پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث موخر ہونے والی پی ایس ایل میچز کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز 17 سے 25 مئی کے درمیان کھلے جائیں گے تاہم میچ ن شہروں میں کھیلے جائیں گے اس کا حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاک بھارت کشیدگی: پی سی بی کا پی ایس ایل کے باقی میچز کے حوالے سے اعلان

فرنچائزز نے تمام میچز ایک ہی شہر میں کھیلنے کی تجویز دی ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا خیال ہے کہ میچز کا آغاز راولپنڈی جبکہ اختتام لاہور میں کیا جائے۔

اس کے ساتھ ساتھ فرنچائزز اور پی سی بی ایونٹ میں شریک بین الاقوامی کھلاڑیوں سے رابطے میں ہیں جن میں سے کچھ کھلاڑیوں کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ واپس اس ایونٹ کا حصہ نہیں بن سکتے۔

یہ بھی پڑھیے: پاک بھارت کشیدگی: پاکستان نے اب تک بھارت کے کتنے ڈرونز گرادیے؟

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان اور انڈیا کے مابین مسلح جھڑپوں اور سیکیورٹی صورتحال مخدوش ہونے کے بعد پی ایس ایل کے میچز کو پہلے دبئی منتقل کرنے اور پھر غیر معینہ مدت کے لیے موخر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک بھارت کشیدگی پی ایس ایل ڈرون حملہ کرکٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی پی ایس ایل ڈرون حملہ کرکٹ پی ایس ایل

پڑھیں:

وزیراعلیٰ مریم نواز کی ایک اور کامیابی، صوبہ 31 برس پرانے قرض سے آزاد ہوگیا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی حکمت عملی کے نتیجے میں صوبہ 31 سال پرانے ’کموڈٹی قرض‘ کے بوجھ سے آزاد ہوگیا، جو گندم کی مہنگی خریداری کے باعث پیدا ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق 5 اگست 2025 کو نیشنل بینک کو 13 ارب 90 کروڑ روپے کی آخری قسط ادا کرکے کمرشل بینکوں کا تمام کموڈٹی قرض مکمل طور پر ختم کردیا گیا۔ اس سے قبل ادائیگی میں تاخیر کے باعث پنجاب حکومت کو ہر ماہ 50 کروڑ روپے سود کی مد میں ادا کرنا پڑتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کی گندم کے کاشتکاروں کے لیے 100 ارب کے بلاسود قرض اور ٹارگٹڈ سبسڈی کی تجویز

گندم کی اوپن مارکیٹ ریٹ سے زیادہ قیمت پر خریداری نے مارکیٹ کا توازن بگاڑ دیا تھا، جس کے نتیجے میں آٹا اور روٹی کی قیمتیں تیزی سے بڑھ گئیں اور عوام کو مہنگائی کا براہ راست سامنا کرنا پڑا۔

رپورٹ کے مطابق جون 2022 میں یہ صوبائی گردشی قرض 630 ارب روپے تک پہنچ چکا تھا، جبکہ 2024 تک اس میں اضافہ ہوکر 1.15 کھرب روپے ہو جاتا، جو صوبے کے سالانہ بجٹ کا قریباً 35 فیصد بنتا۔

محکمہ خوراک ہر سال 35 سے 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدتا تھا، مگر اس پالیسی کا فائدہ صوبے کے 70 لاکھ کسانوں میں سے صرف 2 سے 4 لاکھ کسانوں کو ملتا، جبکہ ناجائز منافع خور مہنگی خریداری سے اربوں روپے کماتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کا گزشتہ 30 سال کا قرضہ صفر ہوگیا ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز

وزیراعلیٰ مریم نواز نے یہ قرض اتارنے کے لیے جرات مندانہ منصوبہ بنایا، جس کے تحت عام سبسڈی کے بجائے تمام کسانوں اور زرعی شعبے کی مجموعی معاونت پر توجہ دی گئی۔ اس حکمت عملی کے تحت صوبائی بجٹ سے مجموعی طور پر 761 ارب روپے ادا کیے گئے، جن میں 733 ارب روپے اصل قرض اور 28 ارب روپے سود شامل تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسٹیٹ بینک حکمت عملی قرض سے آزادی گندم خریداری مارکیٹ کا توازن مریم نواز نیشنل بینک وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • تیسرا ون ڈے: پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان میچ کا ٹاس ہوگیا
  • عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف کی سیمی فائنل میں انٹری، عالمی گیمز میں پاکستان کا میڈل یقینی ہوگیا
  • سونے کی قیمت میں آج بھی کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • پاکستانی فضائی حدود کی بندش: ایئر انڈیا کا امریکا کے لیے فضائی سروس معطل کرنے کا اعلان
  • لاہور کے 2 چڑیاں گھروں کیلیے جنوبی افریقا سے 12 زرافے رواں ماہ پاکستان پہنچ جائیں گے
  • پاک بھارت کشیدگی: سرحدی فضائی سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ
  • راولپنڈی: گیس لیکیج کے دوران  سگریٹ سلگانے پر دھماکا، ایک شخص زخمی
  • راولپنڈی؛ گیس لیکج کے دوران سگریٹ سلگانے سے دھماکا، ایک شخص زخمی
  • وزیراعظم اکتوبر کے پہلے ہفتے میں جاپان جائیں گے،معاشی پیکج اور معاہدے متوقع
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی ایک اور کامیابی، صوبہ 31 برس پرانے قرض سے آزاد ہوگیا