سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کا اہم ویڈیو بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اپنے ایک ویڈیو بیان میں انکا کہنا تھا کہ میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماء احسان ایڈووکیٹ اور انکے تمام ساتھیوں کی گرفتاری اور غداری جیسے نہایت بیہودہ الزامات کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، درحقیقت قومی جرگہ کا سُن کر حکومت اور اس حکومت کے ہینڈلرز حواس باختہ ہوگئے ہیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا ہے کہ پوری قوم کو اب منرلز بل کیخلاف متحد ہونا پڑے گا۔ انہوں نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماء احسان ایڈووکیٹ اور ان کے تمام ساتھیوں کی گرفتاری اور غداری جیسے نہایت بیہودہ الزامات کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، درحقیقت قومی جرگہ کا سُن کر حکومت اور اس حکومت کے ہینڈلرز حواس باختہ ہوگئے ہیں، پوری گلگت بلتستان کی قوم کو اب منرلز بل کے خلاف متحد ہونا پڑے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جہلم میں کشمیری پناہ گزینوں کیلیے مختص پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں کرپشن
جہلم میں کشمیری پناہ گزینوں کے لیے مختص پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ، ریکارڈ میں مبینہ ردوبدل و رجسٹریوں میں ملوث وزارت کشمیر و گلگت بلتستان کے 3 افسران کو ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا ہے۔ اسلاما ٹائمز۔ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے جہلم میں کشمیری پناہ گزینوں کے لیے مختص پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ، ریکارڈ میں مبینہ ردوبدل و رجسٹریوں میں ملوث وزارت کشمیر و گلگت بلتستان کے 3 افسران کو گرفتار کر لیا جبکہ محکمہ مال پنجاب کے ملوث افسران کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن کی انکوائری نمبر 111/23 کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کشمیری پناہ گزینوں کو راٹھیاں کالونی، جہلم میں وزارت برائے کشمیر و گلگت بلتستان امور کی طرف سے الاٹمنٹ کی گئی تھی۔ مذکورہ الاٹمنٹ ابتدائی الاٹمنٹ ڈیڈ کے مطابق صرف کشمیری مہاجرین کے لیے تھیں۔ انکوائری کے دوران انکشاف ہوا کہ ابتدائی الاٹمنٹ ڈیڈ کی شقوں کے برعکس، پنجاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے ردوبدل کر کے راٹھیاں کالونی میں غیر مجاز افراد کو پلاٹوں سے متعلق رجسٹریاں، ٹرانسفر ڈیڈز غیر قانونی طور پر کی گئیں۔
وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کی تصدیق کے مطابق یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مذکورہ پلاٹوں کی منتقلی، رجسٹریشن کے لیے مجاز فورم وفاقی حکومت سے منظوری نہیں لی گئی تھی۔ اس کے علاوہ غیر جموں و کشمیر پناہ گزینوں کے حق میں سب رجسٹرار، دینہ، ضلع جہلم کے دفتر کے ذریعے غیر قانونی رجسٹریاں کی گئیں اور تمام کارروائی ٹرانسفر ڈیڈز کی غیر قانونی رجسٹریشن کے ذریعے کی گئی۔ انکوائری مکمل ہونے پر وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان افسران، ناصر حیات اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹو آفیسر2 اور مقصود احمد اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹو آفیسر 3 سمیت جہلم پنجاب کے اس وقت کے آفیسر ریونیو آفیسر و تحصیل دار ندیم برتھ، اس وقت کے تحصیل دار شیخ جمیل وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا کہ گزشتہ روز ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کے ڈیپٹی ڈائریکٹر افضل خان نیازی کی سربراہی میں ٹیم نے وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کے تین افسران ایڈمنسڑیٹیو آفیسر 2 ناصر حیات، ایڈمنسڑیٹو آفیسر 3 مقصود احمد اور اسسٹنٹ اکاؤنٹ آفیسر عبداللّٰہ خان کو گرفتار کر لیا جن سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ دیگر ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔