عازمین حج کی مشکلات: فوری حکومتی ایکشن ناگزیر ہے، شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ عازمین حج کو مشکلات سے بچانے کےلیے فوری حکومتی ایکشن ناگزیر ہے۔
ایک بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ حج 2025 کے انتظامات میں کوآرڈینیشن بحران پر گہری تشویش ہے۔
پی پی نائب صدر نے مزید کہا کہ بحران کے حل کےلیے حج ڈائریکٹوریٹ کے اقدامات سے مطمئن نہیں، عازمین حج کو درپیش مسائل پر سینیٹ کی توجہ کے باوجود مسئلہ برقرار ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت مذہبی امور اور دفتر خارجہ کو فوری اقدام کی درخواست کی ہے، عازمین حج کو مشکلات سے بچانے کے لیے فوری حکومتی ایکشن ناگزیر ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حج سے محروم رہ جانے والے عازمین کےلیے ریلیف کی امید اور دعا کرتی ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایران سے افغانوں کی ملک بدری،اسرائیل کےلیے جاسوسی کا الزام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران:افغان باشندوں پر اسرائیل کے جاسوس ہونے کا الزام،ایران سے ملک بدری میں تیزی آگئی۔اس سال کم از کم 1.2 ملین افغانی باشندوں کو ایران اور پاکستان سے واپس جانے پر مجبور کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نے خبردار کیا ہے کہ بڑے پیمانے پر وطن واپسی افغانستان کی نازک صورتحال کو غیر مستحکم کر سکتی ہے۔پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے کہا کہ 1.2 ملین واپس آنے والے افغانوں میں سے آدھے سے زیادہ ایران سے آئے ہیں۔
ایرانی حکومت نے 20 مارچ کی ڈیڈ لائن دی تھی جس کے مطابق افغانی رضاکارانہ طور پر نکل جائیں یا بے دخلی کا سامنا کریں۔ایجنسی کے مطابق، ایران نے اس سال 366,000 سے زائد افغانوں کو ملک بدر کیا ہے۔اسرائیل کے ساتھ ایران کی 12 روزہ جنگ بھی افغانیوں کی روانگی کا باعث بنا ہے۔ سب سے زیادہ واپسی 26 جون کو ہوئی جب ایک دن میں 36,100 افغانوں نے سرحد عبور کی۔
افغان دارالحکومت کابل میں یو این ایچ سی آر کے نمائندے عرفات جمال نے کہا کہ، افغان خاندانوں کو ایک بار پھر نقل مکانی کی مشکلات کا سامنا ہے۔ وہ تھکے ہوئے، بھوکے، خوف زدہ ہیں۔12 روزہ ایران اسرائیل جنگ کے بعد افغان باشندوں کو اسرائیلی جاسوس قرار دے کر ایران سے ملک بدر کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ بعض اوقات ایران سے ایک ہی وقت میں پانچ بسیں آتی ہیں، جن میں مرد، خواتین اور بچے ہوتے ہیں جو بھوک اور سفر کی تھکاوٹ اور م ±لک بدری کے صدمے کی وجہ سے بے حال ہوتے ہیں۔
ایرانیوں نے حالیہ مہینوں میں افغانوں کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے بارے میں شکایت کی ہے، کچھ نے ان پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی جاسوس کا لیبل لگایا ہے۔ایران کے اٹارنی جنرل، محمد موحیدی آزاد نے کہا کہ غیر قانونی طور پر ملک میں موجود غیر ملکیوں کو جلد از جلد ملک چھوڑ دینا چاہیے یا قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا چاہیے۔
ایران کی سرکاری IRNA نیوز ایجنسی نے آزاد کے حوالے سے بتایا کہ، غیر ملکی شہری، خاص طور پر افغانستان سے تعلق رکھنے والے بھائی اور بہنیں جن کی ہم برسوں سے میزبانی کر رہے ہیں، ہماری مدد کریں (تاکہ) غیر قانونی افراد کم سے کم عرصے میں ایران سے نکل جائیں۔
ایرانی حکام نے اپریل میں کہا تھا کہ 60 لاکھ سے زائد افغان باشندوں میں سے 25 لاکھ غیر قانونی طور پر ایران میں موجود ہیں۔