لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی متعدد چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا اور شدید نقصان پہنچایا سکیورٹی ذرائع کے مطابق کیلر سیکٹر میں بھارتی فوج کی اہم چیک پوسٹس بشمول ڈوبہ مور پوسٹ بٹالین ہیڈ کوارٹر سوجی اور پیر کانتھی سیکٹر میں جبار اینڈ ترکھیاں کمپلیکس کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پوسٹوں کی تباہی سے دشمن کو جانی اور مالی دونوں حوالوں سے بھاری نقصان اٹھانا پڑا اس سے قبل بھی پاک فوج کی بروقت اور سخت کارروائیوں کے نتیجے میں کئی بھارتی پوسٹیں تباہ کی جا چکی ہیں ادھر بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقوں میں کی گئی بلااشتعال شیلنگ کے نتیجے میں 4 شہری زخمی ہوئے جن میں راولاکوٹ کے ہجیرہ علاقے میں 3 افراد اور پلیارنی کالونی میں ایک شخص شامل ہے تاہم پاک فوج نے فوری ردعمل دیتے ہوئے حاجی پیر سیکٹر میں بھارتی جھنڈا زیارت پوسٹ کو تباہ کر کے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا حالیہ کارروائیوں کے دوران پاک فوج نے مزید 3 بھارتی پوسٹس کو بھی نشانہ بنایا کیلر سیکٹر میں مہیری پوسٹ اور خالصہ ٹاپ جبکہ رکھ چکری سیکٹر میں دنا ٹاپ اور ماؤنڈ پوسٹ مکمل طور پر تباہ کر دی گئیں پانڈو سیکٹر میں بھی موثر کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فوج کا ہیڈ کوارٹر نشانہ بنایا گیا باغسر کے علاقے میں پاک فوج نے دشمن کے ایک جاسوس کواڈ کاپٹر کو بھی کامیابی سے مار گرایا جو صبح 3 بج کر 15 منٹ پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی علاقے میں داخل ہوا تھا سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج ہر قسم کی بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے اور دشمن کی کسی بھی حرکت کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاک فوج نے سیکٹر میں

پڑھیں:

لوگ نوکریوں کو ترس رہے ہیں اور یہاں پوسٹیں خالی ہیں، آپ تقرریاں ہی نہیں کرتے: جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس

—فائل فوٹو

سینئرز کو نظرانداز کر کے ایل ڈی سی کو لیبر افسر کے عہدے تک پروموٹ کرنے کے کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ لوگ نوکریوں کو ترس رہے ہیں اور یہاں پوسٹیں خالی ہیں، آپ تقرریاں ہی نہیں کرتے۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے ریاض حنیف راہی ایڈووکیٹ اور وفاق کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن اور اسٹیٹ کونسل ملک عبدالرحمان عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے شہری احسان اللّٰہ کی درخواست پر وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا کہ 8 سینئرز کو سپرسیڈ کر کے ایک شخص کو لیبر انسپکٹر اور پھر لیبر افسر بنایا گیا، لاء افسران کے لیے غلط کام کو ڈیفنڈ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

وکیل ریاض حنیف راہی نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے کے پاس دو عہدے ہیں، وہ چیف کمشنر بھی ہیں۔ جس پر جسٹس کیانی نے کہا کہ اس کورٹ کی ججمنٹس ہیں کہ چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر کا چارج الگ الگ بندے کے پاس ہونا چاہیے۔ لگتا ہےچیف کمشنر صاحب کو چیئرمین سی ڈی اے کی سیٹ زیادہ پسند ہے، ایک دن چیئرمین سی ڈی اے کا کام چھوڑ کر چیف کمشنر کی کرسی پر جاکر بیٹھیں اور دیکھیں کہ کام کیسے چل رہا ہے؟ چیف کمشنر دیکھیں ان کی ناک کے نیچے کیا ہورہا ہے، پوسٹیں کیوں خالی پڑی ہیں، چیف کمشنر نہیں دیکھتے کہ ان کے نیچے کتنی پوسٹیں خالی ہیں؟ اسلام آباد میں لیبر انسپکٹرز کی 4 پوسٹس ابھی بھی خالی ہیں، یہ بھی پٹواریوں کی طرح کا کیس ہے کہ پٹواری تعینات نہیں کرتے، آگے منشی رکھ لیتے ہیں، ہم نے پٹواریوں کے کیس میں ڈی سی کو بلایا ہوا ہے، ‏یہ اتنا زبردست افسر ہے کہ ہائی کورٹ کی رٹ خارج ہونے کے بعد بھی پروموٹ کر دیا گیا، ڈیپارٹمنٹل کمیٹی میں شامل 3 سی ایس پی افسران نے کہا وہ غلط تھے کہ پہلے پروموٹ نہیں کیا، اس افسر کو ترقی دے کر کیڈر تبدیل کیا گیا اور پھر لیبر انسپکٹر لگا دیا، اتنا زبردست افسر تھا تو اس کو سیدھا ڈی سی ہی لگا دیتے، کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ اگر کوئی سندھ میں پروموٹ نہیں ہو سکتا تو اسلام آباد آکر پروموٹ ہو جائے کہ یہاں گنجائش ہے؟

عدالت کی جانب سے سوال کیا گیا کہ چیف کمشنر تحریری وضاحت جمع کرائیں کہ لیبر انسپکٹر کی آسامیاں کیوں خالی ہیں اور بھرتیاں کیوں نہیں کی جا رہیں؟

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر اور لمز کے درمیان افسران کی تربیت کے لیے پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ پروگرام کے تاریخی معاہدے پر دستخط
  • کراچی، 3 خواجہ سراؤں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل
  • لوگ نوکریوں کو ترس رہے ہیں اور یہاں پوسٹیں خالی ہیں، آپ تقرریاں ہی نہیں کرتے: جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس
  • رافیل کیسے گرائے تھے؟ حارث رؤف نے بھارتی شائقین کو بتادیا
  • بھارتی اداکاروں کا فلسطین میں نسل کشی اور اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاج
  • 1965 جنگ کا 21واں روز؛ ٹینکوں کی بڑی لڑائی میں پاکستان نے فتح کیسے حاصل کی؟
  • جنگ ستمبر کا 21 واں روز: سیالکوٹ میں ٹینکوں کی لڑائی میں پاکستان کی فیصلہ کن فتح رہی
  • سیلاب کی تباہ کاریاں :سندھ کی درجنوں دیہات زیرِ آب, فصلیں تباہ
  • عمران خان کے ’ایکس‘ اکاؤنٹ سے اشتعال انگیز پوسٹیں غیرقانونی قرار دینے کے لیے درخواست دائر
  • جنگ ستمبر 1965 کا 20 واں روز