بیجنگ :چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی اعلیٰ سطحی مذاکرات حال ہی میں جنیوا میں منعقد ہوئے، جن کے نتیجے میں اقتصادی میدان میں پیشرفت کا اعلان کیا گیا تو عالمی مالیاتی مارکیٹ میں فوراً مثبت رد عمل رونما ہونا شروع ہو گیا۔ یہ نتیجہ اپریل کے آغاز سے امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر بلند ٹیرف عائد کرنے اور چین کے مجبوراً جوابی اقدامات کی کشیدہ صورتحال کے برعکس ہے۔ یہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ امریکہ کو زیرو سم کے تصور کو چھوڑ کر چین کے ساتھ مل کر تعاون کے راستے پر چلنا ہوگا تاکہ چین اور امریکہ کے صحت مند مقابلے کا نیا ماڈل تشکیل دیا جا سکے، جو نہ صرف چین اور امریکہ کے مفاد میں ہے بلکہ بین الاقوامی کمیونٹی کی مشترکہ توقعات کے مطابق بھی ہے۔مذاکرات کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق امریکہ نے کل 91فیصد اضافی ٹیرف ختم کیے ہیں جبکہ چین نے بھی اس کے جواب میں 91 فیصد جوابی ٹیرف ختم کیے ہیں ۔ امریکہ نے 24فیصد ریسیپروکل ٹیرف کے نفاذ کو معطل کیا ہے اور چین نے بھی اسی طرح 24فیصد جوابی محصولات کے نفاذ کو معطل کر دیا ہے ۔دونوں جانب 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی محفوظ رکھی گئی ہے۔ چینی ریاستی کونسل کی منظوری کے بعد، چین میں مذکورہ اتفاق پر عمل درآمد کا آغاز 14 تاریخ دن 12:01 بجے سے ہوا ۔ یہ پیش رفت اس بات کی علامت ہے کہ پیسیفک کے دو کناروں کے درمیان تجارتی رابطے بتدریج درست راستے پر واپس آئیں گے۔ سیئٹل جیسی امریکی بندرگاہوں پر کنٹینر جہازوں کے سائرن کی آوازیں بھی جلد ہی دوبارہ سنائی دیں گی۔یہ قابل توجہ ہے کہ اس مشترکہ بیان میں دو پہلووں کی پہچان کے بیانات سامنے آئے ہیں،یعنی “دوطرفہ تجارتی تعلقات کی دونوں ممالک اور عالمی معیشت کے لیے اہمیت کی پہچان، اور پائیدار، طویل مدتی اور باہمی فائدہ مند دوطرفہ تجارتی تعلقات کی اہمیت کی پہچان۔” واقعی، چین ہمیشہ زور دیتا رہا ہے کہ چین-امریکہ تجارتی تعلقات کی نوعیت باہمی فائدے پر مبنی ہے، لیکن افسوس کہ امریکہ اس کو سننے کے لیے تیار نہیں ہوا، اور مختلف طریقوں سے چین کو دبانے کی کوشش کرتا رہا۔ پچھلے ایک ماہ سے زائد کے عرصے میں، امریکی حکومت نے چین کے خلاف ٹیرف جنگ کو مسلسل بڑھایا، اور انتہائی دباؤ ڈال کر چین کو ہار ماننے پر مجبور کرنے کی کوشش کی، لیکن حقیقت نے بالکل مختلف جواب دیا۔ امریکہ نہ صرف چین کو دبانے میں ناکام رہا، بلکہ اپنے ملک کی سپر مارکیٹس کی شیلفس پر اجناس کی کمی سے لیکر شیئر مارکیٹ میں شدید اتار چڑھاؤ تک، تجارتی جنگ کے “بومرنگ اثر” نے امریکہ کو اپنی حکمت عملی پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ جیسا کہ جرمنی کے “فرینکفرٹ ریویو” نے اشارہ دیا کہ کچھ امریکی حکام نے “پہچان لیا ہے کہ چین اس تجارتی جنگ کو سنبھالنے میں امریکہ سے زیادہ قابل ہے۔” یقیناً، امریکی حکومت نے مشترکہ بیان میں درج دو “پہچانوں” کی بھی زیادہ گہرائی سے سمجھ حاصل کر لی ہو گی۔چین کی جانب سے حالیہ تجارتی اعلی سطحی مذاکرات میں خود اعتمادی، چین کی معیشت کی طاقت اور لچک سے ماخوذ ہے۔ کسٹمز جنرل ایڈمنسٹریشن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اپریل میں چین میں تجارتی سامان کی درآمد و برآمد 3.

84 ٹریلین یوان تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 5.6 فیصد کا اضافہ ہے، اور تاریخی اعتبار سے دوسرا بلند ترین ریکارڈ ہے ۔ اس حوالے سے فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کا مشاہدہ بڑی بصیرت رکھتا ہے “چین کے پاس نہ صرف مؤثر جوابی اقدامات ہیں، بلکہ طویل مدتی اثرات کو برداشت کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔” چین میں پروڈکشن کی جدت اور ہائی ٹیک تبدیلی کے ساتھ، ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سمیت متنوع بین الاقوامی مارکیٹوں کی بنیاد مزید مضبوط ہو رہی ہے، اور چین کی غیر ملکی تجارت کی لچک اور فعالیت کو مسلسل بڑھا رہی ہے۔ دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے طور پر، مختلف ترقیاتی مراحل اور مختلف اقتصادی نظام کی وجہ سے، چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعاون میں اختلافات کی موجودگی ایک عمومی بات ہے، لیکن اہم یہ ہے کہ اختلافات کو سنبھالنے کی دانشمندی تلاش کی جائے۔ حقیقت یہ ثابت کر چکی ہے کہ امریکہ کی جانب سے غندہ گردی اور نام نہاد ” لین دین کا فن ” چین کے سامنے یقیناً ناکام ہو چکا ہے ۔ صرف کھلے پن، باہمی احترام اور فائدہ مند تعاون کے اصولوں کے ساتھ مساوی بات چیت کے ذریعے تنازعات کو حل کرکے ہی دونوں ممالک اور دنیا کی معیشت کو مزید یقین دہانی اور استحکام فراہم کیا جا سکتا ہے۔ جنیوا مذاکرات میں حاصل کردہ پیشرفت اس صحیح راستے کا ایک مضبوط ثبوت ہے۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تجارتی تعلقات کی کی جانب چین کے کہ چین

پڑھیں:

مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائیں گے،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی

مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائیں گے،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 November, 2025 سب نیوز

پشاور(آئی پی ایس )وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو رہا کروائیں گے۔وزیر اعلی سہیل آفریدی سے پی ٹی آئی سندھ کے کارکنان و دیگر نے ملاقات کی۔ وفد کی سربراہی سندھ سے سابق ایم این اے سیف الرحمان کر رہے تھے۔

وفد نے سہیل آفریدی کو وزارت اعلی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد اور نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ وزیر اعلی نے ذاتی خرچے پر ملاقات کیلئے آنے والے وفد سے اظہار تشکر کیا۔اس موقع پر سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ کارکنان کا یہ جذبہ عمران خان سے والہانہ محبت کا عکاس ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہم سب کی اولین ترجیح ہے، کارکنان حوصلے بلند رکھیں اور اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں، مشترکہ لائحہ عمل کے تحت ان کو رہا کروائیں گے۔وفد نے کہا کہ سہیل آفریدی کے وزیر اعلی بننے سے کارکنان میں ایک نئی امید جاگی ہے، پاکستان بھر سے کارکنان اور عوام کی امیدیں آپ سے وابستہ ہیں۔وزیر اعلی نے وفد کی دعوت پر سندھ کا دورہ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اس متعلق شیڈول کا جلد اعلان کیا جائے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرخیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے، فیصل کریم کنڈی خیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے، فیصل کریم کنڈی ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش منتخب نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے سہیل آفریدی کی قیادت میں ریاستی اداروں پر حملے کے شواہد سامنے آگئے، اختیار ولی پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو پاکستان ٹھیک ہوسکتا ہے، سراج الحق چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں قیمت 210روپے تک جا پہنچی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے تعلقات نئے اور مضبوط مرحلے میں داخل ہوگئے،ایران
  • پاکستان اور ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ، اب تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، عطااللہ تارڑ
  • سندھ اور رومانیہ کے درمیان تجارتی تعلقات بڑھانے پر اتفاق
  • کینیڈا اور پاکستان کا دوطرفہ تعلقات میں نئے باب کے آغاز پر اتفاق
  • پاکستان اور رومانیہ کا بحری تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان اور امریکہ میں تعلقات کی نئی راہیں کھل رہی ہیں،ملک خدا بخش
  • روس، چین تعلقات میں پیش رفت: توانائی، ٹیکنالوجی اور خلائی تعاون کے متعدد معاہدے
  • اسحاق ڈار کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائیں گے،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی