پاک بھارت کشیدگی کی گونج برطانوی پارلیمنٹ میں بھی سنائی دینے لگی
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی پر برطانوی پارلیمنٹ میں بھی آواز بلند ہونے لگی. برطانوی رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے بھارتی جارحیت اور کشمیریوں پر مظالم کے خلاف وزیر خارجہ کو خط لکھ دیا۔یاسمین قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا کر بھارتی حکومت خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔پہلگام میں حالیہ حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد جنوبی ایشیا ایک بار پھر شدید کشیدگی کی لپیٹ میں ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: یاسمین قریشی نے
پڑھیں:
’بھارت کو جواب دینے کے وقت اور طریقے پاکستان خود طے کریگا‘
امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے پر ثبوت دیے بغیر پاکستان کے خلاف کارروائی کی، پاکستان نے آبی جارحیت کا بھرپور جواب دیا، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق پاکستان انڈیا کو جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کو عالمی برادری نے سراہا، بھارت کو جواب دینے کے وقت اور طریقے کا تعین ہم خود کریں گے، کشیدگی نہیں چاہتے مگر بھارت نے جارحانہ کارروائی کرکے پاکستان کو جواب دینے پر مجبور کیا۔
مسئلہ کشمیرپاکستانی سفیر نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی نگرانی میں استصواب رائے سے حل ہونا چاہیے، مقبوضہ جموں کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کا یہی موقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں امریکا نے کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کیا ہے۔
پاکستان نے آبی جارحیت کا بھرپور جواب دیاامریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے پر ثبوت دیے بغیر پاکستان کے خلاف کارروائی کی، پاکستان نے آبی جارحیت کا بھرپور جواب دیا، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق پاکستان انڈیا کو جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔
کشیدگی نہیں چاہتےان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کو عالمی برادری نے سراہا، بھارت کو جواب دینے کے وقت اور طریقے کا تععین ہم خود کریں گے، کشیدگی نہیں چاہتے مگر بھارت نے جارحانہ کارروائی کرکے پاکستان کو جواب دینے پر مجبور کیا۔
پاکستانی سفیر نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی نگرانی میں استصواب رائے سے حل ہونا چاہیے، مقبوضہ جموں کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کا یہی موقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں امریکا نے کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کیا ہے۔
ا
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں