مسلح افواج کے سربراہان نے شاہد آفریدی کی کس بات پر تعریف کی؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
سابق کرکٹر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ یوم تشکر کی تقریب میں بہترین تجربہ ہوا، ہمارے سارے ہیروز وہاں موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ تقریب میں تینوں افواج کے سربراہان بھی موجود تھے، ہم نے پورے پاکستان کی طرف سے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ہماری تعریف کی اور کہا کہ ہم آپ کو سن رہے تھے جس طرح آپ لوگ سامنے آکر بات کررہے تھے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ تقریب میں اسکولوں کے بچے بھی آئے تھے، اور دوسرے سیلیبریٹیز بھی آئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر خوشی کا سماں تھا، سارے مثبت تھے اور سب کہہ رہے تھے کہ اب ہماری ذمہ داریوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک بھارت کشیدگی شاہد آفریدی مسلح افواج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی شاہد آفریدی مسلح افواج شاہد آفریدی
پڑھیں:
ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید کرنل ریٹائر شاہد سلطان انتہائی تجربہ کار پائلٹ تھے، ذرائع
خیبر پختونخوا حکومت کے سرکاری ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید کرنل (ر) شاہد سلطان کا تعلق ایبٹ آباد سے تھا، شاہد سلطان انتہائی تجربہ کار پائلٹ تھے۔
کرنل شاہد سلطان آرمی سے ریٹائر ہوئے تھے، انہوں نے اس وقت کے چیف آف آرمی اسٹاف سمیت متعدد وی آئی پی فلائٹس اڑائی تھیں۔
ذرائع کے مطابق حادثے میں شہید ریٹائر ونگ کمانڈر آفتاب ایئر فورس سے ریٹائر ہوئے تھے، ان کا تعلق لاہور سے تھا۔ حادثے میں شہید فلائٹ انجینئر سلیم کا تعلق تلہ گنگ سے تھا۔ وہ ایئر فورس سے ریٹائر تھے۔
یہ بھی پڑھیے خیبر پختونخوا حکومت کے سرکاری ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آنے پر آج یوم سوگ خیبر پختونخوا: ہیلی کاپٹر کا حادثہ کیسے پیش آیا؟ ابتدائی رپورٹ موصولحادثے میں شہید ہونے والے کریو چیف مختار کا تعلق صوابی سے تھا، وہ پاک فوج سے ریٹائر ہوئے تھے جبکہ حادثے میں شہید کریو چیف محمد جبار آرمی سے ریٹائر تھے، ان کا تعلق بھی تلہ گنگ سے تھا۔
ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید اہلکاروں نے کرم میں امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا تھا۔ ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 نے کرم میں 5 ماہ کے دوران درجنوں پروازیں کی تھیں۔
ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 کی 2020 میں روس سے اوور ہالنگ کرائی گئی تھی، ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 پنجاب اور بلوچستان کی حکومتوں کے بھی زیر استعمال ہے۔