نفرت کا وائرس بھارتی ویمن کرکٹرز میں بھی سرایت کرنے لگا
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
کراچی:
نفرت کا وائرس بھارتی ویمن کرکٹرز میں سرایت کرنے لگا۔ تفصیلات کے مطابق ویمنز ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کو اپنے پہلے میچ میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں 7 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، دوسری جانب بھارتی سائیڈ نے اپنے ابتدائی معرکے میں سری لنکا کو 59 رنز سے زیرکیا۔
پہلے سے طے شدہ ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستانی ٹیم اپنے تمام میچز سری لنکا میں ہی کھیلے گی، اس لیے بھارتی سائیڈ کو اس میچ کیلیے آئی لینڈ کا سفر کرنا پڑا،روایتی حریف ٹیموں کا سامنا آج ہوگا۔
حالیہ کشیدگی کی وجہ سے یہ ویمنز میچ بھی زیادہ اہمیت اختیار کرگیا ہے، بھارت نے اپنی تنگ نظر سوچ کی وجہ سے حال ہی میں یواے ای میں کھیلے گئے مینز ایشیا کپ کو متنازع بنائے رکھا۔
اپنے کپتان اور ٹیم کو پاکستانی قائد اور باقی کھلاڑیوں کے ساتھ مصافحہ تک سے روک دیا، ٹاس کے وقت سوریا کمار یادیو، سلمان علی آغا سے نگاہیں ملانے سے گھبرا رہے تھے،انھوں نے آخر میں محسن نقوی سے ٹرافی بھی وصول نہیں کی۔
اب ویمنز کرکٹ کو بھی بھارتی سیاست سے خطرہ لاحق ہے، پہلے سے ہی بی سی سی آئی نے اپنے میڈیا کے ذریعے یہ عندیہ دے دیا تھا کہ کپتان ہرمن پریت کور ہم منصب فاطمہ ثنا سے مصافحہ نہیں کریں گی۔
اب یہ ٹاس کے وقت ہی معلوم ہوگا کہ بھارت اس حوالے سے متعصبانہ سوچ پر عمل کرتا ہے یا نہیں۔ گرین شرٹس کی نگاہیں حریف سے ون ڈے کرکٹ میں لگاتار ہارنے کی روایت بدلنے پرمرکوز ہیں۔
اب تک دونوں ممالک کے درمیان 11 ویمنز ون ڈے میچز کھیلے جاچکے اور تمام میں ہی بھارتی ٹیم فتحیاب رہی، آخری مرتبہ اس فارمیٹ میں دونوں ٹیموں کا مقابلہ 2022 میں ہوا جب بلو شرٹس نے پاکستانی ویمنز کو ماؤنٹ مانگونئی میں 107 رنز سے شکست دی تھی۔
ٹیم نے رنز کے لحاظ سے گرین شرٹس پر سب سے بڑی 207 رنز کی فتح 2008 میں حاصل کی تھی، 2006 اور 2008 میں وہ 10، 10 وکٹ سے کامیاب رہی، پہلی بار دونوں ٹیموں کا ویمنز ون ڈے کراچی میں ہوا جس میں بھارت نے 193 رنز سے کامیابی سمیٹی تھی۔
پاک بھارت مینز کی طرح ویمنز ٹیمیں بھی اب صرف ملٹی نیشن ایونٹس میں ہی مدمقابل آتی ہیں۔
اس بار میچ کے بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ موجود ہے، کولمبو میں مسلسل بارش کی وہ سے پاکستانی ویمنز ٹیم کو آؤٹ ڈور پریکٹس سیشن منسوخ کرنا پڑا، پلیئرز نے شام کے وقت صرف ان ڈور سیشن میں حصہ لیا۔
بھارت کو زیرکرنے کیلیے پاکستانی بیٹرز اور بولرز دونوں کو ہی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا، سدرہ امین سے بڑی اننگز کی امیدیں وابستہ ہیں، منیبہ علی سے میچ وننگ پرفارمنس کی توقع لگا لی گئی۔
میچ سے قبل پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا کی پریس کانفرنس میں پہلے ہی میڈیا کو سیاسی سوالات نہ کرنے کی ہدایت کردی گئی تھی، فاطمہ نے کہا کہ ہم گزشتہ مقابلے میں شکست کو بھول کر اچھی کارکردگی کیلیے تیار ہیں، یہ ایک بڑا ٹورنامنٹ ہے اور ہم کسی بھی ٹیم کو مات دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ٹاس کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ ہماری توجہ فوری طور پر کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوکر اچھی کرکٹ کھیلنے پر مرکوز ہوگی، ماضی میں بھارتی ویمن کھلاڑی کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے حوالے سے فاطمہ ثنا نے کہا کہ ہمارے تمام ٹیموں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں مگر ہم جس کام کیلیے یہاں آئے ہیں توجہ صرف اس پر ہی ہوگی، باہر کیا باتیں ہورہی ہیں ان سے ہمیں کوئی سروکار نہیں ہے۔
دوسری جانب بھارتی کپتان ہرمن پریت کور نے کہا کہ ہم بچپن سے ہی پاک بھارت میچز دیکھتے آئے ہیں، تب سوچتے تھے کہ ایک دن ایسے ہی میچ کا حصہ بنیں گے، پلیئرز اکثر اس مقابلے کے حوالے سے بات کرتی ہیں مگر میدان میں یہ بھی دوسرے میچز کی طرح ایک کرکٹ مقابلہ ہی ہوگا ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ ہم حوالے سے
پڑھیں:
بھارت نے دوبارہ مہم جوئی کی تو پہلے سے تیز اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا‘پاک فوج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251005-08-25
راولپنڈی ( آن لائن )پاکستان کا بھارتی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کی ہرزہ سرائی پر سخت ردعمل، بھارتی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے بیانات غیرذمہ دارانہ ہیں، جنوبی ایشیا میں امن واستحکام کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں، اگر کوئی مہم جوئی کی گئی تو پاکستان بغیر کسی ہچکچاہٹ کے بھرپور اور فیصلہ کن جواب دے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے بھارتی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے گمراہ کن، اشتعال انگیز اور جنگجویانہ بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، اور بھارتی حکام کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کو جارحیت کے لیے من گھڑت بہانے تراشنے کی نئی کوشش قرار دیا ہے، پاکستان نے متنبہ کیا ہے کہ بھارتی بیانات جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سنگین نتائج کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں، بھارت دہائیوں سے خود کو مظلوم ظاہر کر کے خطے میں دہشت گردی اور تشدد کو ہوا دیتا رہا ہے، دنیا اب بھارت کو سرحد پار دہشت گردی کے اصل چہرے اور خطے کے عدم استحکام کے مرکز کے طور پر تسلیم کر چکی ہے، رواں سال بھارتی جارحیت نے دو ایٹمی طاقتوں کو بڑی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا تھا، بھارت کو اپنے طیاروں کے ملبے اور پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار یاد رکھنے چاہئیں، بھارت اجتماعی بھول کا شکار ہو کر ایک اور تصادم کی طرف بڑھ رہا ہے، بھارتی وزیردفاع، آرمی اور ائرچیفس کے اشتعال انگیز بیانات خطے کو شدید خطرات سے دوچار کر سکتے ہیں، مستقبل کا تصادم خطے میں تباہ کن اور قیامت خیز نتائج لا سکتا ہے، پاکستان خبردار کرتا ہے کہ اگر کوئی نیا معرکہ شروع ہوا تو پاکستان بغیر کسی ہچکچاہٹ کے بھرپور اور فیصلہ کن جواب دے گا، جو نیا ‘‘نارمل’’ قائم کرنے کی بات کر رہے ہیں، جان لیں پاکستان نے اس کا بھرپور جواب تیار کر لیا ہے، پاکستان کا ردعمل تیز، فیصلہ کن اور تباہ کن ہوگا، مسلح افواج اور عوام میں ہر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت اور عزم موجود ہے، بھارت کے جغرافیائی تحفظ کا وہم اس بار توڑ دیا جائے گا، پاکستان دشمن کی سرزمین کے دور دراز ترین حصوں کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، بھارت پاکستان کو مٹانے کی بات کررہا ہے تاہم یہ یاد رکھے کہ اگر نوبت وہاں تک پہنچی تو دونوں اطراف انجام یکساں ہوگا ۔