Express News:
2025-06-27@03:27:14 GMT

آپ سے کیا پردہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT

خوبصورت چہرہ، خوبصورت آنکھیں، کشادہ پیشانی، گلابی ہونٹ سادہ سی مسکراہٹ دراز زلفیں جب چہرے پر بکھرتی ہیں تو دیکھنے والا حیرت زدہ ہو جاتا ہے، اس حسین سراپے کی مالک اداکارہ رانی کو کیسے بھول سکتے ہیں۔ اداکارہ رانی 1941 میں پیدا ہوئیں، گھر میں غربت کے اندھیرے تھے، ان کی والدہ بالی نے رانی کی پیدائش کے بعد طلاق لے کر دوسری شادی حق نامی شخص سے کر لی تھی، جب کہ مختار بیگم نے رانی کو بیٹیوں کی طرح پال پوس کر جوان کیا تھا۔

دراصل مختار بیگم نامور مصنف اور ڈرامہ نگار آغا حشر کاشمیری کی بیوہ تھیں اور ان کی بہن گلوکارہ فریدہ خانم اپنے وقت کی معروف گلوکارہ تھیں، انھوں نے رانی کو انور کمال پاشا کی فلم ’’محبوب‘‘ میں سیکنڈ ہیروئن کاسٹ کروایا، یہ پہلی فلم تھی جو فلاپ ہوئی۔مختار بیگم کے کہنے پر آغا جی اے گل جوکہ ایورنیو اسٹوڈیو کے مالک تھے، نے رانی کو فلم ’’ اک تیرا سہارا‘‘ میں کاسٹ کیا۔ یہ فلم بھی ناکامی سے دوچار ہوئی، اس کے بعد ان کی فلاپ ہونے والی فلموں میں چھوٹی امی، اک دل دو دیوانے، شبنم، یہ جہاں والے، عورت صنم، سفید خون، عورت کا پیار، بیس دن اور جوکر قابل ذکر ہیں اور انھیں ایک فلاپ اداکارہ قرار دیا گیا۔

میری ایک اور ملاقات 1990 میں اداکارہ رانی سے غزالہ فہیم کے توسط سے ہوئی، یہ رانی کی بہت گہری دوست تھیں اور ایک معروف بوتیک چلاتی تھیں۔ اداکارہ رانی نے دوران گفتگو مجھ سے کہا کہ ’’ میں وہ بدنصیب ہوں کہ سپر اسٹار ہونے کے باوجود ہمیشہ دکھوں اور مصائب کا سامنا کیا۔‘‘

رانی نے اپنی مشکلات اور پریشانیوں کا تذکرہ ہم سے تفصیلی کیا۔رانی کی ملاقات معروف ہدایات کار حسن طارق سے ہوئی، جنھوں نے شایقین فلم کو سپرہٹ فلمیں دیں۔ حسن طارق بھارت کے شہر امرتسر میں پیدا ہوئے مگر رانی نے ہمیں بتایا تھا کہ ان کا تعلق حیدرآباد دکن (بھارت) سے تھا۔ اب اس کے بارے میں ہم کوئی حتمی رائے قائم نہیں کر سکتے۔ فلم ’’تقدیر‘‘ میں انھوں نے رانی کو دل کا حال بتا دیا جب کہ حسن طارق شادی شدہ تھے، ان کی پہلی بیوی رقاصہ ایمی مینوالا تھیں جو ان سے بہت محبت کرتی تھیں اور ان کا ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا تھا، جس میں ان کی طویل بیماری شامل تھی۔

حسن طارق سے شادی کے بعد رانی کی فلم ’’ دیور بھابھی‘‘ نے سپرہٹ بزنس کیا۔ اس فلم میں وحید مراد، سنتوش کمار بھی تھے وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ شخص تھے عمر کے آخری حصے میں ایسٹرن اسٹوڈیو کراچی میں جنرل منیجر رہے۔ رانی کی ایک فلم ’’مکھڑا چن ورگا‘‘ ریلیز ہوئی تو اس فلم میں حبیب اور نغمہ ایک دوسرے کے قریب آ گئے اور دونوں نے شادی کر لی۔

عنایت حسین بھٹی نے اپنی فلم ’’چن مکھنا‘‘ میں رانی کو کاسٹ کیا، یہ فلم سپرہٹ ہوئی تھی۔ اس کے بعد انجمن، امراؤ جان ادا سپرہٹ فلمیں تھیں۔ ان فلموں کی کامیابی نے رانی کو صف اول کی اداکارہ بنا دیا۔فلم ’’تہذیب‘‘ کے حوالے سے انھوں نے بتایا تھا کہ اس کا سپرہٹ گیت ’’لگا ہے مصر کا بازار دیکھو‘‘ مہدی بھیا نے گایا تھا جب یہ آن ایئر ہوا تو مصر کے سفارت خانے نے اس پر اعتراض کیا کہ آپ مصر کا نام گیت میں کیوں استعمال کر رہے ہیں، یوں گیت ریڈیو سے آن ایئر ہونا بند ہو گیا پھر اس گیت کے بول ’’لگا ہے حسن کا بازار دیکھو‘‘ کر دیے گئے، یہ اپنے وقت کا سپرہٹ گیت تھا اس فلم نے کمال کا بزنس کیا۔

ان کی پہلی شادی حسن طارق سے ہوئی وہ ناکام ہوئی، راقم نے اس کی ناکامی کی وجہ پوچھی تو کہا ’’جب انسان اپنے محسن کو بھول جائے، تو ان حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، میں نے اپنی منہ بولی والدہ مختار بیگم کا دل دکھایا تو پھر مجھے حساب تو دینا ہوگا۔‘‘حسن طارق سے میرا پہلا جھگڑا ’’فلم امراؤ جان‘‘ کے حوالے سے ہوا، انھوں نے موسیقی کا شعبہ خلیل احمد کو دیا جب کہ تہذیب اور انجمن کی موسیقی نثار بزمی نے دی تھی میں انھیں پیار سے بزمی بھیا کہتی تھی، بزمی بھیا عیدی دیتے رمضان میں تحفے تحائف دیتے اور مسکراتے ہوئے کہتے، میری لاہور ایک ہی تو بہن ہے حسن طارق کو پیار سے بہنوئی بھیا کہتے۔

(یہ بات نثار بزمی نے بھی ہمیں بتائی تھی) ایک کہانی اور بتاتا ہوں ماضی کے معروف ہدایت کار نذرالاسلام عرف دادا بڑے ہدایت کار تھے انھوں نے سیریل ’’خواہش‘‘ کا آغاز کیا، اس سیریل نے کئی گھر اجاڑ کر رکھ دیے۔ہدایت کار نذرالاسلام سپرہٹ فلموں کے کامیاب ترین ہدایت کار اقبال یوسف بہت زندہ دل تھے ان کی زندہ دلی پر پھر کبھی تحریر کروں گا یہ دونوں لندن میں سیریل ’’خواہش‘‘ کا کام کر رہے تھے کہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔

رانی سیریل ’’فریب‘‘ میں کام کر رہی تھیں فون پر ان سے بات ہوئی تو کہا ابھی آف دی ریکارڈ ہے مزید کچھ رپورٹوں کا انتظار ہے مگر ڈاکٹروں نے مجھے کینسر بتایا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ اداکارہ رانی کی پہلی شادی حسن طارق سے ہوئی ان سے طلاق ہوئی وہ دلی قربتوں کے سارے دیے بجھا بیٹھی تھیں ان کے لیے سارے چراغ بجھ رہے تھے اوروہ دل برداشتہ ہوکر خاموشی کے پردوں میں بیٹھ گئی تھیں۔

دل گرفتہ کو ایک امید چراغ کی طرح روشن نظر آئی کہ فیصل آباد کے معروف فلم ساز جاوید قمر نے انھیں شادی کا پیغام بھیجا جو انھوں نے خوش دلی سے قبول کیا اوران سے شادی کرلی یہ ان کی دوسری شادی تھی۔ اس شادی کے بعد وہ بیمار رہنے لگیں اور پھر نہ جانے حالات نے کیا رخ اختیار کیا کہ دوبارہ ان کا نام تہی دامانوں میں لکھا گیا کہ جاوید قمر نے انھیں طلاق دے دی۔

رانی علاج کی غرض سے لندن چلی گئیں ابھی غریب کے نصیب میں ٹھوکریں باقی تھیں۔ لندن میں کرکٹ کے نامور کھلاڑی اور فاسٹ بولر سرفراز نواز سے ملاقات ہوئی، اداکارہ رانی نے تیسری اور آخری شادی سرفراز نواز سے کر لی۔1992 میں رانی دوبارہ شوبز سے وابستہ ہوگئیں،ان کے شوبزنس میں آنے کی وجہ سے ان کے شوہر ناخوش تھے اور پھر سرفراز نواز نے انھیں طلاق دے دی۔

مئی کے شروع میں رانی کراچی کے آغا خان اسپتال میں داخل ہوگئیں وہ بستر مرگ پر تھیں کینسر آخری اسٹیج پر تھا یہاں راقم ان کی عیادت کے لیے اسپتال جاتا تھا وہ بہت مایوس تھیں۔اپنی زندگی سے تہذیب کی رانی انجمن کی دنیا میں بے بس پڑی تھیں انھوں نے ہم سے کہا بعد از مرگ ہماری مغفرت کی دعا ضرورکرنا کہ میں گناہگار ہوں۔ 27 مئی 1993 کی رات ساڑھے بارہ بجے اس معاشرے کی انجمن اور تہذیب کو چھوڑ کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔ اداکارہ رانی جدوجہد کی کتاب تھیں جو ہمیشہ ناکامیوں اور نامرادیوں کے حصار میں رہیں۔استاد قمر جلالوی کا یہ شعر:

مقدر میں جو سختی تھی وہ مر کر بھی نہیں نکلی

لحد کھودی گئی میری تو پتھریلی زمین نکلی

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اداکارہ رانی مختار بیگم نے رانی کو ہدایت کار انھوں نے سے ہوئی رانی کی کے بعد اور ان

پڑھیں:

پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور اور اس پر عمل درآمد کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی نے سکھ میرج ایکٹ 2018 متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے جس کے بعد پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے ننکانہ صاحب میں سکھ میرج ایکٹ کے تحت شادی شدہ جوڑوں کے اندراج کے لیے سردار پلوندر سنگھ اور سردار دلجیت سنگھ میرج رجسٹرار مقرر کیے گئے ہیں۔ جنہوں نے ننکانہ صاحب میں اس قانون کے تحت سکھ برادری کے شادی شدہ جوڑوں کے کوائف کا اندراج اور کمپیوٹرائزڈ میرج سرٹیفیکٹ جاری کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے اس قانون کے تحت دوسرے شہروں میں بھی میرج رجسٹرار مقرر کیے گئے ہیں جب کہ اس قانون پر عمل درآمد سے سکھ قوم کے وراثت اور شناختی دستاویزات بنانے کے مسائل حل ہوں گے۔

میرج رجسٹرڈ کروانے کےلیے آنے والے دلہا نے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سکھ کمیونٹی کے لیے بہت خوشی کی بات ہے کہ حکومت پاکستان نے پہلی مرتبہ سکھ میرج ایکٹ پاس کیا۔

سکھ میرج ایکٹ 2018 کے تحت 18 سال سے کم عمر سکھ لڑکے یا لڑکی کی شادی رجسٹرڈ نہیں ہو گی۔

واضح رہے کہ اس قانون کے عمل درآمد سے سکھ قوم کی وارثت اور شناختی دستاویزات بنانے کے مسائل حل ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • خبر کے بھید
  • پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
  • ایمازون کے بانی جیف بیزوس کی شادی میں کن بڑے ستاروں کو دعوے دی گئی؟
  • ’شعلے‘: شاہکار فلم 50 سال بعد اپنی اصل کہانی کے ساتھ پردہ سکرین پر اترنے کو تیار
  • عینا آصف کی اصل عمر کیا ہے؟ اداکارہ کا انکشاف
  • بگ بیش لیگ؛ پاکستانی کھلاڑیوں کی شمولیت کے راز سے پردہ اُٹھ گیا
  • مسلمان سے شادی کرنے پر زندہ بھارتی لڑکی کی آخری رسومات ادا
  • ایران اسرائیل جنگ، پس پردہ عوامل، اسباب و نتائج، ماہر عالمی امور ڈاکٹر امجد علی کا خصوصی انٹرویو
  • دادو: پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کی لاشیں گھر سے برآمد
  • اداکارہ عائشہ خان کی تنہائی میں موت، بشریٰ انصاری نے بچوں سے متعلق حقیقت بتا دی