کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ حکومت نے شہریوں سے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی نہ لینے والے کے خلاف ایکشن لے لیا۔

محکمہ بیورو آف سپلائی پرائسز کی سندھ کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی نے شہریوں سے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی نہ لینے والوں کو نوٹس جاری کر دیے۔

ڈی جی زاہد حسین شر نے کہا کہ سندھ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2014 کی خلاف ورزی کا سخت نوٹس اور ان کاروباری اداروں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے، کراچی سمیت صوبہ بھر میں جو ریسٹورانٹس صارفین کو ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی کی سہولت فراہم نہیں کر رہے ان کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے عوامی شکایات پر اتھارٹی کے سیکشن 23(4) کے تحت اس معاملے کا نوٹس لیا ہے، اس سنگین خلاف ورزی پر مناسب قانونی کارروائی عمل میں لانے اور صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کیلیے انکوائری شروع کر دی ہے۔

زاہد حسین شر نے کہا کہ متعلقہ کاروباری اداروں کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ فوری طور پر اس خلاف ورزی کو بند کریں، ریسٹورانٹس کے مالکان کو ذاتی طور پر یا اپنے مجاز نمائندے کے ذریعے اتھارٹی کے دفترمیں حاضر ہو کر اس نوٹس کا جواب دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں ان کے خلاف متعلقہ قانون کے تحت سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، صارفین کو ادائیگی کے مختلف طریقے فراہم کرنا کاروباری اداروں کی ذمہ داری ہے اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:بھارت نے کوئی یاتری نہ بھیجا ،کرتارپور راہداری دوسرے روز بھی بند

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت سے جواب طلب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر نافذ کیے گئے ای چالان نظام کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔

عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا سے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ ای چالان کے نام پر عائد کیے جانے والے بھاری جرمانے غیر منصفانہ، غیر قانونی اور شہریوں پر معاشی بوجھ ہیں۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں ٹریفک جرمانوں میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔ جن خلاف ورزیوں پر صوبے کے دیگر شہروں میں 200 روپے کا جرمانہ ہے، کراچی میں انہیں پانچ ہزار روپے تک بڑھا دیا گیا ہے، جو بنیادی شہری مساوات کے اصولوں کے خلاف ہے۔

درخواست گزاروں کے مطابق ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں مثلاً حیدرآباد، سکھر یا میرپورخاص میں نافذ نہیں کی گئیں، صرف کراچی کے شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ای چالان کے نفاذ اور بھاری جرمانوں کے عمل کو فوری طور پر معطل کیا جائے، جب تک کہ متعلقہ حکام عدالت کو اس نظام کی شفافیت اور منصفانہ پہلوؤں کے بارے میں مطمئن نہ کر دیں۔

واضح رہے کہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ای چالان سسٹم میں نہ صرف غلط اندراجات ہو رہے ہیں بلکہ بعض اوقات وہ گاڑیاں بھی جرمانے کی زد میں آ جاتی ہیں جو فروخت ہو چکی ہوتی ہیں یا دیگر افراد کے نام پر منتقل ہو چکی ہوتی ہیں۔ اسی طرح نادرا اور ایکسائز کے ڈیٹا کے استعمال میں شفافیت کیوں نہیں برتی جا رہی اور شہریوں کو دفاع کا موقع کیوں نہیں دیا جا رہا۔

عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد تمام متعلقہ محکموں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں مقیم غیر قانونی اور جعلی شناختی کارڈ بنوانے والےافغان باشندوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ
  • پاسپورٹ بنوانے والوں کی بڑی پریشانی ختم
  • سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
  • شہریوں کی جان لینے والوں کو عبرتناک سزادی جائے، گورنرسندھ
  • چیف جسٹس آف پاکستان ڈمپر مافیا کے خلاف ازخود نوٹس لیں، علامہ باقر زیدی
  • ای چالان کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری، سندھ حکام سے جواب طلب
  • سندھ ہائیکورٹ، کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
  • کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت سے جواب طلب
  • کراچی، گورنر سندھ کا رام سوامی واقعے کا نوٹس، شہریوں پر فائرنگ کی مذمت
  •  بینظیر ہاری کارڈشتکاروں کیلیے نیا دور ثابت ہوگا‘شرجیل