موٹرسائیکل کےخریداروں کے لئےبڑی خوشخبری ،زبردست آفرسامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
مہنگائی کے دور میں غریب کی سواری بھی مہنگی ہونے پر عوام کی آسانی کے پیش نظر سوزوکی موٹرسائیکل کمپنی نے خریداروں کے لئے زبردست آفر نکالی ہے، اب آپ بھی سوزوکی جی ایس 150 کے مالک بن سکتے ہیں وہ بھی آسان اقساط پر۔
کمپنی کی جانب سے سوزوکی جی ایس 150 کی ماہانہ قسط 12،200 مقرر کی گئی ہے، اس فنانسنگ آپشن کی بدولت آپ جی ایس 150 کو مکمل رقم ایک ساتھ ادا کیے بغیر خرید سکتے ہیں، 12,200 روپے ماہانہ کی قسط پر سوزوکی نے جی ایس 150 کو اپنے گاہکوں کے لیے خریدنا آسان بنا دیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت آپ کو مکمل قیمت ایک بار میں ادا کرنے کی ضرورت نہیں، بلکہ آپ اسے ماہانہ قسطوں میں ادا کر سکتے ہیں، اس پلان کی تفصیلات، جیسے کہ قرض کی مدت اور کسی پیشگی ادائیگی کی ضروریات، آپ اپنے مقامی سوزوکی ڈیلر سے معلوم کر سکتے ہیں۔
سوزوکی جی ایس 150 ایک 150cc، 4 اسٹروک، ایئر کولڈ انجن سے لیس ہے جو طاقت اور ایندھن کی بچت کا بہترین امتزاج فراہم کرتا ہے۔ تقریباً 13.
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سکتے ہیں جی ایس 150
پڑھیں:
کیمو تھراپی کے بغیر علاج، مریضوں کے لیے بڑی خوشخبری
پنجاب میں کینسر کے مریضوں کے لئے ایک بڑی امید کی کرن روشن ہو گئی ۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور کے میو اسپتال میں پاکستان کے پہلے جدید “کوآبلیشن کینسر ٹریٹمنٹ سینٹر” کا افتتاح کر دیا ہے، جہاں کیمو یا ریڈیو تھراپی جیسے تکلیف دہ طریقوں کے بغیر کینسر کا علاج ممکن ہو سکے گا — اور وہ بھی مفت۔
کیمو تھراپی کے بغیر علاج، مریضوں کے لیے بڑی خوشخبری
نجی ٹی وی کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا پہلا سینٹر ہے جہاں جدید ترین کوآبلیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے کینسر کا علاج کیا جا رہا ہے۔ اس طریقے سے علاج کا عمل صرف 1 سے 2 گھنٹے میں مکمل ہو جاتا ہے اور مریض کو لمبے اور تکلیف دہ سیشنز سے گزرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔
چین سے درآمد شدہ مشین — خطے میں صرف پاکستان کے پاس
مریم نواز نے بتایا کہ یہ جدید مشین چین سے درآمد کی گئی ہے، اور چین کے سوا پورے خطے میں کہیں یہ ٹیکنالوجی موجود نہیں۔ انہوں نے چین کے دورے کے دوران اس مشین کو خود دیکھا، ٹیکنالوجی کا جائزہ لیا، اور فوراً پاکستان لانے کی ہدایت کی۔ مشین کے استعمال کے لیے ڈاکٹر شہزاد کو چین بھیجا گیا، جہاں انہوں نے مکمل تربیت حاصل کی۔
ابتدائی کامیابی: 5 مریض مکمل صحتیاب
وزیراعلیٰ کے مطابق، میو اسپتال میں ایک مشین نصب ہو چکی ہے اور اس کے ذریعے پانچ کینسر کے مریضوں کا کامیاب علاج کیا جا چکا ہے، جو اب صحتیاب ہیں۔ جنوبی پنجاب اور راولپنڈی کے لیے مزید مشینیں آرڈر کی جا رہی ہیں، جبکہ نواز شریف کینسر اسپتال کے لیے بھی تین مشینیں منگوائی جا رہی ہیں۔
مفت علاج، سب کے لیے دستیاب
مریم نواز نے کہا کہ یہ مشین 25 کروڑ روپے مالیت کی ہے، جبکہ اس میں استعمال ہونے والا “پروب” 5500 ڈالر کا آتا ہے۔ حکومت پنجاب نے اس منصوبے کے لیے 5 ارب روپے کا بجٹ مختص کر دیا ہے۔ جو مریض اس علاج کا خرچ برداشت نہیں کر سکتے، ان کے لیے علاج مکمل طور پر مفت ہوگا۔
ذاتی درد، عوامی خدمت
تقریب کے دوران مریم نواز نے جذباتی انداز میں کہا کہ معلوم ہے کینسر کیا ہوتا ہے۔ جب میری والدہ کو کینسر ہوا تو وہ تکلیف میں دنیا سے چلی گئیں۔ میں نے اپنی آنکھوں سے وہ درد دیکھا ہے۔ اکثر مریض خود کینسر سے نہیں، بلکہ کیمو تھراپی اور ریڈیو تھراپی کے اثرات سے مر جاتے ہیں۔”
انہوں نے مزید اعلان کیا کہ اب حکومت کڈنی ٹیومرز کے لیے بھی اسی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال آزمانے جا رہی ہے۔
ایک نئی امید، ایک نیا آغاز
پنجاب میں کوآبلیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے کینسر کے علاج کا آغاز صرف ایک طبی کامیابی نہیں، بلکہ مریضوں اور ان کے خاندانوں کے لیے ایک نئی امید ہے۔ یہ اقدام نہ صرف صحت کے شعبے میں انقلابی قدم ہے بلکہ مریضوں کی زندگیوں میں حقیقی فرق لانے کی کوشش بھی ہے۔