آل راؤنڈر روسٹن چیز ویسٹ انڈیز ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے نئے کپتان مقرر
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
آل راؤنڈر روسٹن چیز کو ویسٹ انڈیز ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کا نیا کپتان مقرر کر دیا گیا۔
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ (CWI) کے مطابق وہ کریگ بریتھویٹ کی جگہ لیں گے جنہوں نے مارچ 2025 میں کپتانی سے استعفیٰ دیا تھا، جومیل واریکن کو نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
اسپن بولنگ آل راؤنڈر 33 سالہ روسٹن چیز کو ایک جامع انتخابی عمل کے بعد اس عہدے کے لیے منتخب کیا گیا۔ اس عمل میں نفسیاتی ٹیسٹنگ بھی شامل تھی تاکہ قیادت کی صلاحیتوں کا جائزہ لیا جا سکے۔ دیگر امیدواروں میں جان کیمبل، ٹیون ایملاچ، جوشوا ڈا سلوا، جسٹن گریوز اور جومیل واریکن شامل تھے۔
ویسٹ انڈیز کے ہیڈ کوچ ڈیرن سیمی نے اس فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نئے کپتان نے ساتھی کھلاڑیوں کا اعتماد حاصل کیا ہے، وہ اس ذمہ داری کو سمجھتے ہیں اور ان میں وہ قیادت کی خصوصیات ہیں جو ٹیم کو آگے لے جانے کے لیے ضروری ہیں۔
روسٹن چیز نے مارچ 2023 میں آخری ٹیسٹ میچ کھیلا تھا اور اب وہ 25 جون سے آسٹریلیا کے خلاف شروع ہونے والی تین میچوں کی ہوم سیریز میں بطور کپتان اپنے فرائض کا آغاز کریں گے۔
کریگ بریتھویٹ جنہوں نے مارچ 2021 میں کپتانی سنبھالی تھی، نے 39 ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کی قیادت کی۔ ان کی قیادت میں ویسٹ انڈیز نے 2024 میں آسٹریلیا میں 27 سال بعد پہلی ٹیسٹ فتح حاصل کی اور 2025 میں پاکستان میں تاریخی فتح حاصل کی۔ ان کے استعفے کے بعد، شائی ہوپ کو وائٹ بال ٹیم (ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) کی قیادت سونپی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز روسٹن چیز
پڑھیں:
ریفری اینڈی پائی کرافٹ پاکستان کے خلاف بھارت کا ہتھیار، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سب راز کھول دیئے
زمبابوے سے تعلق رکھنے والے میچ ریفری اینڈی کرافٹ کو ہمیشہ پاکستان کیخلاف استعمال کیا گیا، ان کی تقرری خاص طور پر ہمارے خلاف میچز میں ہی جاتی ہے۔یہ بات سابق ٹیسٹ کرکٹر سعید اجمل نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان کے کسی کھلاڑی کو بین کرنا ہو یا کوئی الزام عائد کرنا ہو تو اسی ریفری کو سامنے رکھا جاتا ہے۔سعید اجمل نے بتایا کہ اگر آپ ریکارڈ نکال کر دیکھیں گے تو مجھ پر پابندی لگی تو یہی میچ ریفری تھا محمد حفیظ کے وقت بھی یہی تھا اور جب شعیب اختر کیخلاف کارروائی کی گئی تب بھی یہی تھا اور آج جب یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے تو یہی میچ ریفری ہے۔اس کو خاص طور پر پاکستان کیخلاف میچز میں رکھا جاتا ہے، میں کہتا ہوں پی سی بی کو س کیخلاف لازمی ایکشن لینا چاہیے اس نے جان بوجھ کر ایسا کیوں کیا؟ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کی مرضی کے مطابق پوری چیمپیئن ٹرافی وہاں لے گیا تھا، پاکستان نے ورلڈ کپ کھیلا کوئی مسئلہ نہیں، لیکن ہمیں کہیں تو اسٹینڈ لینا پڑے گا ناں آخر کب تک کرکٹ کی بحالی کیلیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے؟اب ایشیا کپ میں پاکستان کے کسی میچ میں اگر یہ ریفری ہوا تو پاکستان کو کسی صورت نہیں کھیلنا چاہیے۔