شاہ محمود قریشی نے ملک کے اندر بھی سیاسی جنگ بند کرنے کی اپیل کردی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2025ء)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بھارت سے جنگ بندی کے بعد ملک کے اندر بھی سیاسی جنگ بندی کرنے کی اپیل کردی۔کوٹ لکھپت جیل سے عوام کے نام ایک خط میں انہوں نے کہا کہ میں سنجیدہ قومی مکالمہ شروع کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔
(جاری ہے)
شاہ محمود قریشی نے اپنے خط میں کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پی ٹی آئی کی قیادت، کارکنان اور پوری قوم اپنی افواج کے پیچھے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی رہی۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے بھی کہا تھا کہ بھارت کے ساتھ سیز فائر ہو سکتا ہے تو پی ٹی آئی کے ساتھ بھی سیاسی سیز فائر ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ؛ امریکا کے خلاف سینئر صحافی کا ہرجانے کا مقدمہ بحال کرنے کا حکم
پشاور:پشاور ہائی کورٹ نے سینئر صحافی محمود جان بابر کا پشاور میں قائم قونصل خانے کے ذریعے امریکہ کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ بحال کر نے کاحکم دے دیا۔
خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینئرصحافی محمود جان بابر نے پشاور میں امریکی قونصل خانے کے ذریعے امریکا کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا تھا جو پشاور کی ماتحت عدالت نے عدم پیروی پر خارج کر دیا تھا تاہم پشاور ہائی کورٹ نے اب اس فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آئینی طور پر دیے گئے حق سماعت کی بنیاد پر مقدمے کو بحال کر دیا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اعجاز خان کے سنگل رکنی بینچ نے ٹرائل کورٹ کے 19 جولائی 2021 کے فیصلے اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے 31 مارچ 2022 کے حکم کو کالعدم قرار دیا۔
درخواست کے مطابق مقدمے کے دوران محمود جان کے وکیل معدے کے کینسر کے باعث انتقال کر گئے تھے، جس کی وجہ سے عدالت میں پیشی ممکن نہیں ہو سکی تھی۔
پشاور ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ صرف معمولی تاخیر کی بنیاد پر مقدمہ خارج کرنا درخواست گزار کے آئینی حق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔
تحریری فیصلے میں اس بات پر زور دیاگیا ہے کہ عدالتوں کو محض تکنیکی نکات پر انحصار کرنے کے بجائے انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھنا چاہیے، انہی نکات کی روشنی میں ہائی کورٹ نے محمود جان کا اصل مقدمہ بحال کر تے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ وہیں سے کارروائی دوبارہ شروع کرے جہاں سے مقدمہ خارج کیا گیا تھا۔
عدالت نے فریقین کو 23 جون کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت بھی کردی ہے۔
واضح رہے کہ سینئرصحافی نے امریکی حکام کے خلاف دو کروڑ امریکی ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے جس کے مطابق انہیں استنبول ائیرپورٹ پر نیویارک کےلیے کنیکٹنگ فلائٹ میں سوار ہونے سے روکا گیاتھا، جس سے انہیں اذیت دی گئی۔