شہباز حکومت سے ناراض پی ٹی آئی پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے، شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کہتے ہیں کہ مودی سیاست کے لیے جنگ کرنا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔
پشاور میں وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں شوکت یوسفزئی نے پاک بھارت کشیدہ صورتحال، سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے، ملکی سیاست اور پارٹی مؤقف پر بات کی۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ انڈیا شروع دن سے ہی ہر واقعے کا الزام پاکستان پر لگاتا آیا ہے، لیکن ثبوت دینے میں ہمیشہ ناکام رہتا ہے۔ بتایا کہ حالیہ واقعے میں بھی یہی ہوا، اور حملے کے دس منٹ بعد الزام پاکستان پر عائد کیا اور ایف آئی آر بھی درج کر دی۔ “یہ انڈیا جو کچھ کر رہا ہے، پلاننگ کرکے کر رہا ہے، سب کچھ خود کر رہا ہے اور الزام پاکستان پر، تاکہ مودی کی سیاست زندہ رہے۔”
شہباز شریف کو چاہیے بھارتی دہشتگردی کو بے نقاب کریںشوکت یوسفزئی نے شہباز شریف اور ان کی کابینہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ بھارت عالمی فورمز پر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کر رہا ہے اور شہباز شریف حکومت اس کا مؤثر جواب نہیں دے سکتی۔ انھوں نے کہا بلوچستان میں دہشتگردی بھارت پھیلا رہا ہے اور ٹرین پر حملہ ہوا، سب کو معلوم ہے کون ملوث ہے، تو انڈیا کے خلاف عالمی عدالت کیوں نہیں گئے؟ “شہباز شریف اور ان کی کابینہ کمزور ہیں باڈی لینگویج سے ہی پتہ چل رہا ہے۔’
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ان حالات میں عمران خان کو سامنے لانا چاہیے اور آپس کے اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملک کے لیے سب کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
سب کو پتہ ہے کہ عمران خان کو پوری دنیا جانتی ہے اور ان کی بات سنتی ہے۔ ان حالات میں ان کو جیل سے رہا کرنا چاہیے تاکہ وہ پاکستان کے لیے بھارت کے اصل چہرے کو بے نقاب کر سکیں۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ان کی جماعت ان حالات میں اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ جنگ فوج لڑتی ہے اور قوم فوج کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے، جس سے فوج کا مورال بلند ہوتا ہے۔
انڈیا کے ڈرون پنڈی تک پہنچ گئےشوکت یوسفزئی نے کہا کہ انڈیا کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا، اور اسے مزید سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ شوکت یوسفزئی نے شہناز شریف سے سوال کیا کہ کس طرح ڈرون پنڈی تک پہنچے۔ “انڈیا کے ڈرون پنڈی تک پہنچ گئے اور آپ صرف دھمکی دے رہے ہیں۔”
اے پی سی بلانے کا مشورہشوکت یوسفزئی نے کہا کہ اس وقت قومی یکجہتی کی ضرورت ہے اور بھارت کے خلاف سب ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور سب کو اعتماد میں لینا چاہیے۔ کہا کہ عمران خان بھارت کے خلاف حالات میں ساتھ دے دیں گے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اس وقت حکومت کو آل پارٹیز کانفرنس بلانی چاہیے اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرنی چاہیے۔ بتایا کہ حکومت پارلیمنٹرینز کو بریفنگ دے رہی ہے۔ “ہم بریفنگ میں کیوں جائیں گے؟ آپ اے پی سی بلاؤ، مشورہ لو۔ حکومت بس صرف اپنی بات کرنے کو تیار ہے، مشورہ لینے کو نہیں۔”
عمران خان کی رہائی کے لیے کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہےشوکت یوسفزئی نے کہا کہ اس وقت کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے اور نہ ہی عمران خان کی رہائی کے لیے بیک ڈور رابطے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کسی ڈیل کے نتیجے میں باہر نہیں آئیں گے بلکہ ملک کے لیے ان حالات میں باہر آئیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک فوج پاکستان تحریک انصاف شہباز شریف شوکت یوسفزئی عمران خان مودی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک فوج پاکستان تحریک انصاف شہباز شریف شوکت یوسفزئی شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ان حالات میں شہباز شریف پی ٹی آئی کر رہا ہے کے خلاف ہے اور کے لیے
پڑھیں:
عمران خان نے خیبرپختونخواہ حکومت کو مائنز اینڈ منرلز بل پیش کرنے سے روک دیا
راولپنڈی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 مئی ۔2025 ) عمران خان نے خیبرپختونخواہ حکومت کو مائنز اینڈ منرلز بل پیش کرنے سے روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اڈیالہ میں بانی تحریک انصاف عمران خان سے ان کی بہنوں کی ہونے والی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خانم نے کہا کہ عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ جب تک میں خود باہر آ کر نہیں دیکھتا، مائنز اینڈ منرلز بل اسمبلی میں پیش نہیں ہو گا۔ بانی تحریک انصاف نے یہ بھی کہا کہ علی امین ملاقات کیلئے کیوں نہیں آ رہے؟ انہوں نے سختی سے منع کر دیا ہے میرے سے ملے بغیر کوئی میٹنگ اٹینڈ نہیں کرے گا۔(جاری ہے)
علیمہ خان نے مزید کہا کہ یہ جو مودی کے دوست ہم پر مسلط ہیں، اِن کے لیے عمران خان سب سے بڑا دشمن ہے۔
ایک عمران خان نے اِنہیں خوفزدہ کیا ہوا ہے، یہ مودی سے نہیں، بلکہ عمران خان سے ڈر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کئی ہفتوں بعد عمران خان کی بہنوں کو اڈیالہ جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔ ملاقات سے قبل اڈیالہ جیل کے قریب کشیدہ صورتحال بھی رہی، پی ٹی آئی کے کئی رہنماوں کو پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ بعد ازاں عمران خان کی دو بہنوں کو ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔ علیمہ خان کو آج بھی عمران خان سے ملاقات نہیں کرنے دیا گیا۔