اسرائیل کی غزہ میں اسکول اور ریسٹورنٹ پر بمباری، 61 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسرائیل نے غزہ میں بمباری کرکے کم از کم 61 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق الوحدہ اسٹریٹ غزہ میں واقع ایک ریسٹورنٹ میں ہونے والے ایک اسرائیل ڈرون حملے میں 17 افراد شہید ہوگئے۔ یہ غزہ میں ان چند مقامات میں سے ایک تھا جہاں 2 ماہ سے زائد عرصے سے محصور غزہ کے عوام کے لیے اشیائے خورونوش دستیاب تھیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کا یمنی دارالحکومت صنعا کے مرکزی ایئرپورٹ پر حملہ
علاوہ ازیں، غزہ سٹی میں واقع الکرامہ نامی اسکول پر ہونے والی بمباری میں 13 افراد شہید ہوئے۔ اس کے علاوہ غزہ میں متعدد مقامات پر حملے کیے گئے جن سے درجنوں کی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کو یکطرفہ طور پر ختم کرکے 2 مارچ سے علاقے میں انسانی امداد کی ترسیل پر پابندی عائد کردی ہے جس سے فلسطینیوں کو خوراک، پانی اور ادویات کی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کا ایران اور حوثیوں کے خلاف کارروائی کا عندیہ، ایران کی جوابی وار کی دھمکی
ورلڈ سینٹرل کچن چیریٹی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے امدادی سامان کی روک تھام کے بعد انہوں نے غزہ میں اپنا کام روک دیا ہے۔
اقوام متحدہ سمیت دوسرے فلاحی اداروں نے اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور امدادی اشیا کے علاقے میں داخلے پر پابندی اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Gaza Israel اسرائیل غزہ فلسطین.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی بنائی ہوئی تباہی کی سرنگ میں داخل ہو چکے جس سے نکلنے کی کوئی راہ نہیں، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن عمران خان صرف ان سے بات کرنا چاہتے ہیں جو پی ٹی آئی سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی تحریک ایک دن کے احتجاج میں بدل چکی ہے، تمام کارڈز ناکام ہوچکے، پی ٹی آئی کے پاس اب صرف ناکامی کارڈ بچا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی بنائی ہوئی تباہی کی سرنگ میں داخل ہو چکے جس سے نکلنے کی کوئی راہ نہیں، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن عمران خان صرف ان سے بات کرنا چاہتے ہیں جو پی ٹی آئی سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ماضی اور حال ہے مگر اس جماعت کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں رہا، عوام پی ٹی آئی کے بیانیے سے بیزار ہو چکے ہیں، سلمان اور قاسم کے ویزا درخواست دینے سے یہ بات کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ وہ خود کو پاکستانی شہری تسلیم نہیں کرتے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے آل پارٹیز کانفرنس کے حالیہ اعلامیے کے حوالے سے سوال پر کہا کہ یہ اعلامیہ فوج سے بغض اور پی ٹی آئی کے درد سے لبریز تھا، پاکستان کی عظیم فتح معرکہ حق کا اعلامیے میں ذکر تک نہ کرنا شرم ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی، معاشی اور سفارتی میدانوں تمام محاذوں پر کامیابیاں کسی ایک نہیں، قومی اداروں اور قیادت کی مشترکہ حکمت عملی اور کاوش کا نتیجہ ہے۔ پی ٹی آئی لیڈروں اور کارکنوں کو سزاؤں کے حوالے سے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ برطانیہ میں 2 ہفتوں کے اندر بلوائیوں کو سزائیں دے دی گئیں جبکہ پاکستان میں 9 مئی کے واقعات کو دو سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور سزاؤں کا آغاز اب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت کوئی سیاسی بحران نہیں ہے یہ بحران صرف اُن چند افراد کے ذہنوں میں پل رہا ہے جو ذاتی انا اور تلخی کا شکار ہیں، ریاست کا پہیہ رواں دواں ہے، ادارے کام کر رہے ہیں، معاشی کامیابیاں جاری ہیں اور پاکستان آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا دورہ پاکستان ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا۔