ترکیہ کے خلاف سرگرم ’کردستان ورکرز پارٹی‘ کی تحلیل، پاکستان کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پاکستان نے ترکیہ کے خلاف سرگرم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی تحلیل کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں مینار پاکستان ترکیہ کے پرچم سے روشن، ’یہ پاکستان کا برج خلیفہ ہے‘
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حکومت کردستان ورکرز پارٹی کو تحلیل کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کرتی ہے۔ یہ پائیدار امن کی جانب اہم قدم ہے۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان اور ترکیہ گہرے برادرانہ رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کی حمایت کی۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہاکہ یہ تاریخی پیش رفت ترکیہ کی قیادت رجب طیب اردوان اور ترک قوم کے مفاہمت، اتحاد اور استحکام کی طرف گامزن رہنے کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اور ترکیہ ہر قسم کی دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ترکیہ کی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت اور پاکستان سے مکمل اظہارِ یکجہتی
واضح رہے کہ ترکیہ کے خلاف 40 سال سے سرگرم گروپ کرد ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے ترکیہ سے تنازع ختم کرنے اور گروپ تحلیل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان تحلیل ترکیہ ترکیہ صدر خیرمقدم دہشتگردی رجب طیب اردوان کردستان ورکرز پارٹی وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان تحلیل ترکیہ ترکیہ صدر دہشتگردی رجب طیب اردوان کردستان ورکرز پارٹی وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز کردستان ورکرز پارٹی ترکیہ کے
پڑھیں:
کانگریس ملک بھر میں "ووٹ چوری" مہم چلائے گی، ملکارجن کھرگے
کانگریس ذرائع کے مطابق الیکشن لڑنے کے علاوہ بیانیے یا تصورات کی جنگ جیتنا بھی زعفرانی پارٹی کا مقابلہ کرنے کیلئے اہمیت رکھتا ہے جو گزشتہ 11 سالوں سے کانگریس کے خلاف بڑے پیمانے پر پروپیگنڈہ کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے بی جے پی کے خلاف تصور کی جنگ جیتنے کے لئے 11 اگست کو تمام ریاستوں کے انچارجوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کے "ووٹ چوری" پیغام کو ملک بھر میں لے جانے کے لئے ایک روڈ میپ پر تبادلہ خیال کریں گے۔ یوتھ کانگریس، نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا، مہیلا کانگریس اور سیوا دل جیسی فرنٹل تنظیموں کے سربراہ بھی حکمت عملی سیشن میں شرکت کریں گے۔ کانگریس پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق الیکشن لڑنے کے علاوہ بیانیے یا تصورات کی جنگ جیتنا بھی زعفرانی پارٹی کا مقابلہ کرنے کے لئے اہمیت رکھتا ہے جو گزشتہ 11 سالوں سے کانگریس کے خلاف بڑے پیمانے پر پروپیگنڈہ کر رہی ہے۔
اس پروپیگنڈے کا ایک اہم عنصر راہل گاندھی کو نشانہ بنانا اور ان کو بدنام کرنا تھا اور انہیں ایک ایسے ہچکچاہٹ کا شکار سیاست دان کا رنگ دینا تھا جو ملک کی سیاست کی سمجھ سے محروم ہونے کے باوجود صرف اپنے خاندانی کنیت کی وجہ سے کانگریس میں قیادت کے عہدے تک پہنچ سکتے ہیں۔ راہل گاندھی کے خلاف پروپیگنڈے کا اس وقت پردہ فاش ہوا جب انہوں نے 2022ء میں بڑے پیمانہ پر "بھارت جوڑو یاترا" کی قیادت کی اور جنوب میں کنیا کماری سے شمال میں کشمیر تک تقریباً 4,000 کیلومیٹر تک پیدل چل کر ملک کو تقسیم کی سیاست کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا۔
کانگریس کمیٹی کے لیڈر چندن یادو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ سیاست میں تصورات کی جنگ بہت اہم ہو گئی ہے۔ ووٹ چوری کے خلاف ملک گیر مہم، بنیادی طور پر اس بات کی جانب عوام کی توجہ مبذول کروانا ہے کہ پی ایم مودی کی قیادت والی بی جے پی ملک میں انتخابات میں دھاندلی کر رہی ہے اور وہ ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری کر کے پارلیمانی جمہوریت پر براہ راست حملہ کر رہی ہے۔ عام ووٹر کے لئے اس کا حق رائے دہی بہت اہم ہے۔
چندن یادو نے کہا کہ ہم نے عوام کے سامنے ٹھوس اعداد و شمار پیش کئے ہیں تاکہ لوگوں کو یہ معلوم ہوسکے کہ الیکشن کمیشن کس طرح کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہا "ہماری مہم کا مقصد نظام پر دباؤ ڈالنا بھی ہے تاکہ مستقبل میں انتخابات کو محفوظ بنانے کے لئے ضروری اصلاحات کی جائیں۔ کانگریس پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق ملک گیر "ووٹ چوری" مہم سے کانگریس کو فائدہ ہوگا اور پارٹی کو پورے ملک میں اپنی تنظیم کو بوتھ کی سطح تک متحرک کرنے میں مدد ملے گی۔