قومی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں منگل کوکھیلے جانے والے میچز میں اسٹارز اور چیلنجرز نے فتوحات سمیٹ لیں۔

نیشنل بینک اسٹیڈیم میں اسٹارز نے کانکررز کو 23 رنز سے ہرا دیا۔ یہ کانکررز کی چار میچزمیں پہلی شکست رہی۔

اسٹارز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 8 وکٹوں پر 145 رنز بنائے،سدرہ امین 3چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 78 رنز بناکر ٹاپ اسکورر رہیں،فاطمہ ثنا نے 34 رنز کے عوض 3 وکٹیں اپنے نام کیں۔

کانکررز جواب میں 7 وکٹوں پر 122 رنز بناسکی۔فاطمہ ثنا نے 38 اور نجیہہ علوی نے 39 رنز ناٹ آؤٹ اسکور کیے۔ انوشے ناصر،نیلم مشتاق اور وحیدہ اختر نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ سدرہ امین پلیئر آف دی میچ رہیں۔

اوول اکیڈمی گراؤنڈ میں چیلنجرز نے اسٹرائیکرز کو 7 رنز سے ہرادیا۔

چیلنجرز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 7 وکٹوں پر 145 رنز بنائے۔عالیہ ریاض 35 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہیں۔ ڈیانا بیگ اور ذونیش ستار نے تین تین کھلاڑیوں کو چلتا کیا۔

اسٹرائیکرز ہدف کے تعاقب میں 7 وکٹوں پر 138 رنز بناسکی۔ایمان فاطمہ نے9 چوکوں کی مدد سے56 رنز کی اننگ کھیلی،صدف شمس نے 31 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں اور پلیئر آف دی میچ قرار پائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وکٹوں پر

پڑھیں:

ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے پاور پلے کے قانون میں تبدیلی کر دی گئی

کراچی:

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے مردوں کے ٹی20 انٹرنیشنل میچز کے لیے کھیل کے قوانین میں چند تبدیلیاں منظور کی ہیں، جن میں پاور پلے سے متعلق ایک اہم ترمیم بھی شامل ہے۔

کرک انفو کے مطابق نئے قانون کے تحت، اگر کسی وجہ سے میچ کے اوورز کم ہو جائیں، تو اب پاور پلے کا دورانیہ قریبی مکمل اوور کے بجائے قریبی گیند یعنی Nearest Ball کی بنیاد پر طے کیا جائے گا۔

اس سے پہلے پاور پلے کا تعین قریبی اوور پر کیا جاتا تھا، جو بعض اوقات غیر متوازن صورتحال پیدا کرتا تھا۔

موجودہ قانون کے مطابق، 20 اوورز کی اننگز میں ابتدائی 6 اوورز پاور پلے پر مشتمل ہوتے ہیں، جہاں صرف دو فیلڈرز 30 یارڈ دائرے سے باہر کھڑے ہو سکتے ہیں۔

جولائی 2025 سے نافذ العمل ہونے والے نئے اصول کے مطابق اگر کسی اننگز کو کم کر کے 8 اوورز کر دیا جائے، تو پاور پلے 2.2 اوورز (یعنی 13 گیندوں) پر مشتمل ہوگا۔ اسی طرح اگر اننگز 9 اوورز کی ہو تو پاور پلے 2.4 اوورز (یعنی 14 گیندوں) کا ہوگا۔

یہ تبدیلی پاور پلے کا تناسب اصل 30 فیصد کے زیادہ قریب رکھتی ہے، اور کھیل کو مزید منصفانہ بنانے کی ایک کوشش ہے۔ قوانین میں تبدیلی کا فیصلہ کھیل کو مزید متوازن اور شفاف بنانے کے لیے کیا گیا ہے، تاکہ مختصر میچز میں بھی فیلڈنگ پابندیاں مناسب طریقے سے لاگو ہو سکیں۔

آئی سی سی نے رکن ممالک کو آگاہ کیا ہے کہ پاور پلے کو کسی اوور کے درمیان ختم کرنا کوئی نیا یا مشکل عمل نہیں، بلکہ یہ طریقہ کار انگلینڈ کے ٹی20 بلاسٹ ٹورنامنٹ میں کئی سالوں سے کامیابی کے ساتھ استعمال ہو رہا ہے۔

آئی سی سی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’یہ طریقہ کار کھلاڑیوں یا امپائروں کے لیے کبھی بھی کوئی مشکل پیدا نہیں کرتا۔‘‘

یہ تجویز اب آئی سی سی کی مردوں کی کرکٹ کمیٹی نے بھی منظور کر لی ہے اور اسے مستقبل میں پاور پلے کے تعین کے لیے ترجیحی طریقہ قرار دیا گیا ہے۔

آئی سی سی نے وضاحت دیتے ہوئے مزید کہا کہ ’’مثال کے طور پر، اگر اننگز 8 اوورز کی ہو، تو امپائر تیسرے اوور کی دوسری گیند کے بعد پاور پلے ختم ہونے کا اشارہ دے گا، جس کے بعد تین اضافی فیلڈرز 30 یارڈ دائرے سے باہر جا سکتے ہیں۔‘‘

متعلقہ مضامین

  • آسٹریلیا کی ویسٹ انڈیز پر پہلے ٹیسٹ میں 159 رنز سے فتح
  • اے ایف سی ویمنز ایشین کپ کوالیفائرزقومی فٹبال ٹیم انڈونیشیا پہنچ گئی
  • نگہت عمر T-20 کرکٹ ٹورنامنٹ فائنل مرحلے میں داخل
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھانے پراتفاق
  • ایف آئی ایچ پرو ہاکی لیگ 2025 ہالینڈ نے جیت لی
  • پاکستانی ویمنز فٹبال ٹیم اے ایف سی ایشین کپ کوالیفائر کیئے جکارتہ پہنچ گئی
  • ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے پاور پلے کے قانون میں تبدیلی کر دی گئی
  • پی سی بی ریجنل انٹر ڈسٹرکٹ سینئر کرکٹ ٹورنامنٹ کا آغاز آج ہوگا
  • سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی فراہمی ممکن بنا کر ہر شہری تک اس کی رسائی یقینی بنائی جا سکتی ہے، وفاقی وزیر
  • کولمبو: ایشین 6 ریڈ ٹیم چیمپئن شپ کا آغاز