موٹرسائیکل سوار یکم اکتوبر تک ہیلمٹ خریدلیں، پولیس نے خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
موٹرسائیکل سوار یکم اکتوبر تک ہیلمٹ خریدلیں، پولیس نے خبردار کردیا Young children are banned from riding motorcycles WhatsAppFacebookTwitter 0 28 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) وفاقی دارالحکومت میں موٹرسائیکل سوار یکم اکتوبر تک ہیلمٹ خرید لیں اور ایکسائز آفس کی فراہم کردہ نمبر پلیٹس بھی لگا لیں۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن ہوگا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق سی ٹی او حمزہ ہمایوں نے کہا ہے کہ موٹرسائیکل سوار یکم اکتوبر تک ہیلمٹ خرید لیں اور اصل نمونہ نمبر پلیٹس بھی لگا لیں۔ ون ویلنگ، لین وائلیشن اور بغیر سائلنسر موٹرسائیکل چلانے سے بھی گریز کریں۔ یکم اکتوبر کے بعد ایسی خلاف ورزیوں پر سخت کریک ڈاون ہوگا۔چیف ٹریفک آفیسر کے مطابق پولیس پہلے ہی ون وے کی خلاف ورزیوں پر سخت کریک ڈاون کر رہی ہے۔
تمام موٹرسائیکل سوار سات اکتوبر تک اپنے لائسنس یا لرنر پرمٹ بھی حاصل کرلیں ۔ اپنی اوردوسروں کی جان خطرے میں ڈالنے والے موٹرسائیکل سواروں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔ سی ٹی او کے مطابق رواں سال سب سے زیادہ اموات موٹرسائیکل سواروں کی غلطیوں کی وجہ سے ہوئیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اور آئی ایم ایف میں کلائمٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت مذاکرات جاری پاکستان اور آئی ایم ایف میں کلائمٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت مذاکرات جاری اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے: افغان حکومت ایشیا کپ فائنل، شائقین کےلئے ایڈوائزری جاری ایشیا کپ فائنل، جیتنے والی ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟ بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں: پاکستان تامل ناڈو میں تھلاپتی وجے کی ریلی میں بھگدڑ مچنے سے 36 افراد ہلاکCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
خبردار ہو جائیں، بینکوں میں پیسے رکھوانے والوں کیلئے اہم خبر
ویب ڈیسک:عصر حاضر میں لوگ نقد رقم کے بجائے کریڈٹ کارڈ کا استعمال زیادہ کرتے ہیں، کسی کو رقم کی منتقلی یا بلوں کی ادائیگی اب سب اے ٹی ایم کے ذریعہ کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے لوگ نقدی رکھنے اور لوٹے جانے کے خطرے بھی بچ جاتے ہیں مگر دنیا کے ڈیجیٹل ہوتے ہی مجرم بھی سائبر کرمنل بن چکے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق جب سے لوگوں نے نقدی کی بجائے کریڈٹ کاڑڈ استعمال کرنا شروع کیا تب سے سائبر کرمنلز نے انہیں لوٹنا شروع کر دیا اور آئے روز ایسی وارداتیں سامنے آتی ہیں جس میں سائبر کرائمز کے ذریعہ لوگوں کو ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کر دیا جاتا ہے۔
نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی
دنیا بھر میں اے ٹی ایم کارڈ کے استعمال کے لیے چار ہندسوں والا خفیہ پن کوڈ ہوتا ہے، جو سوائے کارڈ ہولڈر کے کسی کو معلوم نہیں ہوتا۔ حتیٰ کہ متعلقہ بینک بھی اس سے لاعلم ہوتا ہے۔ تاہم اس کے باوجود سائبر کرمنل فراڈ کے ذریعہ لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔
اس کی بڑی وجہ اکاؤنٹ ہولڈرز کی جانب سے اپنے اے ٹی ایم کے رکھے جانے والے پن کوڈز ہیں۔ جو صارفین اپنے اے ٹی ایم کارڈ کے لیے پن کوڈ کے لیے عام ہندسے استعمال کرتے ہیں، وہی زیادہ ہیکرز کا شکار بنتے ہیں۔
44 برس سے مسجد نبویﷺ میں قرآن مجید پڑھانے والے پاکستانی نژاد مدرس انتقال کرگئے
ماہرین کے مطابق آسان پن کوڈ چند لمحے میں آپ کا اکاؤنٹ کا صفایا کرا سکتا ہے۔ سائبر ماہرین نے ان پن کوڈز کی نشاندہی بھی کی ہے، جو سائبر کرمنلز کا آسان ہدف ہوتے ہیں۔ یہ عموماً ترتیب وار ہندسے اور دہرائے گئے ہندسوں پر مبنی ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی صارف مثال کے طور پر 1111، 2222، 3333، 0000، 5555 یا ترتیب سے استعمال کیے گئے ہندسوں پر مبنی کوڈ جیسے 1234، 2345، 6789 یا اس کے الٹ جن میں سب سے زیادہ 4321 غیر محفوظ ہے۔
ویل چیئر ٹی ٹونٹی سیریز؛ پاکستان نے 3.1 سے جیت لی
اسی طرح بعض لوگ اپنی تاریخ پیدائش بطور پن کوڈ استعمال کرتے ہیں جیسے 13 اگست (1308)، 17 دسمبر (1712) یا پیدائش کا سال مثلاً 2025، 1970 یا پھر گاڑی نمبر، موبائل نمبر کے ہندسے پر مبنی کوڈز کا پتہ لگانا بھی ہیکرز کے لیے آسان ہوتا ہے، کیونکہ تاریخ پیدائش، اور سن پیدائش کا سوشل میڈیا اور دیگر دستاویزات سے پتہ لگانا اور بھی زیادہ آسان ہوتا ہے۔ اور اس کو ہیک کرنے میں صرف چند سیکنڈ ہی لگتے ہیں۔
ماہرین نے محفوظ پن کوڈ کے انتخاب کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ ایسے ہندسوں کا پن کوڈ بنائیں جو بے ترتیب ہو لیکن آپ اسے ذہن نشین کر لیں۔ اس کے علاوہ ہر 6 یا 12 ماہ بعد اپنا پن کوڈ تبدیل کر لیں۔ پن کوڈ کو موبائل فون یا کہیں بھی لکھ کر محفوظ نہ کریں۔ اس نمبر کو کسی کے ساتھ شیئر بھی نہ کریں اور اگر آپ ایک سے زائد اے ٹی ایم کارڈ رکھتے ہیں تو بہتر ہے کہ ہر ایک کا پن کوڈ دوسرے سے بہت مختلف رکھیں۔
سکیورٹی سوپروائزر کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار