اب تک 35 بھارتی ڈرونز تباہ کیے جا چکے، پاکستان ایئر ڈیفنس سسٹم انتہائی مضبوط ہے، ڈی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹنٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ اب تک دشمن کے کل 35 ڈرونز کو تباہ کیا جا چکا ہے۔ تمام ڈرونز مسلسل ریڈارپر مانیٹر کئے جا رہےتھے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق وہاڑی، پاکپتن اور اوکاڑہ میں اسرائیلی ساختہ 6 بھارتی ڈرون تباہ کر دیے گئے۔
6 میں سے ایک ڈرون وہاڑی، ایک پاکپتن جبکہ 4 ڈرونز کو اوکاڑہ میں تباہ کیا گیا۔ اب تک دشمن کے کل 35 ڈرونز کو تباہ کیا جا چکا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق تمام ڈرونز مسلسل ریڈارپر مانیٹر کے جا رہے تھے، جب بھی کوئی ڈرون آتا ہےتو وہ مسلسل ریڈار پر دیکھا جارہا ہوتا ہے۔
لیفٹنٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے مطابق ہمارے ایئر ڈیفنس سسٹم میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ چھوٹے ڈرون کو بھی ٹریک لیتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں اور کمرشل فلائٹس کی موجودگی میں ڈرون مارگرانے کا ایک آپریشنل طریقہ کار ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کادفاعی نظام اور ایئر ڈیفنس سسٹم دشمن کےحملوں کو مسلسل ناکام بنا رہا ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیروپ ڈرون کی ٹریکنگ سے واضح ہے کہ پاکستان کا دفاعی اور ایئر ڈیفنس سسٹم انتہائی مضبوط ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایئر ڈیفنس سسٹم ا ئی ایس پی ا ر کے مطابق
پڑھیں:
کراچی، رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، دو انتہائی مطلوب ملزمان گرفتار
کراچی:پاکستان رینجرز (سندھ) اور پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کراچی کے علاقے سعود آباد اور ایئر پورٹ کے قریب سے دو انتہائی مطلوب ملزمان، محمد شہاب خان عرف "کارا" اور منصور عالم عرف "چرکٹ" کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار ملزمان کا تعلق ایم کیو ایم (لندن) سے ہے اور وہ متعدد سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔
پاکستان رینجرز (سندھ) اور پولیس کی کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے ایک آٹو رکشہ، دو موبائل فونز اور نقدی برآمد کی گئی۔
ملزمان کا سابقہ ریکارڈ عادی جرائم پیشہ ہونے کی نشاندہی کرتا ہے، اور وہ ماضی میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں کئی مرتبہ گرفتار ہوچکے ہیں۔
ابتدائی تفتیش میں ملزم منصور عالم نے اعتراف کیا کہ وہ سال 2011 میں سیاسی جماعت میں شامل ہوا تھا اور پارٹی کی سرگرمیوں میں مشغول رہا، جن میں وال چاکنگ، بینرز لگانا اور چندہ جمع کرنا شامل تھے۔
کراچی آپریشن کے دوران گرفتاری سے بچنے کے لیے اس نے رکشہ چلانا شروع کیا اور اس کا استعمال گٹکا، ماوا اور منشیات کی ترسیل کے لیے کرتا رہا۔
دوسری جانب، ملزم محمد شہاب خان نے بتایا کہ وہ ایک نجی فیکٹری میں کنٹرول انچارج کے طور پر کام کرتا تھا اور پارٹ ٹائم اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث تھا۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ متعدد بار گرفتار ہوکر جیل جا چکا ہے۔
گرفتار ملزمان نے کراچی کے مختلف علاقوں جیسے ملیر، شاہ فیصل کالونی، لانڈھی اور کورنگی میں متعدد اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں کیں۔ ان کے خلاف تین نجی دودھ کی دکانوں پر ڈکیتی کی وارداتوں میں بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ملزمان نے اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی وارداتوں میں 4 لاکھ روپے اور 40 سے 50 موبائل فونز اسلحے کے زور پر لوٹنے کا اعتراف کیا ہے۔
گرفتار ملزمان محمد شہاب خان اور منصور عالم کو مسروقہ سامان سمیت مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پاکستان رینجرز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر انہیں اس طرح کے جرائم پیشہ عناصر کے بارے میں کوئی اطلاع ہو تو وہ فوری طور پر قریبی رینجرز چیک پوسٹ، رینجرز ہیلپ لائن 1101 یا رینجرز مددگار واٹس ایپ نمبر 03479001111 پر کال یا ایس ایم ایس کے ذریعے اطلاع دیں۔ عوام کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔