بھاری رشوت کے عوض شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے کی کوشش ناکام، 2 ایف آئی اے اہلکار گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بھاری رشوت کے عوض شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے و امیگریشن کلیرینس کی کوشش ناکام ہوگیا جب کہ ایف آئی اے امیگریشن کے اے ایس آئی سمیت دو اہلکار گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون شہزاد ندیم بخاری کی کرپشن و بدعنوانی میں ملوث عملے کے بارے زیرو ٹالرینس پالیسی و ہدایات کے تحت نیو اسلام آباد پر امیگریشن عملے کے ڈیوٹی کے دوران موبائل فون پاس رکھنے اور استعمال پر سختی سے پابندی عائد کی گئی۔
اس دوران کچھ اسٹاف ممبران کی جانب سے پابندی کی خلاف کی شکایت ملنے پر شہزاد ندیم بخاری کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن اسلام آباد ائرپورٹ سلمان لیاقت نے سرپرائز چیکنگ کی تو ایف آئی اے امیگریشن کے اے ایس آئی ندیم ارشد اور ہیڈ کانسٹیل مجاہد علی دوران ڈیوٹی موبائل فون استعمال کرتے پائے گے۔
دونوں کے موبائل فون چیک کئے گئے تو وہ بیرون ملک جانے والے مسافروں اور مختلف ایجنٹوں سے رابطے میں تھے۔
اسی طرح ملزمان کے موبائل فونز سے غیر قانونی امیگریشن سے متعلق اہم شواہد برآمد کر لیے گئے۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا تھا ملزمان بھاری رقوم کے عوض لوگوں کو بیرون ملک بھجوانے میں ملوث پائے گے جنہیں گرفتار کرلیا گیا۔
ملزمان شہریوں کو فلپائن اور ازبکستان بھجوانے کے نام پر فی کس 50 ہزار روپے میں ڈیل کرتے تھے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان کےموبائل فون سے ملین روپے کی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ برآمد کر لیا گیا۔
ملزمان بھاری رقوم کی وصولی کے لئے مائیکروفنانس اکاؤنٹس کا استعمال کرتے تھے حکام کا کہنا تھاکہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام اباد نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
اور ملزمان کو عدالت پیش کرکے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا، ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: موبائل فون اسلام آباد ایف آئی اے بیرون ملک
پڑھیں:
سلامتی کونسل نے ٹرمپ کے غزہ پلان کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی
فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل ہی متوقع فیصلے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے غزہ کے معاملات پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرنے کی کوشش قرار دے دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ غزہ منصوبے کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی۔ قرارداد کے حق میں 14 ووٹ ڈالے گئے اور کسی بھی ملک نے مخالفت نہیں کی جبکہ چین اور روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اجلاس سے خطاب میں امریکی مندوب نے پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکیہ اور انڈونیشیا کا "غزہ کے لیے مشترکہ کوششوں پر تعاون" پر شکریہ ادا کیا۔ امریکی مندوب نے کہا کہ آج سلامتی کونسل نے ایک تاریخی، تعمیری اور فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے۔ یہ قرارداد غزہ میں استحکام کے راستے کھولنے کی کوشش ہے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے غزہ پلان کی قرارداد میں فلسطین میں بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور عبوری حکومتی ڈھانچے کے قیام کے اہم نکات شامل ہیں۔ تاہم فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل ہی متوقع فیصلے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے غزہ کے معاملات پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرنے کی کوشش قرار دے دیا تھا۔