کراچی میں آج بھی موسم شدید گرم رہنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
کراچی میں آج بھی موسم شدید گرم رہنے کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔
کراچی میں جنوب مغربی سے 13کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، جن میں نمی کا تناسب 69 فیصد ہے۔
گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی ٹھنڈے مشروبات کی طلب بڑھ گئی جبکہ گرمی کے باعث ہونے والی بیماریوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یورپ شدید گرمی کی لپیٹ میں: 2022 سے بھی زیادہ اموات کا خدشہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میڈرڈ:یورپ بھر میں شدید اور جان لیوا گرمی کی لہر جاری ہے، جہاں اسپین سے برطانیہ تک درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ (114.8 فارن ہائیٹ) سے بھی تجاوز کرگیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق ماحولیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو 2022 میں گرمی سے ہونے والی 61,672 اموات سے بھی زیادہ جانی نقصان ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کےمطابق اسپین کے علاقے کاتالونیا میں دو افراد ہلاک جبکہ 20 ہزار سے زائد افراد کو جنگلات میں لگنے والی تیز رفتار آگ کے باعث لاک ڈاؤن میں رکھا گیا ہے۔ اسپین اور انگلینڈ دونوں نے تاریخ کا گرم ترین جون ریکارڈ کیا ہے۔
بین الاقوامی رپورٹ کےمطابق شدید گرمی صرف یورپ تک محدود نہیں، امریکا میں بھی درجہ حرارت میں اضافے کے باعث ٹرمپ انتظامیہ کو بجلی کی ایمرجنسی نافذ کرنی پڑی، جاپان نے بھی 1898 کے بعد سب سے گرم جون ریکارڈ کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ہیٹ ویوز سیلاب یا طوفان کی طرح نظر نہیں آتیں مگر ان کا اثر زیادہ جان لیوا ہو سکتا ہے، برطانیہ میں صرف 4 دن (19-22 جون) کے دوران 570 اموات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ اسپین میں 380 اضافی اموات کا تعلق شدید گرمی سے جوڑا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق سب سے زیادہ متاثر بزرگ، حاملہ خواتین، بیمار افراد اور معاشرتی تنہائی کے شکار لوگ ہوتے ہیں۔ گرمی کے باعث دل، گردے اور نظام تنفس کی بیماریاں جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا کہ جب درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ سے بڑھ جائے تو پنکھے مؤثر نہیں رہتے اور 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہونے پر نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتے ہیں، ایسے میں جلد کو پانی سے تر رکھنا، سایہ دار جگہوں پر رہنا اور زیادہ سے زیادہ پانی پینا مؤثر تدابیر ہیں۔
ماحولیاتی سائنسدانوں کے مطابق یورپ عالمی اوسط کے مقابلے میں دو گنا تیزی سے گرم ہو رہا ہے، جس کی وجہ آرکٹک سمندر کی برف کا تیزی سے پگھلنا، آلودگی میں کمی کے باعث بڑھتی سورج کی شعاعیں، اور زمین کی ساخت بتائی جا رہی ہے۔
رائل نیدرلینڈز میٹ آفس کی ماہر وکی تھامسن کے مطابق یہ صورتحال نئی معمول نہیں بلکہ ایک خطرناک پیش خیمہ ہے، اگر گرین ہاؤس گیسز میں کمی نہ کی گئی تو ہیٹ ویوز مزید شدید اور طویل ہوتی جائیں گی۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسے موسمیاتی بحران میں داخل ہو چکے ہیں جس کے اثرات محض مستقبل کے خدشات نہیں بلکہ آج کی حقیقت ہیں۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو انسانی جانوں کا ضیاع بڑھتا رہے گا۔