بمبئی (اوصاف نیوز)بھارتی حکومت نے امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کے اس مؤقف کو چار دن کے وقفے کے بعد باضابطہ طور پر رد کر دیا کہ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ سیز فائر کرنے میں بھارت کی مدد کی تھی۔

اس امر کا اظہار بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے منگل کے روز ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کیا ہے۔

بھارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ نئی دہلی میں اعلیٰ قیادت واشنگٹن میں امریکہ کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ پچھلے ہفتے رابطے میں تھی۔ یہ رابطے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اورجنگی ماحول کی وجہ سے تھے۔ تاہم ترجمان نے کہا اس معاملے میں بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی امور سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

ترجمان رندھیر جیسوال نے امریکی نائب صدر جے ڈی وانس اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان ہونے والی بات چیت کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور جے شینکر کے ساتھ ہونے والی بات چیت کاحوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی ہے۔

یہ بات چیت پاکستان اور بھارت کے درمیان ہفتے کے روز ممکن بنائی گئی اس افہام و تفہیم کے بعد کہی گئی ہے جس کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔
ٹرمپ الٹی چال چل گیا : سعودی عرب امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر آمادہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے درمیان

پڑھیں:

جرمن چانسلر کا امریکہ۔ یورپی یونین تجارتی معاہدے کو’فوری اور آسان‘ بنانے پر زور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 جون 2025ء) جرمنی کے وفاقی چانسلر فریڈرش میرس نے برسلز میں یورپی یونین کے رہنماؤں کے اجلاس کے اختتام پر یہ بات کہی، جہاں یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن نے کہا کہ یورپی یونین کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے ان کے ٹرانس اٹلانٹک تجارتی تنازعہ میں ایک نئی تجویز موصول ہوئی ہے۔

ٹرمپ کی تجارتی جنگ، عالمی معیشت کی تباہی کا سبب؟

ٹیرف کی مہلت 9 جولائی کو ختم ہونے والی ہے۔ اس صورت حال کے مدنظر میرس نے کہا کہ وقت کی بہت اہمیت ہے۔

میرس نے نامہ نگاروں کو بتایا،''ہمارے پاس 9 جولائی تک دو ہفتے سے بھی کم وقت ہے اور آپ اس وقت میں کسی جدید قسم کے تجارتی معاہدے پر اتفاق نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

‘‘

میرس کا کہنا تھا کہ کیمیکلز، فارماسیوٹیکل، مکینیکل انجینئرنگ، اسٹیل، ایلومینیم اور کاروں جیسی جرمن صنعتوں پر پہلے ہی زیادہ ٹیرف کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے جس سے کاروبار خطرے میں ہیں۔

ٹرمپ نے یورپی یونین پر مجوزہ 50 فیصد محصولات فی الحال معطل کر دیے

میرس نے مزید کہا کہ فان ڈیئر لائن نے تجویز دی تھی کہ یورپی ممالک ایک نئی تجارتی تنظیم بنائیں جو بتدریج ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کی جگہ لے سکے۔

انہوں نے کہا کہ یہ آئیڈیا ابتدائی مراحل میں ہے لیکن اس میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقہ کار کو شامل کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ ڈبلیو ٹی او کو کرنا تھا۔

انہوں نے کہا، ''آپ سب جانتے ہیں کہ ڈبلیو ٹی او مزید کام نہیں کرے گا۔‘‘

تجارت کے معاملے پر یورپی یونین کے رہنما ’متحد‘

وفاقی جرمن چانسلر نے کہا کہ تجارت کے بارے میں یورپی یونین کے رہنما "بنیادی طور پر متحد" ہیں اور لاطینی امریکہ کے مرکوسور بلاک کے ساتھ جلد از جلد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے پر یورپی یونین کے ارکان کے درمیان صرف ''معمولی اختلافات‘‘ ہیں۔

موجودہ تجویز پر فرانس کی طرف سے اعتراضات کے بارے میں پوچھے جانے پر، میرس نے کہا کہ انہوں نے سربراہی اجلاس کے دوران فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں سے اس موضوع کے بارے میں دو بار بات کی تھی اور محسوس کیا کہ اس معاہدے کو مکمل کرنے کے لیے ان میں ''خاصی رضامندی‘‘ ہے۔

تاہم، ماکروں نے ایک مختلف بیان دیا۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فرانس اس معاہدے کو اس کی موجودہ شکل میں قبول نہیں کرسکتا۔

ماکروں نے کیا کہا؟

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے یورپی یونین کے امریکہ کے ساتھ فوری تجارتی معاہدہ پر زور دیا۔

ماکروں نے سربراہی اجلاس کے بعد کہا، ''فرانس فوری معاہدے تک پہنچنے کے حق میں ہے، ہم نہیں چاہتے کہ یہ ہمیشہ کے لیے ٹلتا رہے۔

‘‘ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ یورپی ممالک یہ نہیں چاہیں گے کہ ’’ معاہدہ کسی بھی قیمت پر ہو جائے۔‘‘

ماکروں نے کہا کہ ایک منصفانہ معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور کسی بھی ''فراخ دلی کو کمزوری کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکی بیس لائن ٹیرف 10 فیصد برقرار رہتی ہے، تو یورپ کو بھی اس پر غور کرنا پڑے گا۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی سازش بے نقاب، پاکستان کے میزائل پروگرام کے خلاف جھوٹی امریکی رپورٹ سامنے آ گئی
  • ایران اور امریکہ کے درمیان پرامن جوہری پروگرام کے معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کو بڑا دھچکا، بھارت-امریکا تجارتی مذاکرات تعطل کا شکار
  • جوہری پروگرام چھوڑ دو، 30 ارب ڈالر لے لو، ٹرمپ انتظامیہ کی ایران کو پیشکش
  • چین کی امریکا سے تجارتی معاہدے کی تصدیق
  • چین اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا، صدر ٹرمپ کا اعلان
  • جرمن چانسلر کا امریکہ۔ یورپی یونین تجارتی معاہدے کو’فوری اور آسان‘ بنانے پر زور
  • شہباز، روبیو گفتگو: پاک امریکہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق
  • امریکا کیجانب سے ایران کو جزوی طور پر اقتصادی پابندیاں ختم کرنیکی پیشکش کا امکان
  • تمہارے انکل نے 18ویں بار کریڈٹ لے لیا! بھارتی اپوزیشن کی مودی پر پھر تنقید