Express News:
2025-09-26@10:49:56 GMT

کرکٹر نہیں میں ایئرفورس پائلٹ بنوں گا

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

کراچی:

بچپن میں آپ نے ضرور یہ پڑھا ہو گا کہ ’’کوئی کسی دوسرے کیلیے گڑھا کھودے تو خود بھی گر جاتا ہے‘‘ شاید بھارت میں یہ نہیں پڑھایا جاتا،اسی لیے انھوں نے غلط شاٹ کھیل دیا، اچھی خاصی ہماری پی ایس ایل جاری تھی لیکن جان بوجھ کر راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کو ڈرون سے نشانہ بنانے کا مقصد ہی یہ تھا کہ پاکستانی خوشیوں کو ماند کیا جائے.

جنگ کے ماحول میں بھی ایک دن پہلے ہزاروں شائقین بھرپور انداز میں کرکٹ سے لطف اندوز ہو رہے تھے انھیں کسی بات کا کوئی خوف نہ تھا، یہی بھارت کو بْرا لگا اور اس نے کرکٹ کو نشانہ بناکر اپنی دانست میں بڑا کام کردیا، بھارتیوں نے اس پر بڑی خوشیاں بھی منائیں لیکن پاکستان نے کوئی ڈرون بھیجا نہ کچھ اور لیکن پھر بھی آئی پی ایل رک گئی.

10.1 اوورز کا کھیل ہوا تھا کہ اچانک لائٹس بند کرکے اسٹیڈیم خالی کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا، پلیئرز بھی میچ کٹس میں ہی ایک دوسرے کی ٹیم بس سوار ہو کر بمشکل ہوٹل پہنچے، ایئراسپیس بند ہونے کی وجہ سے انھیں بذریعہ ٹرین دھرم شالہ سے دوسرے شہر پہنچایا گیا،وہاں سے مفت ٹکٹ ملنے کا انتظار کیے بغیر کئی کھلاڑیوں نے ازخود واپسی کی نشستیں بک کرا لیں، یوں پاکستان کے کچھ کیے بغیر صرف خوف سے ہی دنیا کی سب سے بڑی لیگ رک گئی. 

پلیئرز ڈر کے مارے رو رہے تھے، چیئرلیڈر کی ویڈیو آپ نے دیکھی ہوگی بیچاری کتنی خوفزدہ تھی،پاکستان میں پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی نے انتہائی دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام غیر ملکی کرکٹرز پر واضح کر دیا کہ ہم مکمل ایونٹ کراچی یا پھر دبئی، دوحا کہیں بھی منتقل کر سکتے ہیں. 

ویسے تو ہمیں اپنے سیکیورٹی انتظامات پر مکمل اعتماد ہے لیکن آپ کا ذہنی سکون بھی ہمارے لیے اہم ہے، فرنچائز اونرز نے بھی ملک کو ترجیح دیتے ہوئے ایسے وقت میں ایونٹ کو ہی ملتوی کرنے کا مشورہ دے دیا،میرے پاس رات سوا ایک بجے بورڈ کی ایک اعلیٰ شخصیت کی کال آئی اور انھوں نے آئی پی ایل کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کا پوچھا میں نے انھیں بتایا کہ شاید صبح تک لیگ ملتوی ہو جائے.

اس دوران رات گئے پی سی بی نے پی ایس ایل کو یو اے ای منتقل کرنے کا اعلان کیا جبکہ اگلء صبح آئی پی ایل ایک ہفتے کیلیے معطل کر دی گئی، پاکستان نے غیرملکی کرکٹرز و آفیشلز کو خصوصی پرواز سے بحفاظت دبئی بھیجنے کے بعد بھارت کو جو منہ توڑ جواب دیا وہ پوری دنیا نے دیکھا.

دور اندیش امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے درمیان میں آکر جنگ بندی کرواکر بہترین کام کیا، حالات اب نارمل ہونا شروع ہو چکے ہیں، پی ایس ایل کے بقیہ میچز کا بھی جلد آغاز ہو جائے گا، دبئی میں ہی موجود غیرملکی کرکٹرز کو واپس بلایا جا سکتا ہے، ویسے بھی یہ دسواں ایڈیشن ہے، اس کے بعد ویلیویشن اور کئی اہم کام ہونا ہیں ، نئے معاہدے بھی کیے جائیں گے، لہذا ایونٹ کو زیادہ عرصے تک نامکمل نہیں چھوڑا جا سکتا. 

جتنے بھی غیرملکی کرکٹرز دستیاب ہوں ان کے ساتھ بقیہ میچز کرانا مناسب ہوگا، بنگلہ دیش سے سیریز کے بارے میں بھی یہی اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ وہ اعلان شدہ شیڈول کے مطابق ہوگی،یوں ملکی میدان آباد ہی رہیں گے، بھارت کو بھی بھرپور جواب مل چکا اس سے پہلے اسے ایسا لگ رہا تھا کہ وہ جو بھی کرے گا پاکستان جواب نہیں دے گا لیکن یہ خوش فہمی اب ہوا ہو چکی.

چند گھنٹوں میں ہی اسے حقائق کا علم ہو چکا، بھارتیوں کا تو یہ حال ہے کہ ’’آپریشن سندور‘‘ کے نام سے فلموں اور ویب سیریز کو رجسٹرڈ کرا لیا، اب اکشے کمار جیسے اداکار وی ایف ایکس کی مدد سے پاکستان پر حملے کی جعلی کہانیاں گھڑ کر اپنے لوگوں کو دکھائیں گے اور وہ خوش ہو کر تالیاں بجائیں گے،وہ بھارتی جو جنگ کرو جنگ کرو کے نعرے لگا رہے تھے اپنا دفاعی سسٹم تباہ ہوتے اور سر پر ڈرونز کو منڈلاتے دیکھ کر حقیقت جان چکے ہوں گے کہ جب جنگ ہوتی ہے تو کیسا خوف کا ماحول ہوتا ہے. 

آپ لوگ پاکستانی میڈیا کو برا بھلا کہتے ہیں لیکن اب اندازہ ہو گیا ہو گا کہ ہم بھارت سے کتنے بہتر ہیں، حب الوطنی یہ نہیں ہوتی کہ من گھڑت خبریں پھیلا کر اپنی عوام کو بے وقوف بناؤ، آپ نے کیا کسی پاکستانی چینل پر ایاز خان، جاوید چوہدری، حامد میر، شاہ زیب خانزادہ یا وسیم بادامی کو یہ کہتے سنا کہ ممبئی پر پاکستان نے قبضہ کر لیا یا دہلی کو تباہ کر دیا، وہ حقائق ہی بتاتے رہے. 

بھارت میں چینلز نے اتنا جھوٹ پھیلایا کہ ان کے اپنے ہی اب بْرا بھلا کہہ رہے ہیں،وہاں ویسے ہی سچ بولنے پر پابندی ہے، میڈیا یکطرفہ رپورٹنگ کا عادی ہو چکا، جو صحیح بات کرے اس پر پابندی لگ جاتی ہے، سوشل میڈیا پر ہزاروں پاکستانی چینلز و اکاؤنٹس بین ہو چکے،پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کا اکاؤنٹ بھی پابندی کی زد میں آیا لیکن اس نے کوئی اثر نہ لیا.

ٹیم کے کپتان شاہین آفریدی سمیت کئی اسٹارز نے پاک فوج کی حمایت میں ویڈیوز بھی جاری کیں،بھارتی میڈیا کے لیے اپنی عوام تک جھوٹ پہنچانا بے حد آسان ہے، دنیا بھر میں وہ اب مذاق بن چکا،اسپورٹس صحافی وکرانت گپتا کو پاکستان میں ہمیشہ عزت ملی، افسوس وہ بھی اس جھوٹی مہم کا حصہ بن کر غلط خبریں پھیلاتے رہے، کاش وہ ثنا،سمیع یا کسی اور اپنے پاکستانی دوست سے پوچھ لیتے کہ کیا واقعی کراچی، لاہور یا اسلام آباد میں ایسا ہو گیا ہے،غیروں سے گلا کیا کریں.

خود اپنے بعض پاکستانی سابق کرکٹرز کا رویہ دیکھ کر بڑا دکھ ہوا جو خاموش تماشائی بنے رہے، حالانکہ یوٹیوب سے ڈالرز آنا بند ہو چکے، آئی پی ایل میں انھیں اب کوئی کام ملے گا نہیں، پھر بھی کوئی آس دل میں لیے وہ چپ رہے، البتہ عوام کا رویہ مثالی تھا،پاک فوج نے جس بہترین انداز میں بھارت کو جواب دیا اس نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا. 

میں ایک جگہ موجود تھا وہاں کسی نے اپنے بچے سے پوچھا کہ بیٹا تم بڑے ہو کر کون سے کرکٹر جیسا بنو گے، اس کا جواب تھا کرکٹر نہیں میں ائیرفورس پائلٹ بنوں گا،اس سے بڑی بات کیا ہو سکتی ہے، بھارت نے اس جنگ میں بہت نقصان اٹھایا لیکن ہماری قوم یکجا ہو گئی، مسلح افواج نے ایک بار پھر دنیا بھر میں اپنا لوہا منوا لیا، یہی ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے۔

(نوٹ: آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں)

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل پی ایس ایل بھارت کو کر دیا

پڑھیں:

فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے لیکن حماس کی گنجائش نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں امن چاہتے ہیں، فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے لیکن حما س کی گنجائش نہیں۔اقوام متحدہ کے وجود کا مقصد کیا ہے، یہ ادارہ اپنی استعداد کام کے مطابق کام نہیں کررہا، سات ماہ میں سات جنگیں رکوائیں، غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی چاہتے ہیں، روس یوکرین جنگ نہیں روکتا تو ٹیرف عائد کریں گے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چھ سال پہلے میں نے جنرل اسمبلی سے آخری خطاب کیا تھا، اس کے بعد سے دو براعظموں میں جنگوں نے امن و امان کو تاراج کردیا اور شدید بحرانوں نے جنم لیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل، گذشتہ انتظامیہ کے تحت امریکا شدید مشکلات کا شکار تھا، میرے عہدہ صدارت سنبھالنے کے صرف آٹھ ماہ بعد حالات تبدیل ہوگئے، اور اب امریکا دنیا کا پسندیدہ ترین ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ سے ہمیں معاشی بربادی ورثے میں ملی، مگر آج امریکی معیشت دنیا کی مضبوط ترین معیشت اور ہماری فوج دنیا کی مضبوط ترین فوج ہے، اور یہ درحقیقت امریکا کا سنہرا دور ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میری لیڈرشپ میں امریکا میں مہنگائی کم ہوئی ہے اور افراط زر کو شکست دی جاچکی ہے، اسٹاک مارکیٹ تاریخی بلندیوں پر ہے اور کارکنان کی تنخواہیں 60سال میں سب سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکامیں غیرقانونی طور پر آنے والوں کے راستے بند ہوچکے ہیں اور ان کی آمد صفر ہوگئی ہے جبکہ بائیڈن کی پالیسیوں کی وجہ سے ماضی میں لاکھوں لوگ غیرقانونی طور پر امریکا آرہے تھے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ “ریاستہائے متحدہ امریکا کے لیے یہ ایک سنہری دور ہے، ہماری معیشت بہت طاقتور ہو چکی ہے،سرحدیں محفوظ ہیں اور ہم نے اقتدار سنبھالنے کے بعد 17 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔

صدر ٹرمپ نے عالمی امن کے لیے اپنی کوششوں کو تاریخی قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے دنیا بھر میں سات بڑی جنگیں رکوا کر لاکھوں زندگیاں بچائیں، ان میں سے دو جنگیں 31سال سے چلی آرہی تھیں، افسوس ہوا کہ اقوام متحدہ کے بجائے مجھے جنگیں بند کروانی پڑیں، میں نے پاک بھارت جنگ بند کروائی۔ ٹرمپ نے کہا کہ جنگیں ختم کرانے پر اقوام متحدہ سے ایک فون کال بھی نہیں آئی، اقوام متحدہ کھوکھلے الفاظ سے جنگیں نہیں رکواسکتی۔

امریکی صدر نے اقوام متحدہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے وجود کا کیا مقصد ہے، یہ ادارہ اپنے مقصد اور اپنی استعداد کار کے مطابق کام نہیں کررہا۔ ایران کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ بی ٹو طیاروں کے ذریعے ایرانی جوہری صلاحیت مکمل تباہ کردی تھی، ایران دہشت گردی کا سب سے بڑا حمایتی ہے، اور ایٹم بم جیسا مہلک ترین ہتھیار نہیں رکھ سکتا، ہم کبھی ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ طویل عرصے سے غزہ جنگ کے خاتمے کی بھی کوشش کررہا ہوں مگر حماس جنگ بندی کی کوششیں مسترد کرتی آئی ہے، حماس نے قابل عمل امن معاہدوں کو مسترد کیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم غزہ سے تمام 20 یرغمالیوں کی فوری رہائی چاہتے ہیں ، اگر غزہ میں امن چاہتے ہیں تو تمام 20 یرغمالیوں کی رہائی کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے مطالبات پورے کرنے کے بجائے یرغمالی رہا کرنے کامطالبہ کیا جائے۔

امریکی صدر نے کہا کہ مختلف ممالک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا حماس کیلیے بڑا انعام ہوگا۔صدر ٹرمپ نے بتایا کہ “ہم مذاکرات کر رہے ہیں تاکہ یرغمالی واپس آسکیں، یہ ایک مشکل عمل ہے لیکن ہم انسانی جانوں کی قدر کرتے ہیں اور ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے۔”ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے لیکن حماس کی گنجائش نہیں۔

Aleem uddin

متعلقہ مضامین

  • کراچی۔۔۔ ایک بدقسمت شہر
  • آسٹریلوی کرکٹر ایلکس کیری کے والد انتقال کرگئے
  • ’باپ بننا چاہتا ہوں اور بنوں گا بھی‘، سلمان خان نے خواہش کا اظہار کر دیا
  • شادی نہیں کروں گا لیکن باپ بننا چاہتا ہوں؛ سلمان خان
  • پڑوسیوں سے اچھے تعلقات کا حامی ہوں، ہاتھ نہ ملا کر نفرت وہاں سے شروع ہوئی، شاہد آفریدی
  • فلسطینی ریاست بنانی چاہیے لیکن حماس کی گنجائش نہیں،ٹرمپ
  • ملت بیضا کی شیرازہ بندی
  • فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے لیکن حماس کی گنجائش نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چینی فوج نے پرانے سوویت دور کے J-6 طیارے کو جدید ڈرون میں بدل دیا
  • افغانوں کو اپنی آدھی روٹی دی لیکن بدلے میں کلاشنکوف اور خودکش کلچر ملا، علامہ طاہر اشرفی