’’بھارتی حکومت پر بہت زیادہ دباو بڑھ رہاہے اور لیئے مودی۔۔‘‘ حامد میر نے اہم بیان جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت پر بہت زیادہ دباؤ بڑھ رہا ہے اور مودی کوئی بھی ایڈونچر کرسکتے ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘میں بات کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ مودی اپنی ٹریجڈی کو ساؤتھ ایشیا کی گریٹ ٹریجڈی میں تبدیل کرسکتے ہیں اس لیے ہمیں ہوشیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت پر بہت زیادہ دباؤ بڑھ رہا ہے اور مودی کوئی بھی ایڈونچر کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا غیر معمولی دورہ مشرق وسطیٰ اور شام پر عائد پابندیاں ہٹانےکا اعلان، اس سب سے اسرائیل ناخوش ہے۔انہوں نےکہا کہ بھارت، چین، ترکیہ اور آذربائیجان پر سوال اٹھا رہا ہے، ترکیہ اور آذربائیجان کے بائیکاٹ کا اعلان کر رہا ہے، اس سب کے درمیان جب یہ خبر آئی کہ امریکا نے ترکیہ کو 300ملین ڈالرز کے میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے تو بھارتی میڈیا اور بی جے پی رہنماؤں کو آگ لگ گئی۔
پہلگام حملے کے بعد بھارت میں مسلم مخالف نفرت انگیز جرائم میں خطرناک اضافہ، 19 ریاستوں میں 184 واقعات رپورٹ
شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ کانگریس نے مودی کو یاد دلایا کہ ٹرمپ کو اپنا دوست کہتے تھے، بھارتی میڈیا پر غداری کے فتوے اس بات پر بانٹے جارہے ہیں کہ بھارت میں کون آخری دفعہ چھٹیاں منانے ترکیہ گیا تھا، کس سیاسی جماعت کا دفتر ترکیہ میں ہے، کس بالی وڈ اداکار نے ترکیہ میں فلم بنائی اور وہ کیوں صدر اردوان سے ملا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان کے سامنے گھٹنے کیوں ٹیکے، کانگریس نے مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2025ء)پاکستان کے ہاتھوں جنگ میں ذلت آمیز شکست اور پھر جنگ بندی کے لیے امریکا سے رابطہ کرنے پر کانگریس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان سے جنگ میں بدترین شکست اور پھر جنگ بندی پر بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی پر سوالات کی بوچھاڑ کردی اور پوچھا کہ پاکستان کے سامنے گھٹنے کیوں ٹیکے۔بھارتی اپوزیشن جماعت نے نریندر مودی سے پوچھا کہ ٹرمپ نے جنگ بندی کیوں کروائی، کانگریس نے وزیراعظم سے پاک بھارت کشیدگی پر بھی جواب طلب کرلیا۔دوسری جانب بھارتی دفاعی ماہر سشانت سنگھ نے مودی کے امریکا کے دباؤ میں آنے کو انتہائی شرمناک اور بھارتی خارجہ پالیسی کیلئے بہت بڑا دھچکا قرار دے دیا۔(جاری ہے)
یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان کے عوام اور مساجد کو جن ایئربیسز سے ٹارگٹ کیا گیا تھا، ان اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فجر کے وقت دشمن کے خلاف آپریشن’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا گیا اور بھارت پر فتح ون میزائل فائر کیے گئے تھے۔اسی طرح پاکستانی میزائلوں سے بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ کردی گئی تھی، جبکہ پاک فوج نے پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈ کو بھی تباہ کردیا، راجوڑی اور نوشہرہ میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والے بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے تربیتی مراکز بھی تباہ کر دیے گئے تھے۔بعدازاں 10 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایکس اکاؤنٹ کے ذریعے اعلان کیا تھا کہ پاکستان اور بھارت جنگ بندی پر راضی ہوگئے ہیں۔