Jasarat News:
2025-11-06@22:06:58 GMT

حکومت کو 27ویں ترمیم سے باز آ جانا چاہیے، فضل الرحمان

اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT

حکومت کو 27ویں ترمیم سے باز آ جانا چاہیے، فضل الرحمان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:جمعیت علماءاسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہحکومت کو 27ویں ترمیم سے باز آ جانا چاہیے۔

 حکمران 1973کے متفقہ آئین کو کھلواڑ بنانا چاہتے ہیں‘ پہلے ترمیم جنرل باجوہ کے دباﺅ پر کی گئی تھی اور اب بھی یہی تاثر ہے کہ دباﺅ کی وجہ سے 27ویں ترمیم لائی جارہی ہے اور ماحول کو شدت کی جانب لے جایا جارہا ہے۔

پاکستان اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ پالیسیوں میں تبدیلی لائے ،اگر افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا جائز ہے تو یہ بھارت کےلیے بھی جواز بن سکتا ہے۔

حکومت اور خصوصاً پنجاب میں دینی مدارس اور علما کے ساتھ توہین آمیز رویہ رکھا جارہا ہے، حکمران دینی مدارس کے خلاف کارروائیاں کرکے مغربی دنیا کو خو ش کرنا چاہتے ہیں ،یہ طریقہ کار دست نہیں ہے ۔

بدھ اور جمعرات کی شب اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ملک کے متفقہ آئین کو کھلواڑ نہیں بننا چاہیے، ایک سال میں دوسری مرتبہ ترمیم آرہی ہے۔

 انہوں نے کہاکہ سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے اپنی نگرانی میں ترمیم کرائی اب پھر وہی ہونے کا تاثر ہے اور جب جبرکے تحت ترامیم کی جائیں گی تو پھر عوام کا کیا اعتماد رہ جائے گا، اگر یہی حال رہا تو عوام کاکیا اعتقاد آئین پر رہ جائے گا۔

 فضل الرحمن نے کہاکہ ہم نے چھبیسویں ترمیم کے موقع پرحکومت کو34 شقوں سے دستبردار کرایا تھا اور جو 26ویں ترمیم سے بچایا اب پھر وہی کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ نہیں ملا‘ہم ستائسویں ترمیم پر پوری اپوزیشن کے ساتھ ملکر متفقہ رائے بنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے، اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے۔

 فضل الرحمن نے کہاکہ آج افغانستان پر جو الزام لگایا جارہا ہے کل یہی ایران پرلگایا جارہا تھاہمیں پروپاکستان افغانستان چاہیے، اگر پاکستان میں دہشتگرد ہیں تو یہ ہمارا داخلی مسئلہ ہے ،اگر افغانستان میں مراکزپر حملہ درست ہے تو کل مریدکے اور بہاولپور پر بھارتی حملے کو جوازملے گا۔

 انہوں نے کہاکہ مسئلہ افغان حکومت سے ہے اور سزا مہاجرین کو دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنگ کے بعد بھی تو بات چیت کی ہے اگر یہ پہلے ہی کرلیتے تو بہتر ہوتا ، نہ آرمی چیف نہ وزیر اعظم اور نہ ہی بیورو کریسی سے ہماری کوئی لڑائی ہے، ہم ملک میں تلخی کا ماحول کم کرنا چاہتے ہیں۔

 انہوں نے کہاکہ دینی مدارس کے حوالے سے فیض حمید باجوہ اور موجودہ کی پالیسی ایک کیوں ہے ۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن علما کی توہین کررہی ہے ،ایک امام کی نصیحت تنقید کو برداشت کرنے کو تیار نہیں، اس کا مطلب ہے یہ حکمران نہیں ہیں ۔

 انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کو ہمت کرنی چاہیے انھیں اپنا رول ادا کرنا ہو گا، میں پیپلز پارٹی سے بات بھی کروں گا ،حکومت کو 27ویں ترمیم سے باز آ جانا چاہیے، یہ ترمیم قوم کو تقسیم کرنے کا سبب بنے گی ،یہ حکومت 27 ویں اور 28 ویں ترمیم چھوڑ دیں اور دیگر مسائل پر توجہ دیں۔

 فضل الرحمن نے کہاکہ اسرائیل کو ترکی کی فوج غزہ بھیجنے پر اعتراض ہے مگر پاکستان کی فوج کو بھیجنے پر اعتراض نہیں ،اس کی کیا وجہ ہے، فلسطینی آج تک بریگیڈئر ضیا الحق کے رویے کو نہیں بھولے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایک شخص انسانی مجرم ہے اور پوری دنیا میں گھوم بھی رہا ہے انہوں نے کہاکہ ٹرمپ نے ہمارے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا ہماری ڈپلومیسی کہا ں ہے ؟۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فضل الرحمن نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ 27ویں ترمیم حکومت کو جارہا ہے کے ساتھ ہے اور

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم: فیصل واوڈا کی مولانافضل الرحمن سے ملاقات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے سیاسی رابطوں میں تیزی آگئی، سینیٹر فیصل واوڈا نے مولانافضل الرحمن سے ا ن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن سیاست کا بہت بڑا نام ہے یہ فیصلہ ان کا ہے کہ وہ کس طرف جاتے ہیں، 85سال کہ عمر میں سیاست دان سیاست کرسکتا ہے تو ایک جج یا دیگر سرکاری افسر ساٹھ یا پینسٹھ میں کیوں ریٹائر ہورہا۔ جو بھی ریڈ لائن کراس کرے گا اسے سختی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بدھ کو ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹرفیصل واوڈا نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان سے میرا بہت پرانا تعلق ہے ہم مولانا صاحب سے سیاست بھی سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں مولانا فضل الرحمن سیاست کا بہت بڑا نام ہے یہ فیصلہ ان کا ہے کہ وہ کس طرف جاتے ہیں، پاکستان کی سیاست میں ہمیشہ مولانا فضل الرحمان کی ضرورت رہتی ہے میں سب کے سامنے ملاقات کے لیے آتا ہوںسب کو معلوم ہے ووٹ کے نمبرز کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں۔

واوڈا نے مزید کہاکہ آج کی ملاقات میں مولانا نے کوئی اعتراضات عائد نہیں کیے ،ٹرانسفر پوسٹنگ اس 27ویں آئینی ترمیم کی اہم شق ہے 85سال کہ عمر میں سیاست دان سیاست کرسکتا ہے تو ایک جج یا دیگر سرکاری افسر ساٹھ یا پینسٹھ سال میں کیوں ریٹائر ہورہا۔ انہوں نے کہاکہ اب جنگ صرف زمینی فضائی یا بحری نہیں اب مائنڈ سیٹ اور ٹیکنیکل جنگ شروع ہوگئی ہے ٹی ایل پی سے میرے 2018ءسے تعلقات ہیںٹی ایل پی واضح وجہ سے کالعدم ہوئی ہے،جو بھی ریڈ لائن کراس کرے گا اسے سختی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

صحافی نے فیصل واوڈا سے سوال کیاکہ آپ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے ملنے آئے، کیا کوئی تجاویز، کوئی مسودہ بھی لائے، جس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مسودہ لانا تو حکومت کا کام ہے، میں نے مولانا کے ساتھ اس معاملے پر مفصل گفتگو کی مولانا فضل الرحمان ایک زیرک سیاستدان ہیں انہوں نے اس پر سوچنے اور رائے کی بات کی۔

فیصل واوڈا نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ایک گہرا تعلق ہے، میں پھر بھی آتا رہوں گا27 ویں ترمیم کے حوالے سے کوئی مشکل نہیں البتہ 33نمبر سے پاس ہونے کی بجائے 50نمبر سے پاس ہوں تو زیادہ بہتر ہے آپ 27ویں کی بجائے 28ویں ترمیم کی بات کریں یہ ہوجائے گی کوئی 18 ویں ترمیم رول بیک نہیں ہورہی، صرف پراپیگنڈا کیا جارہا ہے پیپلز پارٹی آئین اور جمہوریت کی محافظ جماعت ہے اور نظام کی ضامن ہے بلاول بھٹو زرداری، ان کی والدہ، نانا، ماموں سمیت کئی قربانیاں جمہوریت کیلئے ہیں۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کی راہ میں کوئی بڑی رکاوٹ نہیں: وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • جنرل باجوہ نے اپنی نگرانی میں ترمیم کرائی اب پھر وہی ہونے کا تاثر ہے ، فضل الرحمن
  • آج افغانستان پر جو الزام لگایا جارہا ہے کہ یہی ایران پر لگایا جارہا تھا، فضل الرحمان
  • حکومت کو 27ویں ترمیم سے باز آ جانا چاہیے، یہ ترمیم قوم کو تقسیم کرنے کا سبب بنے گی: مولانا فضل الرحمن
  • 27ویں ترمیم کا مسودہ سامنے آنے تک نکات پر بات نہیں کر سکتے، مولانا فضل الرحمان
  • 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ کب سامنے آئےگا؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتا دیا
  • 27ویں آئینی ترمیم: فیصل واوڈا کی مولانافضل الرحمن سے ملاقات
  • مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوگئی، آئینی ترمیم منظور ہوتی نظر آرہی ہے، فیصل واوڈا
  • کسی کو 27ویں آئینی ترمیم پر حیرانی اور پریشانی نہیں ہونی چاہیے، ایم کیو ایم پاکستان