کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 مئی 2025ء) پاکستان ہائی کمیشن ملائشیا کے ہال میں دشمن کی جارحیت کے خلاف کامیاب دفاعی فتح حاصل کرنے پر " یومِ تشکر " منایا گیا ، جس میں پاکستانی کمیونٹی نے پورے جوش و جذبے سے شرکت کی ۔ تقریب کے آغاز سے قبل ہائی کمیشن کے سبزہ زار میں قومی ترانہ چلایا گیا ۔ تقریب کا باقاعدہ اغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جبکہ بعد میں تھرڈ سیکرٹری امیر حسن بٹ نے ناظرین کو فتح کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے آج کے دن "یوم تشکر" منانے کا پس منظر بتایا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ہائی کمیشنر آف پاکستان سید احسن رضا شاہ نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے قوم کے شاندار جذبے اور ملائشین میڈیا کی بھرپور سپورٹ کو خراج تحسین پیش کیا ۔ ہائی کمشنر سید احسن رضا شاہ نے کہا کہ ہماری امن کی خواہش کو ایک بار پھر ہماری کمزوری سمجھا گیا ۔ لیکن اس بار ہم نے ہٹ دھرم دشمن کو ایسا سبق سکھایا ہے کہ وہ مدتوں یاد رکھے گا ۔ ہال تا دیر حاضرین کی تالیوں اور نعروں سے گونجتا رہا ۔ حاضرین نے پاکستان زندہ باد اور پاک افواج زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے ۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپکی طرف آئیں گے، مولانا فضل الرحمان کا ڈھاکہ میں خطاب

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  وہ پاکستان کی جانب سے خیرسگالی کا پیغام لے کر ڈھاکہ آئے ہیں۔ اگر آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے۔

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں عالمی ختمِ نبوت ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش 2 برادر اسلامی ممالک ہیں جو مختلف شعبوں میں مضبوط اور دیرپا تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دونوں ممالک ایک دوسرے کی طرف چند قدم بڑھائیں تو یہ قربتیں مزید مضبوط ہو سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے بنگلادیش: ختم نبوتؐ پر بین الاقوامی کانفرنس، سال بھر کے لیے مہم کا اعلان

مولانا فضل الرحمان نے جذباتی انداز میں کہا ’اگر آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے۔‘
ان کے مطابق اس محبت اور خیرسگالی کے رشتے کو مزید تقویت ملے گی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں عقیدۂ ختمِ نبوت ﷺ کو امتِ مسلمہ میں اتحاد کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحریک ہمیشہ جدوجہد کے تسلسل کا نام ہے، نہ کہ کسی قسم کے تشدد کا۔ انہوں نے واضح کیا کہ برصغیر کے تمام مکاتبِ فکر اس بات پر متفق ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اور نبوت کا دعویٰ کرنے والا دائرۂ اسلام سے خارج تصور ہوتا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کی جانب سے خیرسگالی کا پیغام لے کر ڈھاکہ آئے ہیں اور یہاں سے بھی امن و محبت کا پیغام لے کر واپس جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جائیداد کی تقسیم سے بھائی چارہ کم نہیں ہوتا، اسی طرح پاکستان اور بنگلہ دیش کے مسلمان بھی ایک امت اور ایک قوت ہیں۔

مزید پڑھیں: سیرت النبیؐ کانفرنس میں شرکت کے لیے بنگلہ دیشی وفد کی پاکستان آمد


انہوں نے امید ظاہر کی کہ آج کا یہ اجتماع دونوں ملکوں کے درمیان بہتر، مضبوط اور مستحکم تعلقات کا ذریعہ بنے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈھاکہ

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا فتنتہ الخوارج کے دہشت گردوں کے خلاف دو مختلف کامیاب کاروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • فیلڈ مارشل کا بروقت انتباہ
  • بابراعظم اور محمد رضوان کے ون ڈے ریکارڈز، کھلاڑیوں اور اسٹاف کا بھرپور جشن
  • بابراعظم اور محمد رضوان کے ون ڈے میں ریکارڈز، کھلاڑیوں و اسٹاف کا بھرپور جشن
  • جارحیت پر مئی جیسا جواب: فیلڈ مارشل
  • جنگ مسلط کرنے والوں کو اسی طرح جواب دینگے جیسے مئی میں دیا، فیلڈ مارشل
  • جنگ مسلط کرنے والوں کو اسی طرح جواب دیں گےجیسا مئی میں دیا تھا، فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • لفظ ’’پاکستان‘‘ کے موجد چودھری رحمت علی کا آج یوم ولادت منایا جا رہا ہے
  • غیر مسلم شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہماری ترجیح ہے: صدرِ زرداری  
  • آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپکی طرف آئیں گے، مولانا فضل الرحمان کا ڈھاکہ میں خطاب