اٹک میں بھارتی ڈرون تباہ، ایک شہری شہید، پولیس
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اٹک میں بھارتی ڈرون تباہ، ایک شہری شہید، پولیس WhatsAppFacebookTwitter 0 8 May, 2025 سب نیوز
اٹک میں بھارتی ڈرون حملے میں ایک شہری شہید ہوگیا، ملک بھر میں شہید افراد کی تعداد 2 ہوگئے۔
پولیس کے مطابق اٹک میں جبی کسراں کے کھلے مقام پر پاک فوج نے بھارتی ڈرون مار گرایا، جس کی زد میں آکر ایک شہری شہید ہوگیا۔
بھارت کے 9 شہروں میں 20 کے قریب ڈرون حملوں میں اب تک شہید افراد کی تعداد 2 ہوگئی، 5 سے زائد افراد زخمی ہیں، جس میں فوجی بھی شامل ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس ریگولر بنچ کو بھجوا دیا گیا عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس ریگولر بنچ کو بھجوا دیا گیا ہم نے دشمن کے 25 ڈرونز مار گرائے، میوزیم میں رکھیں گے: عطاء اللہ تارڑ وزیراعظم کی زیرِصدارت ملکی سلامتی پر اہم اجلاس؛ عسکری قیادت بھی شریک پولیس کا عمران خان کا پولی گرافک اور فوٹو گرافک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ بھارت نے سندھ اور پنجاب میں اسرائیلی ساختہ جدید ڈرونز چھوڑ دیے، فورسز نے 25 کو مار گرایا لاہور: والٹن، برکی روڈ اور ڈیفنس میں شدید فائرنگ، دھماکوں کی آوازیں، سائرن بج گئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایک شہری شہید بھارتی ڈرون اٹک میں
پڑھیں:
بھارتی شہری کا دعویٰ: 33 برس سے صرف انجن آئل پی کر زندہ ہوں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت میں ایک شہری نے اپنی انوکھی اور ناقابلِ یقین عادت کے باعث سب کو حیران کردیا ہے۔
ریاست کرناٹک کے شہر شیموگا سے تعلق رکھنے والا یہ شخص دعویٰ کرتا ہے کہ وہ پچھلے 33 برسوں سے عام کھانے کے بجائے صرف انجن آئل اور چائے پر زندہ ہے۔ اس غیر معمولی دعوے کی وجہ سے لوگ اسے “آئل کمار” کے نام سے جاننے لگے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمار روزانہ تقریباً 7 سے 8 لیٹر انجن آئل پیتا ہے اور ساتھ چائے بھی استعمال کرتا ہے۔ انسٹاگرام پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں اسے بظاہر ایک بوتل سے سیاہ موٹر آئل پیتے دیکھا گیا، جسے وہ اپنی خوراک قرار دیتا ہے۔ اس کے مطابق وہ تین دہائیوں سے یہ عادت اپنائے ہوئے ہے اور اسی پر زندہ ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دعوے کے مطابق اسے کبھی اسپتال میں داخل نہیں ہونا پڑا اور نہ ہی کوئی بڑی بیماری لاحق ہوئی۔ یہی وجہ ہے کہ یہ کہانی سوشل میڈیا پر وائرل ہو کر عوام کی توجہ کا مرکز بن گئی۔
البتہ ڈاکٹرز اور طبی ماہرین نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کے مطابق انجن آئل انتہائی زہریلا ہوتا ہے جس میں خطرناک کیمیکلز اور ہیوی میٹلز شامل ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی اشیاء انسانی جگر، گردوں، پھیپھڑوں اور دماغ کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں، اس لیے کسی بھی صورت میں اسے پینا ممکن نہیں۔