مودی حکومت نے بھارتی عسکری تجزیہ کار کی ویڈیو کیوں بلاک کی؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
بھارتی عسکری تجزیہ کار اور فورس میگزین کے ایڈیٹر پراوین سواہنی نے نریندر مودی کی پاکستان پر حملے کی پالیسی پر ویڈیو بنائی تو بھارتی حکومت نے اُسے بلاک کردیا۔
پراوین سواہنی نے ایسا کیا کہا تھا کہ بھارتی حکومت کو اُن کی ساڑھے 11 منٹ کی ویڈیو اپنے ہی ملک میں بلاک کرنا پڑگئی۔
ویڈیو میں دراصل بھارتی عسکری تجزیہ کار نے فارن سیکریٹری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیا، اور بھارتی حملے کے نقصانات واضح طور پر بیان کیے۔
عسکری تجزیہ کار نے کہا کہ فارن سیکریٹری نے میڈیا کے روبرو بھارتی فضائیہ کا ذکر نہیں کیا، اس کی وجہ جموں و کشمیر میں 3 بھارتی ایئرفورس کے طیاروں کا ملبہ موجود تھا جسے بھارتی کمانڈوز نے گھیر رکھا تھا جبکہ ایک طیارہ بھٹنڈہ کے قریب گرکر تباہ ہوا، جس میں ایک ہلاک اور 9 زخمی ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم 4 طیاروں کی تباہی کی بات کررہے ہیں، ان طیاروں کی نوعیت پر فارن سیکریٹری کو بات کرنی چاہیے تھی لیکن یہ پوری بات ہی اپنی گفتگو میں نظر انداز کرگئے، جب کہ انہیں طیارے گرانے سے متعلق پاکستانی دعووں کا جواب دینا چاہیے تھا، ہم پاکستانی فضائیہ کے دعووں کو دیکھیں تو انہوں نے وہ کردکھایا، جو وہ کرنا چاہتے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ میں پہلے ہی کی ویڈیوز میں کہہ چکا ہوں کہ بھارتی فضائیہ نے اگر پاکستانی حدود کو توڑا تو دوسری طرف سے سخت ردعمل آئے گا، جس کے بعد صورتحال تصادم کی شکل اختیار کرلے گی، ایسا 2019ء میں بھی ہوا تھا۔
عسکری تجزیہ کار نے مزید کہا کہ بھارتی فضائی طاقت اپنا رعب کھو رہی ہے اور فوجی طاقت کمزور ہورہی ہے، یہ سب ہم نے 2019ء اور اب آپریشن سندور میں دیکھ لیا، ہماری کمزوریاں سامنے آرہی ہیں۔
پراوین سواہنی نے کہا کہ فارن سیکریٹری نے دعویٰ کیا کہ آپریشن سندور کے ذریعے پاکستان کو سزا دی اور ڈرایا۔ لیکن سچ اس سے الٹ ہے، وہ مسلسل آپ کی صلاحیتوں کو جانچ رہا ہے۔
عسکری تجزیہ کار نے کہا کہ ہمیں ایمانداری کے ساتھ سوچنا ہوگا کہ آپریشن سندور سے کیاحاصل ہوا ؟ اور کیا ضروری تھا؟
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عسکری تجزیہ کار نے فارن سیکریٹری نے کہا کہ
پڑھیں:
صوبے میں عسکری آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، خیبرپختونخوا حکومت کا امن جرگہ بلانے کا اعلان
صوبے میں عسکری آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، خیبرپختونخوا حکومت کا امن جرگہ بلانے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 6 November, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)خیبرپختونخوا حکومت نے 12نومبر کو امن جرگہ بلانے کا اعلان کرتے ہوئے ایک دفعہ پھر واضح کیا ہے کہ صوبے میں کسی بھی عسکری کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے، تیسری بار حکومت میں آئے ہیں جو فیصلہ ہوگا وہ بھی ہماری مرضی سے ہوگا۔یہ اعلان اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے معان خصوصی اطلاعات شفیع جان، صوبائی سیکرٹری علی اصغر، جنرل سیکرٹری پشاور ریجن شیر علی،عرفان سلیم اور کامران بنگش کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
اسپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں امن وامان پر دو ماہ تک تفصیلی بحث ہوئی، صوبے میں امن و امان کی صورتحال کچھ اچھی نہیں ہے سیاسی قیادت کا واضح موقف آرہا ہے کہ آپریشن نہیں ہونا چاہیے، تمام پارلیمینٹرین ایک خصوصی کمیٹی پر متفق ہوئے ہیں، اے پی سی جرگے کا فیصلہ بھی کیا گیا جو بھی ٹی او آرز بنائیں جائیں گے امن جرگے کے بعد کور کمانڈر کے ساتھ بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا پارلیمانی سیکورٹی کمیٹی ٹی او آرز تشکیل دے کر وزیر اعلی کو پیش کرے گی، امن جرگے میں تمام سیاسی پارٹیوں کے نمائندہ افراد کے علاوہ سیاسی شخصیات کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں طویل عرصے سے دہشت گردی کے خلاف آپریشنز ہورہے ہیں، صوبے میں ایک لاکھ 23ہزار پولیس جبکہ وزیرستان میں دو ڈویژن فوج بھی ہے اور ہماری فوج کا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا وسیع تجربہ ہے ہم سوچتے ہیں کہ آخر آپریشنز میں ہمارے لوگ کیوں متاثر ہورہے ہیں؟۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے دل بھی اس صورتحال پر دکھتے ہیں یہ بھی اس صوبے کے باشندے ہیں تمام سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ شامل ہیں امن جرگہ میں تمام سیاسی قیادت کی رائے کا احترام کیا جائے گا کسی سیاسی شخصیت کے منہ پر ٹیپ نہیں لگائی جاسکتی ہے سب کے سامنے صورتحال رکھیں گے تب ہی وفاقی حکومت کوئی فیصلہ کرسکے گی، ہم چاہتے ہیں کہ اداروں اور لوگوں کے مابین فاصلے کم ہوں۔ وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے لئے سب سے بڑا چیلنج امن و امان کی صورتحال ہے، گورنر کے پی کو بھی کمیٹی میں شرکت کی دعوت دی تھی، 12 نومبر کو امن جرگہ میں تمام سیاسی قیادت کو دعوت دی جائے گی، ٹی او آرز میں تمام سیاسی قیادت کی تجاویز شامل کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا بند کمروں میں فیصلے نہیں ہونے چاہیے جن لوگوں نے کئی سال شہادتیں دیکھی ہیں ان کو علاقے کے فیصلوں میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا 26 ویں آئینی ترمیم پر جو فلم چلی ہے وہ دوبارہ چلے گی صوبے میں کسی بھی عسکری کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ فیلڈ مارشل نے یہاں کی سیاسی لیڈرشپ کو کیوں نہیں بلایا؟ پوست کی کاشت کا الزام ہے بلوچستان جسے ٹیلیگراف کی رپورٹ میں پوست کا منبع قرار دیا گیا، ڈی جی آئی ایس پی آر سے سادہ سا سوال ہے کہ بلوچستان میں کس کی حکومت ہے؟ روز اول سے مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں۔صوبائی جنرل سیکریٹری پی ٹی آئی علی اصغر نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں امن و امان کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، چیئرمین کا قبائلی علاقوں کے حوالے سے واضح موقف تھا کہ آپریشن نہیں ہونا چاہیے اس لیے امن جرگہ میں سب سول سوسائٹی، وکلا برادری، میڈیا اور سیاسی جماعتوں کے مشران کوبلا رہے ہیں کیوں کہ اس صوبے کے یہ سارے لوگ متاثر ہوئے ہیں ہماری پارٹی کا بھی موقف ہے کہ آپریشن نہیں ہونا چاہیے ان علاقوں سے لوگوں کو بیدخلی کا سامنا ہوتا ہے، خیبرپختونخوا کے حالات تمام ملک میں پھیل رہے ہیں۔جنرل سیکرٹری پشاور ریجن شیر علی کا کہنا تھا ہمارا صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جتنے بھی آپریشنز ہوئے کوئی فائدہ نہیں ہوا اب کم از کم جو فیصلہ ہو وہ خیبرپختونخوا کے عوام کے حق میں ہونا چاہیے ہم اجتماعی وزڈم کے تحت اقدامات کی بات کرتے ہیں۔سابق صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا خیبرپختونخوا حکومت کا اعزاز ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چل رہی ہے ورنہ فارم 47 والے کس طرح اور جماعتوں کو دبا رہے ہیں سب کے سامنے ہے، خیبرپختونخوا حکومت دریا دلی کا مظاہرہ کررہی ہے، تمام سیاسی جماعتوں کے اکابرین اپنے رائے امن جرگہ میں ضرور شامل کریں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اور ترکیے کی وزارت داخلہ کا انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ پاکستان اور ترکیے کی وزارت داخلہ کا انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ ستائیسویں آئینی ترمیم،وزیراعظم سے پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں کے وفود کی ملاقاتیں وفاقی کابینہ سے27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ کل منظور ہونے کا امکان، وزیراعظم نے اجلاس طلب کرلیا وزارت آئی ٹی کا کیش لیس معیشت منصوبے کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کا فیصلہ افغانستان میں سچ بولنا جرم بن گیا، طالبان دور میں آزادیِ صحافت کا جنازہ نکل گیا برطانوی چیف آف جنرل اسٹاف کی جی ایچ کیو آمد، فیلڈ مارشل سے ملاقاتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم