وزیراعظم کا فوری ایکشن، جعلی ادویات کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اسلام آباد:ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے خط پر وزیر اعظم شہباز شریف نے فوری ایکشن لیتے ہوئے جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس ضمن میں حکومت نے ذیشان نذیر باجر کو نیا ڈرگ کنٹرولر مقرر کر دیا ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے خط پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے فوری ایکشن لیتے ہوئے جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے حکومت نے ذیشان نذیر باجر کو نیا ڈرگ کنٹرولر ڈائریکٹر مقرر کر دیا ہے، جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ذیشان نذیر باجر اس سے قبل ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ڈریپ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ان کی تقرری وزیراعظم کی منظوری اور سنٹرل سلیکشن بورڈ کی سفارش پر عمل میں لائی گئی ہے، جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
تقرری وزارت قومی صحت سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کے تحت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP) میں کی گئی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی: کے ایم سی کا اورنگی ٹاؤن شپ میں چائنہ کٹنگ کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ
---فائل فوٹوکراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی جانب سے اورنگی ٹاؤن شپ میں چائنہ کٹنگ کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میونسپل کمشنر نے دو سابق پروجیکٹ ڈائریکٹرز کے خلاف اینٹی کرپشن میں تحریری شکایات جمع کروائی ہیں۔
میونسپل کمشنر نے اینٹی کرپشن کو لکھے گئے خط میں کہا کہ سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر نے اسلام چوک کا پلاٹ جعلسازی اور غیرقانونی طور پرٹرانسفر کیا، سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کے مبینہ فرنٹ مین نے 60 لاکھ روپے کی بھاری رشوت لی۔
خط کے متن کے مطابق متعلقہ پلاٹوں کی سرکاری فائلیں ریکارڈ روم سے غائب ہیں، کم ریٹ چالان جاری ہونے سے کے ایم سی کو شدید مالی نقصان پہنچایا گیا، ریٹائرمنٹ کے باعث سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کےخلاف کے ایم سی کارروائی نہیں کر سکتی، کیس قواعد کے تحت اینٹی کرپشن کو باقاعدہ انکوائری کے لیے ریفر کر دیا گیا ہے۔
میونسپل کمشنر کی جانب سے لکھے خط کے متن کے مطابق دوسرے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر پر رفاحی پلاٹ غیر قانونی طور پر کمرشل لیز کرنے کا الزام ہے، سیکٹر 13 ایچ رفاحی پلاٹ کو ناجائز طور پر دو حصوں میں تقسیم کیا گیا، سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کی ریٹائرمنٹ کے باعث کے ایم سی کارروائی نہیں کر سکتی۔
خط میں سابق پروجیکٹ ڈائریکٹرز کے خلاف جعلسازی کا معاملہ اینٹی کرپشن کو بھیجنے کی سفارش کی گئی ہے۔