پاک فضائیہ نے انڈین ملٹری سیٹیلائٹ کو جام کر دیا۔
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ کی کارروائی کے بعد انڈین ملٹری سیٹیلائٹ کام نہیں کر پا رہا۔
یاد رہے کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں آج علی الصبح بھرپور جوابی کارروائی کا آغاز کیا گیا جسے آپریشن بنیان المرصوص (آہنی دیوار) کا نام دیا گیا ہے۔
پاک فضائیہ کی جانب سے بھارت کے ادھم پور، آدم پور اور پٹھان کوٹ ائیر بیسز سمیت کئی ائیر فیلڈز کو تباہ کر دیا۔
بھارت کے خلاف پاکستان کے آپریشن بُنْيَان مَّرْصُوْص کی لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورتحال جانیے
پاکستان نے راجوڑی میں پاکستان میں دہشتگردی کروانے والا بھارتی ملٹری انٹیلیجینس کا تربیتی مرکز بھی تباہ کر دیا۔ اس کے علاوہ بھارت کی سرسہ ائیر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا جس کی تصدیق خود بھارتی میڈیا نے بھی کی۔
پاکستان سائبر اٹیک ٹیم نے کی مہاراشٹرا اسٹیٹ الیکٹرسٹی ٹرانسمیشن کمپنی لمیٹڈ پر سائبرحملہ کر دیا جس کے بعد اسے ہیک کر لیا گیا ہے۔
پاکستانی سائبر حملے کے نتیجے میں بجلی مکمل طور پر بند ہوگئی، اس حملے کے نتیجے میں مہاراشٹر کے تمام کمرشل اور ڈومیسٹک میٹرز کا ریکارڈ اڑا دیا گیا۔
پاکستان نے سائبر اٹیک کے ذریعے بھارت کے 70 فیصد بجلی کے گرڈ کو ناکارہ کر دیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کر دیا
پڑھیں:
’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یاتریوں پر پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات پر حاضری پر عائد کردہ پابندی ختم کرے، جسے انہوں نے عالمی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے خلاف قرار دیا۔
پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نائب صدر مہیش سنگھ نے کہا کہ بھارت کی حالیہ پابندی، جو 12 ستمبر کو نافذ کی گئی اور جس میں سکیورٹی وجوہات کو جواز بنایا گیا، لاکھوں سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔
نئی دہلی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔یہ تنازع ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ایٹمی طاقتیں مئی میںمیزائل حملوں اور اس سے پہلے کشمیر میں خونریز حملے کے بعد تعلقات محدود کر چکی ہیں۔
(جاری ہے)
ویزے معطل ہیں اور سفارتی تعلقات کم درجے پر ہیں، تاہم امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی دوطرفہ فائر بندی برقرار ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی سمیت تمام مذہبی زائرین کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
خاص طور پر کرتارپور صاحب، جو سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔گزشتہ ماہ بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور صاحب اور آس پاس کے علاقے زیر آب آ گئے تھے اور کرتاپور صاحب کے اندر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی اور بحالی کے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی اور یہ مقدس مقام ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔پاکستانی اہلکار غلام محی الدین کے مطابق بھارت اگر پابندی اٹھا لے، تو اس سال کرتارپور میں بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت رہائش اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔
اس بارے میں مہیش سنگھ نے کہا، ''پاکستانی حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ویزے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔‘‘ایک اور سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اگر بھارت اورپاکستان آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتریوں کو بھی پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت ہونا چاہیے۔
ادارت: مقبول ملک