WE News:
2025-06-27@00:05:00 GMT

بچوں کی طرح کھائیں، صحتمند زندگی جییں

اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT

بچوں کی طرح کھائیں، صحتمند زندگی جییں

کہتے ہیں زندگی کے تجربے سے عاری ایک بچہ صحت مند زندگی پانے کے معاملے میں بڑوں کی رہمنائی کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا کافی عرصہ چھوڑ دینے کے بعد گوشت دوبارہ کھانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟

صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کی طرح ہر 2 سے 4 گھنٹے بعد کھانا کھانے سے بالغان ایک صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔

ماہرین کہتے ہیں کہ پہلی غذا میں پروٹین والی اشیا بشمول انڈے، پنیر یا دہی اور فائبر سے بھرپور کاربوہائیڈریٹس جیسے مکمل اناج شامل ہونا چاہیے اور پھل یا سبزیاں بھی اس کے ساتھ شامل کریں تاکہ دن کا آغاز متوازن ہو۔

اس کے بعد 3 سے 4 گھنٹے بعد سبزیوں کا شوربا یا سلاد کھائیں۔ پروٹین کو مکس کریں جیسے پھلیاں، اناج یا گوشت اور توانائی کے لیے نشاستے جیسے روٹی اور پھل لیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک مختصر غذا دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے کے درمیان مدد گار ثابت ہوتی ہے جو بعد میں زیادہ بھوک محسوس ہونے سے بچاتی ہے۔

ہر کھانے کے لیے 15 منٹ کا دورانیہ

ماہرین کہتے ہیں کہ بچوں کو دودھ پینے میں 15 سے 30 منٹ لگتے ہیں اس لیے بالغوں کو بھی کم از کم 15 منٹ کھانے میں گزارنے چاہییں اور ہر نوالے کو اچھی طرح چبانا چاہیے۔

مزید پڑھیے: وٹامن بی 12 جسم کے لیے کتنا اہم، کن غذاؤں سے حاصل کیا جاسکتا ہے؟

عجلت میں اور جلدی جلدی کھانا کھانے سے دماغ کو بھرپوری کا احساس نہیں ہوتا اور امکان رہتا ہے کہ آپ ضرورت سے زیادہ کھا لیں گے۔

تیزی کے ساتھ کھانے سے ہاضمہ بھی صحیح نہیں رہتا اور یہ معدے کی جلن اور گیس کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

کب کھانا چاہیے؟

ماہرین کہتے ہیں کہ جیسے بچے بھوک کی قدرتی علامتوں کو سمجھتے ہیں ویسے ہی بالغوں کو بھی اپنی کی جسمانی بھوک پر توجہ دینی چاہیے اور صرف اس وقت کھانا چاہیے جب انہیں حقیقی طور پر بھوک لگے۔

ان کا کہنا ہے کہ محض بوریت کی وجہ سے یا بلاوجہ کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اس بات کی وضاحت ماہرین اس طرح کرتے ہیں کہ اگر کوئی شخص مٹھائیاں کھانے کا سوچ رہا ہو تو اسے پہلے یہ سوچنا چاہیے کہ آیا وہ کسی فکر میں ہے یا بور ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: کون سی غذائیں پرسکون نیند لاسکتی ہیں؟

ماہرین کے مطابق اگر انسان حقیقتاً بھوک محسوس نہیں کررہا تو اسے کچھ اور سرگرمی کرنے کی کوشش کرنی چاہیے بجائے اس کے کہ وہ بلاوجہ کوئی شے کھانا شروع کردے۔

تاہم پھر بھی اگر وہ کچھ کھانے کا خواہشمند ہو تو تھوڑا سا کھا سکتا تاکہ اس کی خواہش پوری ہوجائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بچوں کی طرح کھانا صحت مند زندگی غذا کھانا کیسے کھائیں.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بچوں کی طرح کھانا صحت مند زندگی کھانا کیسے کھائیں کہتے ہیں کھانے سے ہیں کہ کے لیے

پڑھیں:

سنہری کوکونز کا کمال، چین میں ہزاروں برس قدیم ریشم کی صنعت کو نئی زندگی مل گئی

چین کی قدیم ریشم سازی، جو کبھی دنیا بھر میں مشہور تھی، اب جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کی مدد سے دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ مصنوعی ریشوں کی وجہ سے زوال کا شکار ہونے والی اس صنعت کو لیبارٹری میں تیار سنہری کوکونز نے ایک نیا رنگ دیا ہے۔

سنہری کوکونز نے دیہاتوں کو بدل دیا

سفید کوکونز، جن کی کوئی قیمت نہ تھی، اب ان کی جگہ سنہری کوکونز نے لے لی ہے جو نہ صرف خوبصورت قدرتی رنگ رکھتے ہیں بلکہ جراثیم کش خصوصیات بھی رکھتے ہیں۔ ان کو رنگنے کی ضرورت بھی نہیں ہوتی۔

کیہوا کا گاؤں، ترقی کی مثال

صوبہ ژیجیانگ کے زیڈونگ نامی گاؤں میں کبھی ریشم کی پیداوار بند ہو چکی تھی، لیکن 2018 میں ‘گولڈن سلک ورم نمبر 1’ کے تعارف کے بعد وہاں کے کسانوں نے دوبارہ ریشم کی کاشت شروع کی۔ ٹریننگ، مشینی نظام اور خریداروں کی گارنٹی نے گاؤں کی آمدنی میں اضافہ کر دیا ہے۔

مصنوعی ذہانت اور ریشم کی دنیا

اب ایک ہی ڈیزائن کی لاکھوں اقسام صرف چند سیکنڈز میں بنائی جا سکتی ہیں۔ وینسلی کمپنی نے ایسا سسٹم تیار کیا ہے جس سے ہر فرد کے لیے منفرد کپڑے اور ڈیزائن تیار کیے جا سکتے ہیں۔

رنگ کاری بغیر پانی کے

ایک خاص مشین کے ذریعے اب بغیر پانی استعمال کیے کپڑوں کو رنگا جاتا ہے، جس سے پانی کی بچت اور ماحول کی حفاظت دونوں ممکن ہو گئی ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی اب ریشم کے علاوہ کپاس، کتان اور اون میں بھی استعمال ہو رہی ہے۔

سنہری کوکونز کا طبی استعمال

یہ کوکونز صرف ریشم کے لیے ہی نہیں بلکہ اب طبی تحقیق میں بھی استعمال ہو رہے ہیں۔ ان سے یادداشت بڑھانے اور پٹھوں کی بیماریوں کے علاج کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ کچھ سائنس دان تو کہتے ہیں یہ خوراک کے طور پر بھی ممکنہ طور پر استعمال ہو سکتے ہیں۔

دنیا تک چینی ریشم کی رسائی

ریشم کی یہ نئی شکل نہ صرف چین کے مختلف علاقوں میں ترقی لا رہی ہے، بلکہ عالمی مارکیٹ میں بھی پسند کی جا رہی ہے۔ چینی ریشم اب فیشن، تحفوں، اور ثقافتی نمائشوں میں دوبارہ ابھر کر سامنے آ رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چین ریشم ریشم کی صنعت سنہری کوکون گولڈن کوکون

متعلقہ مضامین

  • سنہری کوکونز کا کمال، چین میں ہزاروں برس قدیم ریشم کی صنعت کو نئی زندگی مل گئی
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا مثبت آغاز، ڈالر کی قیمت میں کمی
  • ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے کلائمٹ فنانس اینڈ ٹرانسپیرنسی پر جرنلسٹ فیلوشپ کا آغاز کردیا
  • والدین کو بچوں سے یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ وہ ان کے بڑھاپے کا سہارا ہیں، عفت عمر
  • دودھ کو گرم پینا بہتر یا ٹھنڈا؟ ماہرین نے خبردار کر دیا
  • مکہ مکرمہ میں معجزہ: دل 5 بار بند ہونے کے بعد پاکستانی حاجی کو نئی زندگی مل گئی
  • یمن کی نصف آبادی بدترین بھوک کا سامنا، قحط کا خدشہ
  • ملک کے 3 بڑے ایئرپورٹس پرای گیٹس کا بنیادی ڈیزائن فائنل
  • ملک کے 3بڑے ایئرپورٹس پر ای گیٹس کا بنیادی ڈیزائن فائنل
  • بشریٰ انصاری اور اسلم شیخ نے عائشہ خان کی زندگی کی حقیقت بتا دی