے تمہیں قومیت کے رنگوں میں الجھا کردین کے تاج سے محروم کیا۔تمہیں شیعہ وسنی،فارسی وعربی،ترک وافغان کے خانوں میں بانٹ کر تمہاری ’’امت‘‘کوخاک کردیا۔آج دشمن کے ہاتھ میں میڈیا ہے، معیشت ہے،اسلحہ ہے،اورتمہارے ہاتھ میں صرف بے حسی، انتشار،اورباہمی نفرت۔ مودی،نیتن یاہو اور ان کے سرپرست سامراجی ایوانیہ وہ شیاطین ہیں جو خلافتِ عثمانیہ کے ملبے پرجشن مناتے آئے، اوراب نئی صدی میں پاکستان،افغانستان،ایران اورترکی کی قوت کومٹی میں ملانےکی تدبیریں کررہے ہیں۔ پاکستان کا قصوریہ ہے کہ وہ ایٹمی طاقت ہے۔افغانستان کی خطایہ ہے کہ وہ غیرت کاآخری قلعہ ہے۔ایران کاجرم یہ ہے کہ وہ جھکتا نہیں۔ترکی کاگناہ یہ ہے کہ وہ خلافت کاوارث ہے۔ انہیں علم ہے کہ اگریہ چارقوتیں ایک ہوگئیں، توان کے ون ورلڈآرڈرکی بنیادیں لرزجائیں گی۔ کیاتمہیں معلوم ہے؟ اب ’’تلوار‘‘ میزائل کی شکل میں نہیں،اتحادکی حکمت میں ہے۔اب جنگ ’’بارود‘‘سے نہیں،بیانیے سے جیتی جاتی ہے اور بیانیہ وہی غالب آتاہے جس میں حق،اخلاق، شجاعت اوربصیرت ہو۔اگرہم صرف نمازکی صف میں کندھے سے کندھا ملاسکتے ہیں، توسیاست، معیشت ،سائنس، ٹیکنالوجی، سفارت اورعسکری حکمت میں کیوں نہیں؟امت کے سرپرایک قیادت کیوں نہیں؟او آئی سی کے اجلاسوں سے آگے کب قدم بڑھے گا؟
پاکستان کوقرضوں کے شکنجے میں کساجارہاہے اور افغانستان کے آسمان پرڈرون اب بھی منڈلارہے ہیں۔آج ایران کے بازاروں پر پابندیاں ہیں،ترکی کی معیشت کودبوچاجا رہا ہے ،یہ سب ایک سازش ہے کہ کہیں یہ قومیں پھرسے صلاح الدین پیدانہ کرلیں،کہیں پھر سے خالدبن ولیدکی روح نہ جاگ اٹھے،کہیں پھرسے علامہ اقبالؒ،محمدعلی جناحؒ،امام خمینی ، ارطغرل، امیرتیمور،احمدشاہ ابدالی جیسے رہنمانہ ابھرآئیں۔ دنیاکی معیشت تمہارے تیل پر،دنیاکی سائنس تمہارے دماغوں پر،دنیاکا جمال تمہاری ثقافت پر اور دنیاکامستقبل تمہاری جوان نسل پرکھڑا ہے اورتم ہوکہ فرقوں،جماعتوں، قومیتوں میں بٹے ہوئے ہو؟اے نوجوانو اٹھو! سوشل میڈیاپرایک دوسرے کوگرانے کی بجائے دشمن کے پروپیگنڈے کوبے نقاب کرو۔ اے علماومفکرین!اب منبرسے صرف وعظ نہ دوامت کواتحاداورمحبت کامنشوردو۔ اے سیاستدانو!اب صرف اپنے ملک کا جھنڈا نہ اٹھاامت کی چادرسنوارو۔
دنیاکی طاقتیں اپنے مفادکے لئے بلاک بناتی ہیں توکیاامت محمدیہﷺایک مقصدالٰہی کے لئے بلاک نہیں بناسکتی؟اگریورپی یونین،نیٹو،ورلڈ بینک، جی7، جی20وجودمیں آسکتے ہیں تو’’اتحادامت بلاک‘‘ کیوں نہیں؟ایک مشترکہ دفاع،مشترکہ کرنسی، مشترکہ عدالت،مشترکہ بیانیہ کیوں نہیں؟کیوں نہ ہم ایسامعاہدہ کریں جومکہ،اسلام آباد،کابل،قم اورانقرہ کے میناروں کو ایک آوازمیں باندھ دے؟کیوں نہ ہم ایسانظام بنائیں جس میں نہ سنی ہو،نہ شیعہ صرف ’’عبداللہ‘‘ہو؟یادرکھو اللہ نے وعدہ کیاہے کہ اگرتم میری مددکروگے،میں تمہاری مددکروں گا۔توآؤ، اپنی صفوں کودرست کریں،اپنے دلوں کوجوڑیں، اورایک نئے سورج کااستقبال کریں۔ورنہ تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی،اورنسلِ نوہمیں لعنتوں کے طوق میں یادکرے گی۔ آئیے!آج ہم ایک عہد اتحادامت پرجمع ہوجائیں جہاں ہم اپنے رب کوحاضرناظرجان کرامتِ محمدیہﷺکے مابین اتحادواتفاق کے ابدی میثاق کارسمی اعلان کریں کہ ہم، پاکستان ، ایران، افغانستان اورترکی کے مسلمان دین،غیرت،علم،اورعدل کے لئے ایک ساتھ کھڑے ہونے کاعہدکرتے ہیں۔ ہم،خطہ عالمِ اسلامیہ پاکستان، افغانستان، ایران،ترکی کے وہ فرزندانِ ملتِ اسلامیہ،جولاالہ الااللہ محمدرسول اللہﷺ کےکلمے پریک جان ،یک دل اوریک عہدہیں ،آج کے دن اس تاریخ سازلمحے میں عہدِاتحادِامت کااعلان کرتے ہیں،ایک ایسا عہد جوخون سے زیادہ گہرا، عقیدے سے زیادہ مقدس،اورتاریخ سے زیادہ پائندہ ہے۔
ہم سب مل کریہ عہدکرتے ہیں کہ:ہم وحدتِ امت کے لئے فرقہ، قوم،زبان،نسل یاجغرافیہ کی بنیادپرامت کے اندرتفرقے کی ہرشکل کو مستردکرتے ہیں۔ہم صرف امتِ واحدہ کے امین وپاسبان ہیں۔ دفاعِ مسلمین کے لئےپاکستان کی ایٹمی صلاحیت،ایران کی علمی پیش رفت ،ترکی کی عسکری وسیاسی بیداری اور افغانستان کی غیرتِ دینی ان سب کوامت کی مشترکہ ڈھال تصورکیاجائے گا۔ان میں سے کسی ایک پرحملہ، امتِ مسلمہ کے قلب پرحملہ سمجھاجائے گا۔چاروں ممالک کے درمیان مشترکہ دفاعی کونسل،خارجہ پالیسی کامشاورتی پلیٹ فارم،اور اسلامی بلاک آف پاورکے سیاسی اتحاد کی بنیادرکھی جائے گی۔ معاشی وعلمی یکجہتی کے لئے مشترکہ کرنسی، تجارت،تعلیمی وظائف،علمی وتحقیقی اداروں کانیٹ ورک،اورمیڈیا بیانیے کا اتحاد قائم کیا جائے گاتاکہ امت کافکری قبلہ ایک ہو۔
قبلہ اول اورمظلومین عالم کے لئے فلسطین، کشمیر،یمن،شام،لیبیا،برمااوردنیابھرکے مظلوم مسلمانوں کے دفاع کواسلامی فرض قراردیا جائے گا۔ان کی حمایت،ہرمسلمان پرواجب اور ہرحکومت پرلازم ہوگی۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ نہ ہماری زبانیں ایک دوسرے کی تحقیر کریں گی، نہ ہمارے منبر نفرت کا بیج بوئیں گے، نہ ہمارے حکمران دشمنوں کے در کے محتاج ہوں گے، نہ ہماری غیرت مغرب کی کرسیوں پر نیلام ہو گی۔ ہم عہدکرتے ہیں کہ امت کاغم ہماری اولین ترجیح،اس کی عزت ہمارااولین فخر،اوراس کادفاع ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہوگا۔ اے اللہ ہم تیرے وہ بندے ہیں جوتیرے دین کی سربلندی کے لئے یک جاہورہے ہیں۔ہماری صفوں میں اخلاص پیدافرما،ہمارے دلوں کوجوڑدے، ہمارے دشمنوں کوذلیل کردے ، اورہمیں وہ حوصلہ،وہ حکمت،اوروہ وحدت عطافرماجوفتح مکہ،یومِ بدراورصلح حدیبیہ میں ہمیں دکھائی گئی تھی۔ یہ عہدنہ کسی کانفرنس کارسمی اعلامیہ ہے،نہ کسی حکومت کی وقتی مصلحت،یہ امت کے زندہ دلوں کاخون میں ڈوباہواوعدہ ہے جو کربلاسے لے کرالقدس تک، اسلام آبادسے لیکر سری نگروجموں وکشمیرتک،غزہ سے لے کرکابل تک،اورمدینہ سے لے کرمشہدوقونیہ تک، ایک ہی صدابن کرگونجے گا:
اِنماالمؤمِنون اِخوۃ، بے شک مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کیوں نہیں کیوں نہ ہے اور امت کے

پڑھیں:

مصر میں ڈی-8 ممالک کے سیاحتی وزراء کے اعزاز میں عشائیہ، سیاحت کے فروغ پر زور

قاہرہ(نیوز ڈیسک)مصر کے وزیر سیاحت و آثار قدیمہ جناب شریف فتحی نے گرینڈ ایجپشن میوزیم میں ترقیاتی آٹھ ممالک (D-8) کے رکن ممالک کے سیاحت کے وزراء اور وفود کے سربراہان کے اعزاز میں پرتکلف عشائیہ دیا۔ یہ عشائیہ چوتھی وزارتی کانفرنس کے موقع پر منعقد کیا گیا، جو کہ مصر کی زیر صدارت مئی 2024 سے دسمبر 2025 تک جاری رہنے والے ڈی-8 تنظیم کے اجلاسوں کا حصہ ہے۔

وزیر سیاحت و آثار قدیمہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت ایک ایسا شعبہ ہے جو اقوام کے درمیان افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈی-8 ممالک کے درمیان سیاحتی انضمام کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ تنظیم کے رکن ممالک کو چاہیے کہ سیاحتی نقل و حرکت میں آسانی پیدا کریں، انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کریں، اور پائیدار و جدید سیاحت کو فروغ دیں تاکہ علاقائی تعاون کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔

عشائیے میں شریک وزراء اور اعلیٰ سطحی وفود نے مصر کی میزبانی کو سراہا اور مشترکہ سیاحتی اقدامات کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • چین-روس مشترکہ پروڈکشن فلم ’ریڈ سلک ‘چین میں ریلیز کی جائے گی
  • خود کش حملہ آور برائے فروخت، دہشت گردبیچنے کا انکشاف
  • اسحاق ڈار کا افغانستان اور الجزائر کے وزرائے خارجہ سے رابطہ، بھارتی جارحانہ اقدامات سے آگاہ کیا
  • کیا عید قربان کے موقع پر بلوچستان میں مویشی نہیں ملیں گے؟
  • افغانستان میں خود کش حملہ آوروں کو تربیت دے کر مختلف دہشت گرد تنظیموں کو بیچے جانے کا انکشاف
  • افغانستان میں خود کش حملہ آوروں کو تربیت دے کر مختلف دہشت گرد تنظیموں کو بیچے جانے کا انکشاف
  • مصر میں ڈی-8 ممالک کے سیاحتی وزراء کے اعزاز میں عشائیہ، سیاحت کے فروغ پر زور
  • جنرل عاصم منیر کی ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات، جیو اسٹریٹجک صورتحال اور مشترکہ چیلنجز پر تبادلہ خیال
  • آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات، علاقائی سلامتی اور دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال