پاکستانی سفارتی اہلکار کو 24 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو “ناپسندیدہ شخصیت” (persona non grata) قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، مذکورہ پاکستانی اہلکار کو ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا جو بھارت میں ان کے سفارتی منصب سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ اس بنیاد پر حکومتِ بھارت نے انہیں 24 گھنٹوں کے اندر اندر ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
اس فیصلے سے متعلق پاکستان ہائی کمیشن کے ناظم الامور (Charge d’ Affaires) کو باقاعدہ طور پر احتجاجی مراسلہ (demarche) بھی جاری کیا گیا ہے۔
تاحال پاکستان کی جانب سے اس اقدام پر باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم ماضی میں دونوں ممالک کے درمیان اس نوعیت کے اقدامات باہمی تعلقات میں تناؤ کا سبب بنتے رہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:عمران خان کی رہائی ،بڑی خبر آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارت پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے لگا، برداشت نہیں کرینگے، دفتر خارجہ
اطلاعات کے مطابق ہائی کمیشن کے افسران سے زبردستی رہائشی گھر بھی خالی کروائے جارہے ہیں اور انہیں پانی اور اخبارات کی فراہمی بھی روک دی گئی ہے، پاکستان نے ان اقدامات کو ویانا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے معاملہ بھارتی حکومت کے ساتھ باضابطہ طور پر اٹھا لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت ایک بار پھر سفارتی آداب بھول گیا، نئی دہلی میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ ہائی کمیشن کے افسران سے زبردستی رہائشی گھر بھی خالی کروائے جارہے ہیں، انہیں پانی اور اخبارات کی فراہمی بھی روک دی گئی ہے، نئی دہلی میں تعینات پاکستانی سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں پاکستانی سفارت کاروں اور فیملیز کے ویزوں کے اجرا میں مسلسل تاخیر کی جارہی ہے، بعض کیسز میں 17 ویزوں پر 4 سے 5 ماہ کی تاخیر ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ہائی کمیشن کے افسران سے زبردستی رہائشی گھر بھی خالی کروائے جارہے ہیں اور انہیں پانی اور اخبارات کی فراہمی بھی روک دی گئی ہے، پاکستان نے ان اقدامات کو ویانا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے معاملہ بھارتی حکومت کے ساتھ باضابطہ طور پر اٹھا لیا ہے۔ دوسری جانب دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سفارتی آداب اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔