’’پہلے خود کو سنوارو، پھر محبت میں پڑو‘‘؛ انمول بلوچ کا مداحوں کو مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
پاکستانی ڈراموں کی اداکارہ انمول بلوچ نے اپنے مداحوں کو محبت اور رشتوں سے متعلق اہم مشورے سے نوازا ہے۔
انمول بلوچ صرف اپنے کرداروں ہی سے نہیں بلکہ اپنے نڈر خیالات اور صاف گوئی سے بھی مداحوں کے دل جیت رہی ہیں۔ فیشن اور میک اپ میں نت نئے تجربات کرنے والی انمول کو مداح ایک مکمل فیشن آئیکون کے طور پر دیکھتے ہیں، اور اب انہوں نے اپنے مداحوں کے لیے رشتوں کے حوالے سے کچھ دلنشین مشورے بھی دے ڈالے ہیں۔
حال ہی میں انمول بلوچ نے ایک شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی زندگی، کیریئر اور مستقبل کے بارے میں بات کی۔ ان دنوں ان کی شادی کی افواہیں سوشل میڈیا پر گرم تھیں، جن پر اداکارہ نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ ’’جب بھی ایسا کچھ ہونے والا ہوگا، میں خود اپنے مداحوں کو بتاؤں گی۔‘‘
اس گفتگو کے دوران انمول نے مداحوں کو رشتوں سے متعلق مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’کسی بھی رشتے میں آنے سے پہلے سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ خود کو سمجھیں اور اپنے اندر کی الجھنیں سلجھائیں۔‘‘
انمول کے مطابق، ایک کامیاب رشتہ وہی ہوتا ہے جس میں دونوں افراد ذہنی طور پر متوازن ہوں۔ انہوں نے زور دیا کہ ’’پہلے خود کو وقت دو، اپنے زخموں کو بھرنے دو، تب ہی آپ کسی اور کی شخصیت کو صحیح طریقے سے سمجھنے اور قبول کرنے کے قابل ہوسکتے ہو۔‘‘
اداکارہ نے مزید کہا کہ سادگی اور حقیقت پسندی ہی ایک شخص کو خاص بناتی ہے۔ ’’جیسی میں ہوں، ویسی ہی نظر آتی ہوں، اور لوگ اسی بات پر میری تعریف کرتے ہیں۔ خود کو کوئی اور ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں۔‘‘
انمول بلوچ کے یہ خیالات مداحوں میں خوب سراہا جا رہے ہیں، اور ان کا پیغام واضح ہے: رشتہ تبھی خوبصورت ہوتا ہے جب انسان خود مکمل ہو، اندر سے بھی، باہر سے بھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انمول بلوچ مداحوں کو خود کو
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کوغلط مشورہ دیا گیا، رضا ربانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(آن لائن)سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کو یہ ریفرنسز الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کو بھیجنے کے لیے غلط مشورہ دیا گیا ہے، جن میں اپوزیشن کے 26 ارکان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس اقدام کی مذمت کی جاتی ہے۔ اپنے بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ اسمبلی میں احتجاج ایک پارلیمانی روایت ہے، اور ماضی میں کئی بار صدرِ مملکت اور وزیر خزانہ کی تقاریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے
خلل ڈالا گیا ہے۔ ان ریفرنسز میں غیر پارلیمانی رویہ، بد نظمی اورغیر مہذب برتاو¿ کی بات کی گئی ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا تقریر میں خلل ڈالنا نااہلی کی درست بنیاد بن سکتا ہے؟ اسپیکر کو قواعد و ضوابط اور پارلیمانی روایات کے تحت معطلی یا دیگر تادیبی اقدامات کا اختیار ضرور حاصل ہے۔لیکن اسپیکر کا اپنے ہی ارکان کی نااہلی کی درخواست دینا ا±ن کے منصب کے شایانِ شان نہیں۔ اسی حوالے سے اسپیکر کا چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کرنا بھی نامناسب عمل تھا۔