لداخ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں مظاہرین کی شہادت پر دفتر خارجہ کا ردِعمل آگیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہم اس ساری صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے لیہ میں رونما ہونے والے بھارت کی جانب سے غیرقانونی واقعات نہایت تشویشناک ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے لیہ، لداخ میں بھارتی فورسز کے خلاف جاری احتجاج میں مظاہرین کو شہید کرنے پر دفتر خارجہ کا ردعمل آگیا۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی کے مطابق ہم اس ساری صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے لیہ میں رونما ہونے والے بھارت کی جانب سے غیرقانونی واقعات نہایت تشویشناک ہیں۔ شفقت علی کا کہنا تھا کہ یہ واقعات عکاسی کرتے ہیں کہ بھارتی حکام احتجاج دبانے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ یہ واقعہ اِس مقبوضہ خطے میں بھارت کے آہنی ہاتھوں والے رویے کی ایک اور مثال ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دفتر خارجہ
پڑھیں:
لداخ میں پُرتشدد مظاہرے 4 افراد ہلاک، درجنوں زخمی
بھارت کے زیرِ انتظام وفاقی علاقے لداخ میں ریاستی درجہ اور مقامی افراد کے لیے روزگار کے کوٹے کے مطالبے پر ہونے والے پُرتشدد مظاہروں کے دوران کم از کم 4 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق شہر میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں بی جے پی کے دفتر سمیت کئی عمارتوں کو آگ لگائی گئی، پولیس کی گاڑیاں نذرِ آتش ہوئیں اور متعدد افراد کو تشدد کے واقعات کے باعث زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں 20 سے زائد پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ 2019 میں لداخ کو مقبوضہ جموں و کشمیر سے الگ کرکے وفاقی خطہ بنانے کے بعد اس کی خودمختاری ختم کر دی گئی، اس لیے اسے دوبارہ خصوصی درجہ دیا جائے تاکہ مقامی ادارے قبائلی علاقوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنا سکیں۔
مزید پڑھیں: بھارت کو شدید دھچکا، چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے
مظاہرین کے رہنما تھپستان تسوانگ نے کہا کہ نوجوانوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہونے دی جائیں گی، جبکہ دیگر رہنماؤں نے عوام سے پرامن جدوجہد پر زور دیا۔ دوسری جانب لیفٹیننٹ گورنر کویندر گپتا نے ویڈیو پیغام میں شہریوں سے تشدد ختم کرکے امن قائم رکھنے کی اپیل کی ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر اجتماعات اور احتجاجی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بھارتی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ لداخ کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور اگلا دور 6 اکتوبر کو ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
4 افراد ہلاک پرتشدد مظاہرے لداخ