انسانیت کیخلاف جرائم کا کیس،بھارت نواز شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
طلبہ کے قتل عام پر کیس کا فیصلہ جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں تین رکنی ٹریبونل نے دیا
فیصلے کے بعد کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ڈھاکہ میں سکیورٹی کے سخت اقدامات
بنگلہ دیش کی عدالت نے انسانیت کے خلاف جرائم کے کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنا دی۔ شیخ حسینہ کے خلاف کیس کا فیصلہ 450صفحات پرمشتمل ہے، سابق وزیراعظم شیخ حسینہ پرانسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ ہے، استغاثہ نے شیخ حسینہ کو سزائے موت دینے کی درخواست کی ہے۔ جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی نے 3 رکنی ٹربیونل نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف دائر مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم قرار دیا۔ اس فیصلے کے موقع پر گزشتہ سال حکومت مخالف مظاہروں کے دوران مارے جانے والے افراد کے لواحقین بھی عدالت میں موجود ہیں، فیصلے کے بعد کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ڈھاکہ میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں، شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس کے علاوہ ریپڈ ایکشن بٹالین اور بنگلہ دیش بارڈر گارڈ کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: خلاف جرائم جرائم کا کے خلاف
پڑھیں:
سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم، ’اپنے کیے کی سزا مل گئی‘
بنگلہ دیش میں انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ سننے والی خصوصی عدالت نے معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزا سنا دی ہے۔ 3 رکنی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے فیصلہ دیتے ہوئے 2 الزامات کے تحت سزائے موت اور 3 الزامات کے تحت عمر قید کی سزا سنا دی۔
سوشل میڈیا صارفین اس سزا پر مختلف تبصرے کرتے نظر آ رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم اور وسیع پیمانے پر عوام کے قتل پر سزائے موت کی سزا سنا دی۔ بیشک، اللہ ظالم کو مہلت دیتا ہے مگر اس کی پکڑ بہت سخت ہوتی ہے۔
بنگلہ دیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم اور وسیع پیمانے پر عوام کے قتل پر سزائے موت کی سزا سنا دی۔ بیشک، اللہ ظالم کو مہلت دیتا ہے مگر اس کی پکڑ بہت سخت ہوتی ہے۔
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) November 17, 2025
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بنگلہ دیش میں آج جو واقعہ پیش آیا ہے، وہ پوری دنیا کے لیے ایک ایسا عبرت ناک درس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منظر نامہ اُن تمام جابروں، ظالموں، جھوٹ اور ظلم پر مبنی حکمرانی چلانے والوں، اور عدل و انصاف کا خون کرنے والوں کے لیے ایک واضح تنبیہ ہے کہ انجام بالآخر سب کے سامنے آتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم آج اُن تمام مظلوموں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے یہ ستم برداشت کیے، اور بنگلہ دیش کی ترقی، خوش حالی اور اسلامی تشخص کے استحکام کے لیے دُعا گو ہیں۔
بنگلہ دیش میں آج جو واقعہ پیش آیا ہے، وہ پوری دنیا کے لیے ایک ایسا عبرت ناک درس ہے جو روزِِ روشن کی طرح واضح ہے۔ بھارتی پروردہ شیخ حسینہ واجد، نے اقتدار کے پندرہ برسوں میں جس طرح جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا، عدالتی فیصلوں کو انتقام کا ہتھیار بنایا اور فسطائیت پر مبنی طرزِ…
— Naeem ur Rehman (@NaeemRehmanEngr) November 17, 2025
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں اپوزیشن لیڈروں کو بدترین ظلم کا نشانہ بنایا۔ کئی بزرگ سیاستدانوں کو پھانسی کی سزا دی۔ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو جیل میں ڈالا۔ 1400 طلبہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ آج شیخ حسینہ کو خود پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔ ظالم سمجھتے ہیں کے ان طاقت ہمیشہ رہے گی۔
اپنے دور حکومت میں اپوزیشن لیڈروں کو بدترین ظلم کا نشانہ بنایا۔ کئی بزرگ سیاستدانوں کو پھانسی کی سزا دی۔ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو جیل میں ڈالا۔ 1400 طلبہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ آج شیخ حسینہ کو خود پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔ ظالم سمجھتے ہیں کے ان طاقت ہمیشہ رہے…
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 17, 2025
خیال رہے کہ شیخ حسینہ پر 2024 میں طلبہ تحریک کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات دینے اور وسیع پیمانے پر ہلاکتوں کا الزام ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق مظاہروں کے دوران 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حسینہ واجد حسینہ واجد سزا