پاکستان سپر لیگ کا دسویں ایڈیشن ایک بار پھر میدان سجانے کو تیار ہے، پی سی بی نے ٹورنامنٹ کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے مشاورتی عمل تیز کر دیا ہے اور پیر کو اس حوالے سے اہم اجلاس متوقع ہے ملتان سلطانز نے اپنے باقی ماندہ واحد میچ میں صرف مقامی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے اور پی سی بی کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ غیرملکی کھلاڑیوں کو واپس مدعو نہیں کرے گی کیونکہ ٹیم پہلے ہی پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہے واضح رہے کہ پی ایس ایل 10 کا ایڈیشن بھارتی جارحیت کے باعث اس وقت معطل کر دیا گیا تھا جب راولپنڈی میں کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے درمیان 27واں میچ شیڈول تھا، اسی دن صبح اسٹیڈیم کے قریب بھارتی ڈرون گرنے کے واقعے کے بعد حفاظتی خدشات کے پیش نظر ایونٹ ملتوی کر دیا گیا ابتدا میں بقیہ 8 میچز دبئی میں کرانے کا فیصلہ ہوا لیکن بعد ازاں حکومتی مشاورت پر پی ایس ایل کو غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا، تاہم اب جنگ بندی کے بعد صورتحال بہتر ہوئی ہے جس کے بعد پی ایس ایل کی بحالی پر دوبارہ غور کیا جا رہا ہے پی سی بی حکام نے فرنچائزز کو ہدایت دی ہے کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی دستیابی سے متعلق معلومات حاصل کریں، کسی کھلاڑی پر دباؤ نہیں ڈالا جائے گا اور جو دستیاب نہیں ہوں گے ان کی جگہ مقامی کھلاڑی شامل کیے جائیں گے، لیگ کو مکمل کرنے کے لیے فائنل سمیت تمام آٹھ میچز پاکستان میں کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ تمام میچز ایک ہی وینیو پر بھی ممکن ہو سکتے ہیں پوائنٹس ٹیبل کے مطابق کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 13 پوائنٹس کے ساتھ پلے آف میں پہنچ چکی ہے جبکہ باقی تین پوزیشنز کے لیے سخت مقابلہ جاری ہے، کراچی کنگز دوسرے، اسلام آباد یونائیٹڈ تیسرے اور لاہور قلندرز و پشاور زلمی کے درمیان رسائی کی جنگ ابھی باقی ہے، پشاور کو پلے آف میں پہنچنے کے لیے دونوں باقی میچز جیتنے ہوں گے جن میں سے ایک کراچی سے اور دوسرا لاہور سے ہے پی سی بی کی کوشش ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جلد از جلد ٹورنامنٹ کی نئی تاریخوں کا اعلان کیا جائے تاکہ لیگ کا اختتام بخیر ہو اور شائقین ایک بار پھر پی ایس ایل کے جوش و خروش سے لطف اندوز ہو سکیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ایس ایل پی سی بی کے لیے کر دیا

پڑھیں:

اپوزيشن نے ترمیم کے ایک نکتے پر تقریریں کیں، مطلب باقی نکات تسلیم کرلیے: پرویز رشید

مسلم لیگ ن کے سینیٹر  پرویز رشید کا کہنا ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں، اس کا مطلب ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا۔

سینیٹ میں خطاب کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے  سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے تصویر کا وہ رخ دکھایا جو انہیں پسند ہے، تصویر کا وہ رخ نہیں دکھایا جس نے عدلیہ کو پارٹی کے آلہ کار میں بدلنے کی کوشش کی۔

انھوں نے کہا کہ جج کے چوغہ کے نیچے ایک سیاسی جماعت کا جھنڈا چھپا لیا اور اس کے مقاصد کے لیے کردار ادا کیا، اب ضروری ہے کہ نظام میں بہتری لائی جائے۔

عبداللہ شاہ غازی مزار کےقریب کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ گئی، 2 افراد جاں بحق

 سینیٹر پرویز رشید کے مطابق اپوزيشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں، اس کا مطلب ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا۔

دوسری جانب سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا  کہ آئینی عدالت سے متعلق میثاقِ جمہوریت کی تجویز پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دستخط بھی موجود ہیں، 2006 میں لندن میں بے نظیر بھٹو شہید اور نواز شریف کے درمیان طے ہونے والے چارٹر آف ڈیموکریسی سے ناصرف بانی پی ٹی آئی بلکہ مولانا فضل الرحمان اور اسفند یار ولی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں نے اتفاق کیا تھا۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (پیر) کا دن کیسا رہے گا ؟

ادھر ن لیگ کے سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ وہ عدلیہ جو آئین کی دھجیاں اڑا کر آپ کے ساتھ سہولت کاری کرتی تھی وہ آپ کو اچھی لگتی تھی، ثاقب نثار اور بندیال اپنے دوستوں کو بینچ میں ساتھ بٹھا کر فیصلے کرتے تھے، کیا وہ عدلیہ ٹھیک تھی؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اپوزيشن نے ترمیم کے ایک نکتے پر تقریریں کیں، مطلب باقی نکات تسلیم کرلیے: پرویز رشید
  • 27 ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ منظور؛ بل ایوان سے منظور ہونا باقی
  • ستائیس ویں آئینی ترمیم پر پارلیمان کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس جاری
  • انوشکا شرما سات سال بعد اسکرین پر واپسی کیلئے تیار
  • اجتماع عام کی تیاریاں تیزی سے مکمل کی جارہی ہیں ، جاوید قصوری
  • صدر مملکت اور مولانا فضل الرحمن کی ملاقات، آئینی ترامیم پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق
  • 27ویں ترمیم پر سو فیصد اتفاق رائے تک مشاورت جاری رہے گی، اعظم نذیر تارڑ
  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کے میزبان شہروں کا اعلان، پاکستان کے میچز سری لنکا میں ہوں گے
  • سہ ملکی سیریز،لاہور، راولپنڈی میں میچز کیلئے فوج، رینجرز طلب
  • 27ویں آئینی ترمیم: کن معاملات پر اتفاق ہوگیا، باقی کب تک طےہوں گے، رانا ثنااللہ نے بتادیا