پشاور ،ایم پی اے فضل الہٰی کا پیسکو کے بیشتر گرڈسٹیشنز پر دھاوا، تمام فیڈرز چالو کرا دیئے،سسٹم اوور لوڈ، بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
پشاور ( نیوز ڈیسک) ایم پی اے فضل الہٰی کا پیسکو کے بیشتر گرڈسٹیشنز پر پھردھاوا۔ ایم پی اےفضل الہیٰ نے زبردستی رحمان بابا گرڈ سٹیشن سے تمام فیڈرز چالو کرا دیے۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف ایم پی اے حلقہ نیابت کے عوام کے ہمراہ پیسکو کیخلاف نکل آئے۔
زبردستی فیڈرز چالو کرانے سے سسٹم اوورلوڈ،رحمان بابا گرڈ سٹیشن سے بجلی کی سپلائی معطل۔ سپلائی معطل ہونے سے پشاور کے بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے ۔ سیکڑوں مظاہرین کا پشاور سٹی گرڈ سٹیشن اور پشاور انڈسٹریل گرڈسٹیشن کا گھیراؤ ۔ ترجمان پیسکو کے مطابق
مظاہرین نے پیسکو عملے کو ڈرایا دھمکایا اور زدوکوب کیا۔ زبردستی آن کرائے گئے فیڈرز ہائی لاس فیڈرز میں شمار ہوتے ہیں۔ واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ان فیڈرز پر لوڈمینجمنٹ کی جاتی ہے۔
پیسکو انتظامیہ نے پولیس طلب کر لی۔ زبردستی فیڈرز چالو کرانے پر ایم پی اے فضل الہیٰ کیخلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں :آسٹریلوی صحافی کی آئی سی سی چیئرمین جے شاہ پر کڑی تنقید، ’منافق‘ قرار دے دیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایم پی اے
پڑھیں:
آئی ایم ایف سے مذاکرات، بیشتر نکات پر عمل، 5 ہدف سے پیچھے
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں مختلف سٹرکچرل اہداف اور کارکردگی کے طے شدہ معیارات کے تحت ہوں گے۔ ان میں سے کچھ اہداف کو حاصل کر لیا گیا ہے جبکہ پاور سیکٹر سمیت کچھ سیکٹرز میں اہداف کی جانب پیشرفت ہو رہی ہے۔ حکومت کی گورننس اور کرپشن کی تشخیصی اسیسمنٹ رپورٹ چھپنا تھی جو کہ ابھی تک سامنے نہیں۔ 22 سٹرکچرل بنچ مارکس تھے جن میں سے بیشتر پر عمل کیا گیا ہے جبکہ پانچ ایسے ہیں جن پر عمل درآمد کی پیشرفت مقررہ ہدف سے پیچھے ہے۔ ان میں تین ڈسکوز کی نجکاری کے حوالے سے مقررہ ہدف بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ فرٹیلائزر سیکٹر پر ایف ای ڈی کا نفاذ، ساورن ویلتھ فنڈز کے قانون ایس او ایز ایکٹ میں ترمیم کر کے 10 مزید اداروں کو اس ایکٹ کے تحت لانا شامل ہیں جن پر ابھی عمل نہیں ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لئے ضروری فنڈنگ کے ذرائع کے بارے میں بھی بات چیت ہو رہی ہے۔ آئی ایم ایف سے اس معاملہ پر بھی بات چیت ہو گی۔ حکومت اس فنڈنگ کے حصول کے لئے مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں جس میں کچھ ریونیو اقدامات شامل ہیں تاہم ان پر عمل انتہائی ناگزیر صورت میں ہی کیا جائے گا۔