لگتا ہے کہ حکومت نے خود آئینی ترمیم کا مسودہ ابھی تک نہیں دیکھا،سہیل آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے میری ملاقات نہیں ہوسکی ہے، اس حوالے سے ججز کو سوچنا ہوگا۔ لگتا ہے کہ حکومت نے خود بھی آئینی ترمیم کا مسودہ ابھی تک نہیں دیکھا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ آئے تھے اور چیف جسٹس سے ملاقات کی ہے، تاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کیسز فکس کروانے کے حوالے سے بات کریں جو کہ فکس نہیں ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آئین مجھے پُرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے، عدالتی فیصلے کے باوجود میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی گئی یہ اب عدالتیں ہی بتا سکتی ہیں کہ ان پر کس کا پریشر ہے۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہاکہ معلوم نہیں کہ حکومت نے خود 27 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ دیکھا ہے یا نہیں، انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ خیبرپختونخوا میں وہ کام کریں جو آج سے پہلے نہ ہوئے ہوں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہاکہ
پڑھیں:
وفاقی وزراء کو مجھ پر لگائے الزامات پر معافی مانگنی چاہیے، وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی : فائل فوٹووزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے احتجاج میں ہم تھے، لیکن جو ہوا غلط ہوا، جس نے پریس کانفرنس کی اس کے سارے گناہ معاف ہوئے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ میرا نام بطور وزیر اعلیٰ نامزد ہوا، وفاقی وزراء نے پریس کانفرنسز شروع کردیں، انہیں مجھ پر لگائے گئے الزامات پر معافی مانگنی چاہیے، میرا جو بیان 24 نومبر احتجاج سے متعلق چل رہا ہے وہ پچھلے سال کا ہے۔
اختیار ولی نے کہا کہ سہیل آفریدی کی ویڈیوز کو کسی اور موقع کی قرار دینے سے جرم کی سنگینی کم نہیں ہو جاتی، سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے۔
انہوں نے کہا کہ سارے قانونی راستے اپنانے کے باوجود میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جارہی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا 2 گھنٹے چیمبر میں انتظار کیا وہ نہیں ملے، امید ہے عدالتیں انصاف کریں گی اور ہمیں ملنے دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ ملاقات کا وقت ختم ہونے کے بعد بتاؤں گا آگے ہم کیا کریں گے، ہم نے سارے قانونی راستے اپنائے، کسی سے بھی پوچھو ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی وہ کہتے ہیں پوچھ کے بتاتا ہوں۔