پنجاب کے ضلع سرگودھا کے شہر بھلوال کے علاقہ 15چک میں بااثر افراد نے نوجوان کو برہنہ کرکے تشدد کیا اور اس کی ویڈیو بھی بناتے رہے۔

رپورٹ کے مطابق سرگودھا پولیس نے کہا کہ  عمران اور اس کی والدہ ڈیرے پر موجود تھے کہ مسلح افراد گھر میں گھس آئے،  مسلح افراد نے بوڑھی ماں کے سامنے بیٹے کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا۔

سرگودھا پولیس  نے بتایا کہ ملزمان تشدد کرنے کی باقاعدہ ویڈیو بناتے رہے اور گالم گلوچ کرتے رہے، فوری طور پر نوجوان پر تشدد کرنے کی وجہ سامنے نہیں آئی۔

ڈی پی او صہیب اشرف نے نوٹس لے کر متعلقہ پولیس کو فوری ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا جس کے بعد تھانہ بھلوال صدر پولیس نے مسلح افراد کی گرفتاری کے لیے کارروائی کا آغاز کردیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بلوچستان : مستونگ میں نامعلوم مسلح افراد کی تحصیل دفتر ‘ بینکوں اور بازار میں فائرنگ ایک بچہ ہلاک‘ پانچ افراد زخمی

کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی ۔2025 )بلوچستان کے ضلع مستونگ میں نامعلوم مسلح افراد نے تحصیل کے دفتر اور بینکوں پر حملہ کیا ہے پولیس حکام کے مطابق ان حملوں میں اب تک کم از کم ایک بچہ ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں ڈی ایس پی مستونگ محمد یونس مگسی نے بتایا کہ مسلح حملہ آوروں نے پہلے مستونگ شہر میں تحصیل آفس پر حملہ کیا ہے.

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق یونس مگسی نے بتایا کہ اس حملے کے بعد پولیس اہلکار پہنچے اور حملہ آوروں کے ساتھ مقابلہ ہوا اور مقابلے کے بعد حملہ آور تحصیل آفس سے نکل کر ایک بینک میں داخل ہوئے جہاں پولیس اہلکاروں کے پہنچنے کے بعد انہوں نے راکٹ فائر کیے ڈی ایس پی کا کہنا تھاکہ ایف سی کی نفری بھی شہر میں پہنچ گئی ہے اور سکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں کا مسلح افراد کے ساتھ مقابلہ جاری ہے.

انہوں نے بتایا کہ اس وقت جانی اور مالی نقصانات کا اندازہ لگانا مشکل ہے تاہم اب تک ایک بچے کی ہلاکت کے علاوہ پانچ افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے. دوسری جانب سرکاری حکام کے مطابق مستونگ کے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی ہے مسلح افراد کے حملے کے بعد شہر میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور شہر کے مرکزی علاقے خالی ہوگئے ہیں مستونگ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے متصل جنوب میں واقع ایک ضلع ہے جو کہ کوئٹہ سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے مستونگ کی آبادی مختلف بلوچ قبائل پر مشتمل ہے بلوچستان میں حالات کی خرابی کے بعد سے ضلع مستونگ میں بھی بدامنی کے واقعات پیش آتے رہے ہیں.

مستونگ میں ماضی میں پیش آنے والے بڑے واقعات میں سے بعض کی ذمہ داری بلوچ عسکریت پسند تنظیمیں قبول کرتی رہی ہیں جبکہ بعض کہ ذمہ داری مذہبی شدت پسند تنظیموں کی جانب سے قبول کی جاتی رہی ہے حالیہ واقعے کی ذمہ داری فی الحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے ایک اور رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں کی جانب سے شہر کے مرکزی بازار میں بھی اندھا دھندفائرنگ کی گئی اور متعدد سرکاری گاڑیوں اور املاک کو نذر آتش کیا گیا واقعے کے بعد بازار بند ہوگیا ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی ہے. 

متعلقہ مضامین

  • جنوبی وزیرستان لوئر: پولیس کی گاڑی پر حملہ، ڈی ایس پی زخمی
  • سرگودھا: محنت کش پر تشدد کا مقدمہ درج، 10ملزمان گرفتار
  • لوئر دیر: مسلح افراد کی گھر میں فائرنگ، جے یو آئی (ف) کے سینئر قتل، بیوی شدید زخمی
  • کراچی، خاندانی جھگڑے کے دوران داماد نے فائرنگ کرکے سسر سمیت 3 افراد کو قتل کرڈالا، 3 ملزمان گرفتار
  • مری، مسلح گروہوں میں تصادم کے معاملہ میں 10ملزمان گرفتار، مقدمہ درج
  • پڈعیدن: قومی شاہراہ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے نوجوان قتل
  • بلاول شہباز اتحادی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا بم گرادیا، عوامی تحریک
  • مری مال روڈ پر خاتون کی پولیس سے بدتمیزی، ’پولیس بااثر خاتون کے سامنے بے بس ہے‘
  • بلوچستان : مستونگ میں نامعلوم مسلح افراد کی تحصیل دفتر ‘ بینکوں اور بازار میں فائرنگ ایک بچہ ہلاک‘ پانچ افراد زخمی
  • کندھکوٹ،مسلح افراد نے بیوی بچوں کے سامنے شوہر کو قتل کردیا