پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی اتار چڑھاؤ؛ کاروبار میں تیزی و مندی کا ملاجلا رجحان
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ روز سے تاریخی اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بھی کاروبار کا آغاز زبردست تیزی کے ساتھ ہونے کے بعد مندی کا رجحان ہے۔
بازارِ حصص میں جمعہ کے روز کاروبار کا آغاز 849 پوائنٹس کی بڑی تیزی کے ساتھ ہوا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 4 ہزار 375 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔
بعد ازاں پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان جاری رہا اور ایک موقع پر 2115 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 5 ہزار 642 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔
اتار چڑھاؤ کے دوران مارکیٹ میں 536 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی اور ایک بار پھر انڈیکس گھٹ کر ایک لاکھ 2 ہزار 990 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا، جس کے بعد پھر 142 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ انڈیکس ایک لاکھ 3 ہزار 669 پوائنٹس کی سطح کو چھو گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بازارِ حصص میں شدید مندی ریکارڈ ہوئی تھی اور 100 انڈیکس 6 ہزار 482 پوائنٹس کی بڑی کمی کے ساتھ ایک لاکھ 3 ہزار 526 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پوائنٹس کی سطح تیزی کے ساتھ ایک لاکھ
پڑھیں:
ایران نے پاکستان سے 3 لاکھ 50 ہزار مویشی درآمد کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا
وفاقی وزیر رانا تنویر کا کہنا تھاکہ ایران کیساتھ 10 ارب ڈالر کے دو طرفہ تجارتی ہدف کے حصول کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان کی زرعی مصنوعات ایران کیلئے کم لاگت کا مؤثر ذریعہ ہیں۔ ایران کی جانب سے اضافی علاقائی کاشتکاری کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہیں، جدید زرعی شراکتیں دونوں ممالک میں غذائی تحفظ کو مضبوط بنائیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات اب نئی نہج پر جا رہے ہیں اور تجارتی حجم میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ اب ایران نے پاکستان سے 3 لاکھ 50 ہزار مویشی درآمد کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین سے ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے ملاقات کی۔ ملاقات میں زرعی تعاون، غذائی تحفظ اور دوطرفہ تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایرانی سفیر نے وفاقی وزیر کو تہران میں ہونیوالی ای سی او سمٹ میں شرکت کی دعوت دی، ایران کی وزارت زراعت نے بھی پاکستانی وفد کو دورہ ایران کی دعوت دی۔
اس موقع پر رانا تنویر کا کہنا تھاکہ ایران کیساتھ 10 ارب ڈالر کے دو طرفہ تجارتی ہدف کے حصول کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان کی زرعی مصنوعات ایران کیلئے کم لاگت کا مؤثر ذریعہ ہیں۔ ایران کی جانب سے اضافی علاقائی کاشتکاری کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہیں، جدید زرعی شراکتیں دونوں ممالک میں غذائی تحفظ کو مضبوط بنائیں گی۔ پاکستان اور ایران کے درمیان زرعی تحقیق اور بیجوں کی ترقی میں تعاون خوش آئند ہے، پاکستان خطے میں پائیدار زرعی ترقی اور غذائی استحکام کے فروغ کیلئے پُرعزم ہے، پاکستان اور ایران کا زرعی شعبے میں اشتراک علاقائی خوشحالی کا ضامن ہے۔