پاکستان میں عیدالاضحیٰکی ممکنہ تاریخسامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان میں عیدالاضحیٰ 7 جون کو ہونے کے قومی امکانات ہیں،ماہر فلکیات نے 28 مئی کو ذوالحج کا چاند نظر آنے کی پیشگوئی کردی۔
ماہرفلکیات ڈاکٹر فہیم ہاشمی کا کہنا ہےکہ 27 مئی کو پاکستان میں نیا چاند نظر آنے کا امکان نہیں،27 مئی کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 11 گھنٹے ہوگی،28 مئی کو چاند کی عمر 35 گھنٹے سے زائد ہوگی،ذوالحج کا چاند 28 مئی کو نظر آنے کا امکان روشن ہے۔
تاہم عیدالاضحٰی کی تاریخ کا حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی ذی الحج کا چاند نظر آنے کے بعد کرے گی۔
مزیدپڑھیں:قسطوں پر انرجی سیور پنکھے، عوام کے لیے بڑی خوشخبری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مئی کو
پڑھیں:
پاکستان میں کون کون سی گاڑیاں سستی ہونے والی ہیں؟ بڑی خبر آگئی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے اہم خبر آگئی، جس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق مالی سال 2025-26 کے آئندہ بجٹ میں طویل وقفے کے بعد پاکستان میں کاروں کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔
توقع ہے کہ وفاقی حکومت بجٹ 2025-26 2 جون کو پیش کرے گی تاہم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت کے بعد حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں متعدد شعبوں میں مجوزہ ٹیکسوں میں کمی کے ساتھ ساتھ 14305 ارب روپے کے ٹیکس ہدف پر غور کیا جا رہا ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس تجاویز کے حوالے سے آئی ایم ایف سے مشاورت جاری ہے۔ اس تناظر میں رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نئے بجٹ میں گاڑیوں اور آٹو پارٹس پر ٹیکس کم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی میں متوقع کمی
رپورٹس کے مطابق گاڑیوں پر 15 سے 90 فیصد تک ڈیوٹی میں 20 فیصد کمی کی تجویز ہے۔ اگر یہ منظور ہو جاتا ہے تو پاکستان میں کار کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی جائے گی۔
حالیہ اعدادوشمار کے مطابق مذکورہ گاڑیاں پاکستان میں سوزوکی ، ٹویوٹا وٹز ، ڈائی ہاٹسو میرا ، ٹویوٹا پرائس، ہونڈا ویزل اور ٹویوٹا ایکوا سرفہرست امپورٹڈ گاڑیوں میں شامل ہیں۔
مزید برآں، پرزوں پر موجودہ 2 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی کو کم کر کے صفر کرنے کی تجویز ہے جبکہ 4 سے 7 فیصد سلیب میں بتدریج کمی پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
صنعتی خام مال اور نیم تیار شدہ اشیا پر ڈیوٹی کم کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ ان شعبوں میں ٹیکسٹائل، کیمیکل، آٹو پارٹس، پلاسٹک، کیمیکل، آئرن اور اسٹیل انڈسٹری شامل ہیں۔
دریں اثنا، حکومت نے قوانین کے نفاذ کے ذریعے 600 ارب روپے اور نئے اقدامات کے ذریعے 400 ارب روپے حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
مزیدپڑھیں:بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا