طیب سیف: پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کا اعلامیہ, پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی اور سیاسی کمیٹی کی پاکستان کے خلاف بزدلانہ، بلااشتعال اور مجرمانہ جارحیت کی شدید مذمت, بزدلانہ بھارتی حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے معصوم شہریوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ شہادتوں اورمسجدوں کی بے حرمتی کا حساب ہندتوا کے مراکز اور پیروکاروں سے لینا باقی ہے۔ مسلط نااہل اور ناجائز حکومت ایسا کرنے کا حوصلہ نہیں رکھتی۔

پنجاب بھر کے سکولوں میں  تعطیلات کا اعلان

شرانگیز بھارتی جارحیت کے مقابلے میں بروقت، مؤثر اور فیصلہ کن جوابی کارروائی ناگزیر قرار اور حکومتی صفوں میں نمایاں کنفیوژن پر گہری تشویش کا اظہار ہے۔

بھارتی جارحیت کے جواب میں کھلی بےعملی، کنفیوژن اور گومگو کی کیفیت سے نکلنے کر قومی امنگوں، ضروریات اور زمینی حقائق کے تقاضوں سے ہم آہنگ حکمت عملی اختیار میں فارم سینتالیس زدہ شہباز شریف اور ان کی مینڈیٹ چور سرکار کی واضح ناکامی شرانگیز بھارت سرکار کی دلیری اور جسارت کی بڑی وجہ قرار دی گئی۔

علی امین گنڈا پور کا اڈیالہ جیل کی جانب پیدل مارچ، پولیس سے تلخ کلامی

انتخاب پر کھلے ڈاکے کے نتیجے میں وجود پذیر قوم کی غیرنمائندہ، غیرمنتخب اور ناجائز سرکار سے خوابِ غفلت سے فوری بیداری اور احمقانہ روش ترک کرکے پاکستان کو درپیش سنگین خطرات کے پیشِ نظر سنجیدگی اختیار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

جنگ کے ماحول میں ملک و قوم کی ٹھوس صف بندی اور بھارتی جارحیت کے مقابلے میں کثیرالجہتی قومی پالیسی کی تشکیل کے لئے سابق وزیر اعظم عمران خان کی فوری رہائی عمل میں لاکر کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد اور عمران خان کی اس میں شمولیت کو یقینی بنانے کا بھی پرزور مطالبہ کیا گیا۔

بھارتی جارحیت سے شہریوں کی شہادت؛ سپریم کورٹ کے تمام ججز کا ایک رسمی تعزیتی اجلاس منعقد

موجودہ حالات دشمن کے مقابلے میں قومی یکجہتی کا تقاضا کرتے ہیں مگر خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دے کر قومی یکجہتی کو نقصان پہنچایا گیا۔ 

پرامن شہریوں اور وفاقِ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے کارکنوں کے خلاف غیرقانونی ظلم، جبر اور انتقام کی گزشتہ تین برس سے جاری لاقانونیت پر مبنی ریاستی مہم ختم کرکے ریاستی وسائل اور توجہ پاکستان کی سلامتی، سالمیت، خودمختاری، زمینی، فضائی، بحری سرحدات اور 24 کروڑ پاکستانیوں کے دفاع پر مرکوز کرنے کا پرزور مطالبہ کیا گیا۔

ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہسپتالوں میں انتظامات مکمل

مشترکہ اعلامیے میں فوجی عدالتوں میں عام شہریوں (سول آبادی) کے ٹرائلز پر عدالتِ عظمیٰ کے آئینی بنچ کے فیصلے پر شدید تنقید اور اس کے خلاف ہرممکن قانونی مزاحمت پر مکمل اتفاق ہوا، پاک سرزمین پر بھارتی جارحیت اور نہتے معصوم پاکستانیوں کے قتلِ عام کا معاملہ ہر لحاظ سے سنگین ہے، اسے کسی طور ہلکا نہیں لے سکتے۔

عمران خان نے اقوامِ متحدہ اور پلوامہ واقعے کے بعد بھارتی جارحیت کے جواب میں دنیا پر واضح کیا تھا کہ اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو صرف ہمارے جوان نہیں، ہر پاکستانی لڑے گا،بھارتی جارحیت کے جواب میں عوامی مینڈیٹ سے محروم فارم47 زدہ حکومت کے اقدامات ناکافی، اور وزیردفاع سمیت نکمے، نااہل اور نالائق وزیروں کے بیانات و رویے صورتحال کی سنگینی میں اضافہ کررہے ہیں۔

آزاد کشمیر کے پہاڑ’پاک فوج زندہ باد‘ کے نعروں سے گونج اُٹھے

قابض حکومت وہ لب و لہجہ اختیار کرے جسے سمجھنے کا بزدل ہندوستان اور مودی کی ہندوتوا سرکار عادی ہے،پاکستان تحریک انصاف امن کی داعی، عمران خان پوری دنیا میں امن کے پیامبر ہیں، تاہم مادرِ وطن کے دفاع اور قومی سلامتی پر کسی قسم کی کنفیوژن یا کمزوری گوارا نہیں کرسکتے، عمران خان کی سکیورٹی کو ہر لحاظ سے یقینی بناتے ہوئے انہیں فی الفور رہا کیا جائے تاکہ بھارتی عزائم کے خلاف قوم کو متحد کرتے ہوئے ملکی دفاع و سلامتی کو ناقابلِ دست درازی بنانے کیلئے ناگزیر قیادت کا اہتمام ممکن ہوسکے۔

وقت آگیا ہے ہماری مقتدرہ بھی پاکستان کے ان عوام کے ساتھ کھڑی ہو جو ہر مشکل وقت میں غیرمشروط طور پر ان کی پشت پناہی کرتے ہیں،کورکمیٹی اور سیاسی کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں پاکستان تحریک انصاف کے بےگناہ مرد و خواتین کارکنوں کے خلاف بدترین، انسانیت سوز اور درندہ صفت ریاستی یلغار کی بھی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔

9 مئی کے واقعات کی آڑ میں نشانہ انتقام بنائے جانے والے بے گناہ کارکنان خصوصاً مرد و خواتین اسیران کو فراہم انصاف اور ان کی بلاتاخیر رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کمیٹی اور سیاسی کمیٹی پاکستان تحریک انصاف بھارتی جارحیت کے کے خلاف کیا گیا

پڑھیں:

انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک تحفظ آئین کے رہنماؤں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا جلسہ پرامن ہے۔ اگر انتظامیہ نے جان بوجھ کر جلسے کو خراب کرنیکی کوشش کی تو حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صوبائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ 7 نومبر کو ہاکی گراؤنڈ کوئٹہ میں پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے زیراہتمام جلسہ عام منعقد ہوگا۔ پرامن جلسے کا انعقاد سیاسی جماعتوں کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے۔ جس میں رکاؤٹ ڈالنے کی ہرگز کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ بلوچستان کے غیور عوام جلسے میں شرکت کرکے رول آف لاء، معاشی عدم استحکام اور دہشتگردی کے خاتمے میں صف اول کا کردار ادا کریں۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی منزل ملک میں جمہوریت کی بحالی، آمریت، نام نہاد فارم 47 حکومت کا خاتمہ ہوگا۔ یہ بات پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ولایت حسین جعفری، پشتون ملی عوامی پارٹی کے رحیم زیارتوال، بلوچستان نیشنل پارٹی کے آغا حسن بلوچ، پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری جہانگیر رند، سردار زین العابدین خلجی، نور خان خلجی اور دیگر نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے دفتر میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

پی ٹی آئی کے صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان نے سات نومبر کو کوئٹہ کے ہاکی گراؤنڈ میں عظیم الشان جلسہ عام منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جس سے پارٹی کے مرکزی اور صوبائی قائدین نے خطاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن جلسے کے انعقاد کیلئے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دی گئی، جس سے ضلعی انتظامیہ نے صوبائی حکومت کی ایماء پر امن و امان کی خراب صورتحال کو بہانہ بناکر جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سات نومبر کو ہاکی گراؤنڈ میں جلسہ عام منعقد کرے گی۔ پی ٹی آئی کے کارکن جلسے کی کامیابی کیلئے بھر پورتیاریاں کریں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا جلسہ پرامن ہے۔ اگر انتظامیہ نے جان بوجھ کر جلسے کو خراب کرنے کی کوشش کی تو حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ عوام پر مسلط فارم 47 حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ قومی شاہراہوں پرسفر کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔ صوبائی وزراء اورار کان اسمبلی عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے لوٹ مار اور کرپشن میں مصروف ہیں۔ انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے عبدالرحیم زیارت، بلوچستان نیشنل پارٹی کے آغا حسن بلوچ اور مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ انتظامیہ کا پاکستان تحریک انصاف کے پرامن جلسے کے انعقاد کیلئے اجازت نہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکومت جان بوجھ کر سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے سات نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل جماعتیں ملک میں جمہوری کی بحالی، آمریت، نام نہاد فارم حکومت کے خاتمے تک اپنی جدوجدجاری رکھے گی۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کو گرفتاریوں اور جیلوں سے ڈرایا اور دھمکایا نہیں جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک، سری لنکا، ون ڈے سیریز کیلئے ٹکٹس کی فروخت کا آغاز
  • طالبان حکومت اپنے عالمی وعدوں کی ذمہ دار ٹھہرائی جائے، پاکستان کا مطالبہ
  • ظہران ممدانی کی نریندر مودی پر کڑی تنقید، پرانی ویڈیو وائرل
  • راہل گاندھی نے مودی حکومت کی ووٹ چوری پھر پکڑ لی
  • ہریانہ انتخابات: برازیلی ماڈل کے متعدد ووٹس، راہول گاندھی نے مودی حکومت کی دھاندلی کا پردہ فاش کردیا
  • گورونانک کا 556 واں جنم دن، 2100 بھارتی سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے 
  • صیہونی جارحیت کے مقابلے میں پاکستان نے فیصلہ کن کردار اداکیا، ایرانی سفیر
  • نریندر مودی نے ووٹ چوری کرکے جنگل راج نافذ کردیا ہے، راہل گاندھی
  • بھارت: معروف خاتون صحافی رانا ایوب کو قتل کی دھمکیاں
  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین