حماس سے رہائی پانےوالے امریکی یرغمالی نے نیتن یاہو سے ملنے سے انکار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
حماس سے رہائی پانےوالے امریکی یرغمالی نے نیتن یاہو سے ملنے سے انکار کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 May, 2025 سب نیوز
امریکہ کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کے بعد حماس نے امریکی نژاد اسرائیلی یرغمالی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کر دیا، تاہم اس نے اسرائیلی وزیراظم نیتن یاہو سے ملنے سے انکار کردیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایڈن الیگزینڈر نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ذاتی ملاقات سے انکار کر دیا۔ چینل 12 نے ان کی جسمانی اور ذہنی حالت کو ”کمزور“ قرار دیا، تاہم کسی سرکاری ذریعے کا حوالہ نہیں دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایڈن الیگزینڈر کا تعلق نیو جرسی کے شہر ٹینافلائی سے ہے۔ وہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیلی سرحد پار حملے کے دوران اپنے فوجی اڈے سے اغوا کیے گئے تھے۔
ایڈن نے 2022 میں ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد اسرائیل منتقل ہو کر فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔
ان کی رہائی اسرائیل کی جانب سے مارچ میں حماس کے ساتھ آٹھ ہفتوں کی جنگ بندی توڑنے کے بعد پہلی بڑی پیش رفت ہے۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر شدید بمباری کی، جس میں سینکڑوں افراد جاں بحق ہوئے۔
بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب، جرمن میڈیا نے جھوٹی ویڈیوز اور گمراہ کن دعووں کا پردہ چاک کر دیا
امریکی نژد اسرائیلی فوجی نے حماس کی قید میں 584 دن گزارے اور بالکل تندرست حالت میں واپس لوٹے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمذاکرات میں آبی تنازع حل نہ ہوا تو پاک بھارت جنگ بندی خطرے میں پڑسکتی ہے، اسحاق ڈار جوئے کا شبہ، طالبان نے شطرنج کھیلنے پر پابندی عائد کر دی،کھیل اسلامی قانون کے منافی قرار ٹرمپ قطر کے شاہی خاندان سے 40 کروڑ ڈالر کے لگژری جہاز کا تحفہ قبول کرنے کو تیار ترک عسکریت پسند تنظیم ’پی کے کے‘ نے 40 سالہ مسلح جدوجہد ختم کرنے کا اعلان کر دیا پاکستان اور بھارت کے درمیان فائر بندی دونوں ممالک کے طویل مدتی مفادات کےمطابق ہے ، چین پاک فوج نے چینی اسلحے کو چین سے بہتر استعمال کیا: بھارتی سابق جنرل کا اعتراف پاکستان سے جنگ بندی: بھارتی سیکریٹری خارجہ اور ان کی بیٹی تنقید کی زد میںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیتن یاہو سے سے انکار
پڑھیں:
حماس ہتھیار ڈال دے تو جنگ ختم ہوسکتی ہے، اسرائیلی وزیر اعظم
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر حماس اپنے ہتھیار ڈال دے تو غزہ میں جاری جنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران نیتن یاہو نے واضح کیا کہ اسرائیل کا مقصد غزہ پر قبضہ کرنا نہیں، بلکہ اسے آزاد کرانا ہے۔ ان کے مطابق غزہ کا کنٹرول نہ تو حماس اور نہ ہی فلسطینی اتھارٹی کو ملنا چاہیے۔
اسرائیل کا مقصد: حماس کا خاتمہ اور غزہ کا غیر فوجی انتظام
وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کا بنیادی مقصد حماس کا خاتمہ، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کو ہتھیاروں سے پاک کرنا ہے۔ ان کے مطابق غزہ کا سیکیورٹی کنٹرول غیر اسرائیلی انتظامیہ کو سونپا جائے گا تاکہ علاقے میں امن قائم کیا جا سکے۔
جنگ کا خاتمہ: حماس کا ہتھیار ڈالنا ضروری
نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ ختم کرنے کا تیز ترین اور مؤثر طریقہ یہی ہے کہ حماس ہتھیار ڈال دے۔ اس کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں غیر ملکی صحافیوں کو بھی لانے کی ہدایت کی ہے تاکہ عالمی برادری کو سچائی سے آگاہ کیا جا سکے۔
عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کا شدید ردعمل
دوسری جانب عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے ممالک نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے۔ وزارتی کمیٹی نے اسرائیلی منصوبے کو خطرناک اشتعال انگیزی، بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور غیر قانونی قبضہ قرار دیتے ہوئے اسے طاقت کے ذریعے مسلط کرنے کی مجرمانہ کوشش کہا۔ کمیٹی نے اس اقدام کو عالمی قراردادوں کے خلاف قرار دیا، جو اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات کے منافی ہیں۔
یہ صورتحال غزہ میں انسانی بحران کو مزید گہرا کر رہی ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس پر شدید تشویش ظاہر کی جا رہی ہے۔ عالمی برادری کے لیے یہ سوال اہم بن چکا ہے کہ آیا اسرائیل کی جانب سے کیے گئے اقدامات غزہ میں امن کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں یا نہیں۔