"دوسرے ممالک بڑی تعداد میں آ رہے ہیں اور ہم سے ٹریننگ لینے کا کہہ رہے ہیں"
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن) پاک فضائیہ کے ڈپٹی چیف اورنگزیب احمد کا کہنا ہے کہ بہت سے ملک ہم سے ٹریننگ لینا چاہتے ہیں۔
مسلح افواج کی مشترکہ پریس کانفرنس میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے 10 سی، جے ایف 17، ایف 16 اور رافیل اہم پلیٹ فارم ہیں۔ لیکن ٹریننگ اور مائنڈ سیٹ واضح فرق ڈالتا ہے۔
انہوں نے بتایا ہم دوسرے ملکوں کو ٹریننگ دے رہے ہیں، دوسرے ممالک بڑی تعداد میں آ رہے ہیں اور ہم سے ٹریننگ لینے کا کہہ رہے ہیں، ہمیں عالمی مشقوں میں بلایا جاتا ہے، ہمارے پاس جو ٹریننگ ہے وہ بہت ہی شاندار ہے۔
پاکستان نیوی کو تیار دیکھ کر دشمن کو آگے بڑھنے کی ہمت نہیں ہوئی :وائس ایڈمرل رب نواز
وائس ایئر مارشل کا کہنا تھا کہ پلیٹ فارم بھی بہت ضروری ہے لیکن اصل چیز ٹریننگ، مائنڈ سیٹ لیڈر شپ اور سٹرکچر ہے۔ پلیٹ فارم اہم ہے لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ آپ اسے کس طرح تعینات کرتے ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
پاکستان ریلویز کی لیز پر لی گئی اراضی پر گودام کے بجائے دکانیں بنانے کا انکشاف
لاہور:پاکستان ریلویز کی لیز پر لی گئی اراضی پر گودام کے بجائے دکانیں بنانے کا انکشاف، اراضی لینے والے کروڑوں روپے کمانے لگے جبکہ ریلوے کو لاکھوں بھی ملنا مشکل ہوگئے۔
ریلوے ملازمین کی ملی بھگت سے جس مقصد کے لیے اراضی لیز پر لی جاتی ہے وہاں متعلقہ کاروبار کے بجائے دوسرے کاروبار کیے جاتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو ملنے والے شواہد کے مطابق ریلوے برج مچلی منڈی ظہور نامی شخص نے گودام بنانے کے لیے ریلوے سے نیلامی میں اراضی لی مگر لیز پر اراضی لینے کے بعد اس کو بطور گودام استعمال کرنے کے بجائے وہاں ریلوے کے ہی کچھ افسران و ملازمین کی ملی بھگت سے 8 سے 10 دکانیں بنا لیں جبکہ قانونی طور پر ظہور اس جگہ کو صرف گودام کے لیے ہی استعمال کرنے کا پابند تھا۔
ریلوے ذرائع کے مطابق لاہور، فیصل آباد، گجرانولہ سمیت دیگر شہروں میں درجنوں کینال اراضی ایسی ہے جہاں وہ کام نہیں کیا جا رہا جس کے لیے لیز پر اراضی لی گئی۔
اس طرح ،اراضی کو دیگر کمرشلز مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے لیز پر لینے والے کو تو کروڑوں روپے کا سالانہ فائدہ ہوتا ہے مگر ریلوے انتظامیہ کو صرف چند لاکھ روپے ہی ملتے ہیں۔
اس سلسلے میں ڈپٹی ڈائریکٹر پراپرٹی لینڈ ضیاء جبار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ جیسے پتا چلا ان کی دکان گرا دی اور ان کو نوٹس بھی دے دیا ہے کہ جس مقصد کے لیے اراضی لی گئی اسی کے لیے استعمال کریں ورنہ قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔