عازمین حج کی مشکلات: فوری حکومتی ایکشن ناگزیر ہے، شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ عازمین حج کو مشکلات سے بچانے کےلیے فوری حکومتی ایکشن ناگزیر ہے۔
ایک بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ حج 2025 کے انتظامات میں کوآرڈینیشن بحران پر گہری تشویش ہے۔
پی پی نائب صدر نے مزید کہا کہ بحران کے حل کےلیے حج ڈائریکٹوریٹ کے اقدامات سے مطمئن نہیں، عازمین حج کو درپیش مسائل پر سینیٹ کی توجہ کے باوجود مسئلہ برقرار ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت مذہبی امور اور دفتر خارجہ کو فوری اقدام کی درخواست کی ہے، عازمین حج کو مشکلات سے بچانے کے لیے فوری حکومتی ایکشن ناگزیر ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حج سے محروم رہ جانے والے عازمین کےلیے ریلیف کی امید اور دعا کرتی ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سعودی عرب نے حج 2026 کے خواہش مند عازمین کیلیے بڑا اعلان کردیا
سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ حج 2026 کے لیے مسلم اقلیتی ممالک کے خواہش مند عازمین نسک ایپ کے ذریعے رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق وزارت حج و عمرہ نے اس بار پر زور دیا ہے کہ ان ممالک کے عازمینِ حج صرف سرکاری نسک حج پلیٹ فارم پر براہِ راست رجسٹریشن کرائیں۔
خیال رہے کہ یہ پلیٹ فارم حج کے براہِ راست پروگرام (Direct Hajj Program) کے تحت واحد سرکاری و مجاز نظام ہے۔
رجسٹریشن کا طریقہ
رجسٹریشن کے خواہشمند افراد hajj.nusuk.sa ویب سائٹ پر جا کر اپنی رہائش کے ملک، رابطہ تفصیلات اور شناختی دستاویزات درج کر کے اندراج مکمل کر سکتے ہیں۔
ہر درخواست دہندہ اپنے 7 خاندانی افراد کو بھی رجسٹریشن میں شامل کرسکتا ہے۔
درخواست جمع کروانے کے بعد امیدوار سسٹم میں لاگ ان کر کے اپنی درخواست کی حیثیت دیکھ سکتے ہیں۔
اس مرحلے میں صرف رجسٹریشن محفوظ کرائی جا سکتی ہے جبکہ پیکجز کی بکنگ اور دیگر مراحل کے شیڈول بعد میں جاری کیے جائیں گے۔
وزارتِ حج و عمرہ نے بتایا کہ جو افراد حج گائیڈ یا خدمات فراہم کرنے والے عملے کے طور پر رجسٹریشن کرنا چاہتے ہیں وہ بھی نسک پلیٹ فارم کے ذریعے ہی درخواست دیں۔
یاد رہے کہ “نسک حج” ایک ڈیجیٹل سسٹم ہے جو عازمین کو رجسٹریشن سے لے کر پیکج کے انتخاب، ادائیگی، رہائش اور حرمین شریفین کے درمیان ٹرانسپورٹیشن تک تمام سہولیات ایک ہی پلیٹ فارم پر فراہم کرتا ہے۔
مزید یہ کہ ویب سائٹ پر لائیو چیٹ، ای میل اور کال سینٹر کے ذریعے بھی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔