پی ایس ایل 10 کے بقیہ میچز آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ری شیڈول کیے جانے کا امکان ہے۔پی سی بی رواں ہفتے کے آخر میں پی ایس ایل کے بقیہ میچز کرانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، ذرائع کے مطابق پی سی بی بنگلہ دیش سیریز سے قبل پی ایس ایل کے میچز ختم کرانا چاہتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور اور راولپنڈی میں پی ایس ایل کے بقیہ 8 میچز شیڈول ہو سکتے ہیں، پی ایس ایل فرنچائزز نے غیرملکی کھلاڑیوں سے متعلق فیڈبیک بورڈ کو فراہم کردیا ہے۔شیڈول جاری ہونے کے بعد فرنچائزز غیرملکی کھلاڑیوں سے دوبارہ رابطہ کریں گی، کسی غیرملکی کھلاڑی کی عدم دستیابی پر متبادل غیرملکی یا مقامی کرکٹرکو اسکواڈ میں شامل کیا جائے گا۔فرنچائزز بھی چاہتی ہیں کہ پی ایس ایل 10 کے بقیہ میچز جلد کروا دیے جائیں، اسٹیک ہولڈرز کے مطابق حالات ساز گار ہونے کے بعد ٹورنامنٹ کے انعقاد میں تاخیر لیگ کی ساکھ خراب کرسکتی ہے، ٹورنامنٹ کے انعقاد سے دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت پیغام جائے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ایس ایل کے بقیہ

پڑھیں:

بنگلا دیش میں ڈینگی بے قابو‘ 24 گھنٹے میں 12 اموات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈھاکا (انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلا دیش میں ڈینگی کے کیس تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور صحت کے حکام نے اس سال اموات اور اسپتال میں داخلوں میں سب سے زیادہ یومیہ اضافہ رپورٹ کیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ 24 گھنٹوں میں 12 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 740 نئے مریض مچھر سے پھیلنے والی اس بیماری کے باعث اسپتالوں میں داخل ہوئے۔ اس سال ڈینگی کم از کم 179 افراد کی جان لے چکا ہے اور ملک بھر میں تقریباً 42 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔بچوں کی بڑی تعداد اسپتالوں کے وارڈز میں نظر آنے لگی ہے جن میں سے اکثر تیز بخار، دانے اور پانی کی کمی کے ساتھ آرہے ہیں، کچھ بچوں میں سنگین پیچیدگیاں بھی پیدا ہو رہی ہیں۔ ماہرین حشریات کا کہنا ہے کہ بدلتے موسمی حالات اس وبا کو مزید سنگین بنا رہے ہیں۔ جہانگیر نگر یونیورسٹی کے علمِ حیوانیات کے پروفیسر کبیرال بشار نے کہا کہ مون سون عام سے زیادہ طویل ہو رہا ہے، جس سے ہر جگہ پانی جمع ہو رہا ہے، یہ طویل برسات مچھروں کو افزائش نسل کے لیے زیادہ وقت اور جگہ دے رہی ہے، اسی وجہ سے یہ وبا شدت اختیار کر رہی ہے۔ بنگلا دیش کی پھیلتی شہری آبادی، ناقص کچرا مینجمنٹ اور تعمیراتی مقامات پر جمی ہوئی پانی کی سطح نے بھی مچھر کی افزائش کے لیے مواقع بڑھا دیے ہیں۔ اسپتالوں پر دباؤ بڑھنے اور انفیکشن کے مسلسل اضافے کے باعث ڈاکٹروں کو خدشہ ہے کہ آنے والے ہفتوں میں یہ بحران مزید گہرا ہو جائے گا۔ ماہر امراضِ اطفال اے بی ایم عبداللہ نے کہا کہ بچے تیزی سے پانی کی کمی اور شاک کا شکار ہو سکتے ہیں، جو انہیں شدید ڈینگی کے لیے نہایت خطرناک بنا دیتا ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ ابتدائی علامات جیسے مسلسل بخار یا مسوڑھوں سے خون آنے کو ہرگز نظر انداز نہ کریں۔ بنگلا دیش کے لیے بدترین سال 2023 ء رہا، جب ڈینگی نے ایک ہزار 705 افراد کی جان لے لی تھی اور 3 لاکھ 21 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے تھے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ اگر مؤثر حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو اس طرح کا مہلک سلسلہ جاری رہے گا۔

انٹرنیشنل ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • سندھ کابینہ میں تبدیلی کی تیاریاں،نئے ارکان کو شامل کئے جانے کا امکان
  • عام انتخابات کے ڈیڑھ سال بعد سندھ کابینہ میں تبدیلی کی تیاریاں
  • جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز ٹی ٹوئنٹی سیریز کو محدود کیے جانے کا امکان
  • آئندہ چند روز میں غزہ کے حوالے سے کسی بڑی پیش رفت کا امکان ہے، امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف
  • مصطفی کمال نے آئندہ پانچ سال میں 30 ارب ڈالر فارما ایکسپورٹ کا ہدف مقرر کر دیا
  • اسلامی نظریاتی کونسل کے ودہولڈنگ ٹیکس غیر شرعی قرار دینے پر ایف بی آر کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
  • باکو سےبھارت جانے والی غیرملکی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
  • بھارت جانے والی غیرملکی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
  •  کرکٹ کے نئے ستاروں کی تلاش , پی سی بی کا ملک گیر ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع
  • بنگلا دیش میں ڈینگی بے قابو‘ 24 گھنٹے میں 12 اموات