پی ایس ایل کی بقیہ میچز کی بحالی کی کوششیں تیز
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پی سی بی کی ٹیم مالکان سے مشاورت ، غیر ملکی کھلاڑیوں کی دستیابی کے لیے اقدامات
پی سی بی اور ٹیم مالکان کے درمیان لاجسٹک مسائل، سیکیورٹی پر اہم اجلاس جلد متوقع
پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگی تناؤ کے بعد امن کی فضا کے قیام سے کھیلوں کے میدان میں بھی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2025 کے بقیہ میچز کی بحالی کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔یاد رہے کہ بھارتی جارحیت کے سبب پی ایس ایل کے فائنل سمیت 8 اہم میچز کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔ تاہم، حالیہ جنگ بندی اور امن کی صورتحال کے بعد، پی سی بی نے لیگ کی بحالی کی کوششوں کو تیز کر لیا ہے ۔ پی سی بی نے اس سلسلے میں ٹیم مالکان سے مشاورت کا آغاز کر دیا ہے اور غیر ملکی کھلاڑیوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق، پی سی بی اور ٹیم مالکان کے درمیان ایک اہم اجلاس جلد متوقع ہے ، جس میں لاجسٹک مسائل، سیکیورٹی کے معاملات اور غیر ملکی کھلاڑیوں کی شرکت جیسے اہم امور پر بات چیت کی جائے گی۔ممکنہ طور پر بقیہ میچز راولپنڈی اور لاہور میں دوبارہ شیڈول کیے جا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاک بھارت کشیدگی میں اضافے کے بعد پی ایس ایل کے بقیہ میچز دبئی منتقل کیے گئے تھے جس کیلیے غیر ملکی کھلاڑیوں کی اکثریت اس وقت متحدہ عرب امارات میں موجود ہے ۔ اگر تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پاتے ہیں، تو وہ جلد پاکستان پہنچ کر پی ایس ایل کے بقیہ میچز میں شرکت کریں گے ۔اس سے نہ صرف لیگ کے دوبارہ آغاز کی راہ ہموار ہو گی، بلکہ کرکٹ کے مداحوں کو بھی انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کا خوشگوار موقع ملے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم مالکان کی مشترکہ کوششوں سے امید کی جا رہی ہے کہ پی ایس ایل 2025 کے میچز دوبارہ اپنے شیڈول کے مطابق شروع ہو جائیں گے ، جس سے پاکستان میں کرکٹ کے میدانوں میں رنگ دوبارہ بحال ہوں گے اور
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: غیر ملکی کھلاڑیوں کی ٹیم مالکان پی ایس ایل بقیہ میچز پی سی بی
پڑھیں:
گردشی قرضے کے خاتمے کی ایک سال سے کوششیں جاری تھیں‘اسکیم کے توانائی کے شعبے پر دور رس مثبت اثرات ہوں گے، محمد اورنگزیب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے گزشتہ ایک سال سے بھرپور کوششیں جاری تھیں۔ اس اسکیم کی بدولت توانائی کے شعبے پر دور رس مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ توانائی کے شعبے میں ٹیکسوں میں کمی کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ توانائی شعبے کو درپیش گردشی قرضے کے سنگین مسئلے کے خاتمے کیلئے ایک جامع منصوبے کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے منصوبے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، جس میں بینک آف پنجاب کے صدر و سی ای او ظفر مسعود، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب (ورچوئل شرکت)، اور وزیراعظم کے معاون خصوصی محمد علی نے بھی اظہار خیال کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار اویس لغاری نے کہا کہ گردشی قرضے کی وجہ سے توانائی کا شعبہ شدید متاثر ہو رہا تھا، تاہم تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اتفاق رائے سے ایک مؤثر لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے ۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت آئندہ چھ سال کے دوران گردشی قرضے سے مکمل نجات حاصل کر لی جائے گی، جو توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحاتی عمل کا اہم حصہ ہے۔ وزیر توانائی نے سیکرٹری توانائی اور متعلقہ اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم ایک اجتماعی کوشش کا نتیجہ ہے۔بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود نے تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ گردشی قرضے کے مسئلے کے حل کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔پالیسی ریٹ میں حالیہ کمی سے اس قرض کی ادائیگی آئندہ چھ سال میں ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ قرضوں کی ادائیگی بینکوں پر مسلط نہیں کی گئی، بلکہ اس اسکیم میں تمام فریقین کے لیے مراعات شامل ہیں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی محمد علی نے کہا کہ یہ منصوبہ وسیع مشاورت کے بعد تشکیل دیا گیا ہے اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری کی قیادت میں شعبہ توانائی بہتری کی جانب گامزن ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نیویارک سے ورچوئل خطاب میں کہا کہ گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے گزشتہ ایک سال سے بھرپور کوششیں جاری تھیں۔ اس اسکیم کی بدولت توانائی کے شعبے پر دور رس مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ہم توانائی کے شعبے میں ٹیکسوں میں کمی کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ منصوبہ پاکستان کے توانائی سیکٹر کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کی جانب ایک بڑا قدم تصور کیا جا رہا ہے، جو معیشت کے دیگر شعبوں پر بھی مثبت اثرات مرتب کرے گا۔